بحرین سے کالام ، 35 کلومیٹر دو گھنٹے کا سفر ، سیلاب کے بعد دریا برد ہوٹلوں کا ملبہ اور سڑک کی خستہ حالت۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے خوبصورت علاقوں بحرین سے کالام کا سفر ویسے تو صرف 35 کلومیٹر پر مشتمل ہے لیکن خراب سڑک کی وجہ سے دو گھنٹے اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ وقت لگ رہا ہے اج کل سیزن ہے گرمیوں میں لوگوں کی بڑی تعداد یہاں ائی ہوئی ہے رش ہے سفر کرنا ہو تو بہتر ہے کہ صبح کے اوقات میں کریں کیونکہ شام کے وقت میں رش بڑھ جاتا ہے اگر اپ کے پاس فور بائی فور گاڑی ہے تو پھر تو صبر کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے لیکن اپنی غار میں بھی اپ ارام سے صبر کر سکتے ہیں اس پورے سفر کے دوران اپ کو کچھ سال پہلے انے والے سیلاب کے اثرات اور دریا برد ہونے والے ہوٹلوں کا ملبہ صاف نظر اتا ہے سیلاب انے سے پہلے یہ سڑک بڑی مشکلوں سے بنائی گئی تھی لیکن سڑک بہت اچھی بننے کے ایک سال بعد سیلاب اگیا اب یہ تیسرا سیزن ہے لوگ اپنی مدد اپ کے تحت اس علاقے کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں سڑک ابھی پوری طرح بحال نہیں ہوئی لیکن لوگوں نے اپنی مدد اپ کے تحت اس پر سفر شروع کر دیا اور جہاں جہاں سڑک خراب تھی اس کو خود صحیح کر لیا ٹریفک کا رش زیادہ ہوتا ہے ٹریفک کے دباؤ کی وجہ سے ٹریفک جام ہو جاتا ہے سیزن میں رش بڑھ جاتا ہے تو ہوٹلوں کے ریٹ بھی بڑھ جاتے ہیں اس کے باوجود اس روٹ پر انے والوں کا رش رہتا ہے ہوٹل اچھے ہیں کھانے مہنگے ہیں لوڈ شیڈنگ اور جنریٹر کے اضافی اخراجات بھی ہوتے ہیں موسم اور نظارے اچھے ہیں اور یادگار ہو جاتے ہیں دوستوں اور فیملی کا ساتھ ہو تو سفر یادگار ہو جاتا ہے یہ علاقے دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں قدرتی حسن کے نظارے ہیں صاف شفاف ٹھنڈا پانی ہے دریا کے ساتھ سفر کرنا اور دریا کے کنارے بیٹھ کر اس کو انجوائے کرنا اپنا ہی لطف دیتا ہے احتیاط ضروری ہے خاص طور پر چھوٹے بچوں کے ساتھ ہوں تو زیادہ احتیاط کریں سورج کی روشنی میں زیادہ سفر کریں اور سورج کی روشنی میں ان نظاروں کو زیادہ انجوائے کریں سورج ڈھلنے کے بعد ہوٹل کے لال میں یا ہوٹل کے کمروں میں خود کو مصروف رکھیں اچھے ذائقے دار کھانے دستیاب ہیں بس مقامات پر پارکنگ کا مسئلہ بنتا ہے لیکن کافی بندوبست ہوتا ہے لوگ ہر طرح کی گاڑیوں میں یہاں کا سفر کر لیتے ہیں مال بردار گاڑیاں بھی اسی سڑک سے گزرتی ہیں اس لیے بعض اوقات رش لگ جاتا ہے سڑک کنارے اپ کو ائس کریم سے لے کر بھٹے تک ہر چیز کھانے کو مل جاتی ہے پینے کے پانی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اکثر ہوٹلوں کے باتھ روم اچھے ہیں ہر وقت لوگ سڑک کے ار پر ا جا رہے ہوتے ہیں اس لیے یہ ڈرائیونگ کرتے وقت احتیاط کریں بعض مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ رہتا ہے لیکن پہاڑوں کے اوپر سے پانی نیچے سڑک پر ا جاتا ہے جو خود بخود دریا کا راستہ لے لیتا ہے سات جگہ جگہ اپ کو مختلف چھوٹے کھانے کے ہوٹل اور سٹال مل جائیں گے دونوں مقامات پر مہنگی ہو جاتی ہیں اور درمیان میں بھی ۔ لیکن جو ہے وہ بھاری کر کے جائیں گے تو اسانی رہے گا مہنگائی کی وجہ سے بڑھ گیا ہے سفر کریں گاڑیوں کا فیول ٹینک فل کر کے رکھیں
Load/Hide Comments