ممبئی کی طرح کراچی بھی زیادہ بارشوں کا نشانہ بن سکتا ہے ، بہرہ عرب میں ہوا کا شدید دباؤ مون سون میں زیادہ بارشیں برسائے گا ممبئی میں 300 ملی میٹر بارش نے سب کچھ ڈبو دیا وہاں مسلسل چار دن دھواں دھار بارشوں کی پیشگوئی نے سب کو چکرا دیا مون سون کی بارشیں کراچی میں بھی شروع ہو گئی کراچی میں بارشوں میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے لیکن ابھی بارش کی شدت زیادہ نہیں ہے البتہ جولائی اور اگست کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے مطالقہ اداروں نے اس حوالے سے خبردار کرتے ہوئے تیاریاں کرنے پر زور دیا ہے شہری ایک دوسرے سے سوال کر رہے ہیں کہ کیا مبئی کی طرح کراچی میں 300 ملی میٹر بارش ہو جائے تو کوئی تیاری ہے ؟ سب ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر گردن نفی میں ہلاتے ہیں اور کہتے ہیں اللہ رحم کرے ۔کراچی اتنی زیادہ بارش سہہ نہیں سکتا یہاں کا سسٹم اب اس قابل نہیں ہے کہ زیادہ بارشیں ہوں انتظامیہ کے دعوے اپنی جگہ لیکن زمینی حقائق داغوں کے برعکس ہیں ندی نالوں میں پانی کے گزرنے کی جگہ نہیں ہے زیادہ بارش ہوئی تو نشیبی علاقے اور پوش علاقے بھی ڈوب جائیں گے ماضی میں ڈیفنس اور مختلف علاقوں میں ایسا ہو چکا ہے سپر ہائی وے کے اطراف میں جو نئی سوسائٹیز بنی ہیں وہاں پر بھی پانی جمع ہو جاتا ہے اگرچہ انتظامیہ نے کراچی کی بڑی ندیاں اور نالے صاف کرنے کا دعوی کیا ہے اور کافی کام بھی کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود مسائل بہت زیادہ ہیں اور لگتا نہیں کہ زیادہ بارش ائے تو پانی اسانی سے گزر کر سمندر میں چلا جائے گا عام تاثر یہی ہے کہ زیادہ بارش کا پانی ایا تو شہر کے مختلف علاقوں میں کھڑا ہو جائے گا اور جمع شدہ پانی کو نکالنا مشکل ہوگا
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)نے کہا خبردار کیا ہے کہ بحیرہ عرب میں ہوا کا شدید دباﺅ ہے جس کے باعث مون سون میں زیادہ بارشوں کا امکان ہے، مون سون کا اسپیل بھارت سے پاکستان میں داخل ہوسکتا ہے جس کے باعث جولائی اور اگست کے دوران چاروں صوبوں میں بارشیں متوقع ہیں.
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرپرسن شیری رحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا اجلاس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ جون جولائی میں درجہ حرارت پہلے کی نسبت زیادہ رہا ہے،گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہر سال درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے.
انہوں نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں ہوا کا شدید دباﺅ ہے ہوا کے دباﺅ کے باعث مون سون میں زیادہ بارشوں کا امکان ہے، مون سون کا اسپیل بھارت سے پاکستان میں داخل ہونے کا امکان ہے جولائی کے پہلے ہفتے میں کچھ مقامات پر تیز بارش ہوئی جولائی کے دوسرے اور تیسرے ہفتے میں بارشوں کی پیشگوئی ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی دریاﺅں سے پانی کا بہاﺅ بڑھنے کا امکان ہے بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی، اگست میں چاروں صوبوں میں بارشوں کا امکان ہے جولائی کے دوسرے ہفتے اور اگست کے تیسرے ہفتے میں پنجاب میں بارش کا امکان ہے. چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کے آلات پرانے ہوچکے ہیں سینیٹ کمیٹی کی چیئرپرسن کمیٹی نے بتایا کہ گرانٹس نہ ہونے کی وجہ سے آلات اپ ڈیٹ نہیں ہیں محکمہ موسمیات کے آلات اپ ڈیٹ کرنے کے لیے بھاری فنڈز چاہیے تھے 2022 کے سیلاب کے بعد تمام فنڈز سیلاب متاثرہ علاقوں کو مختص کرلیے گئے ہیں.
انہوں نے کہا کہ مون سون میں سیلاب کا ممکنہ خدشے کے پیش نظر وزارت موسمیاتی تبدیلی نے صوبوں سے ریلیف میٹریل کی لسٹ مانگ لی ہے وزیراعظم کوآرڈینیٹر ماحولیاتی تبدیلی رومینہ خورشید نے کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کو سیلاب کی صورت میں کن اشیا کی ضرورت ہوگی، صوبائی حکومتوں، پی ڈی ایم ایز سے ضروری اشیاءکی لسٹ مانگی ہے، صوبائی حکومتوں اور اتھارٹیز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، دریاﺅں میں پانی کے بہاﺅ بڑھنے کا اندازہ لگایا جارہا ہے.
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ2022 کے سیلاب کو مدنظر رکھ کر دریاﺅں کے پھیلاﺅ کا تخمینہ لگایا گیا ہے، دریاﺅں کے ممکنہ پھیلاو¿ کا ڈیٹا صوبائی حکومتوں کے ساتھ شیئر کردیا گیا ہے، کونسی این جی او نے کیا سامان تقسیم کرنا ہے طے کرلیا گیا ہے. اجلاس میں ایم ڈی ایم اے نے نیشنل انفراسٹرکچر کے آڈٹ کی تجویز دی اس سلسلے میں این ڈی ایم اے نے صوبائی حکومتوں کو مراسلہ لکھ دیا ہے رہائشی عمارتوں ، کمرشل کمرشل عمارتوں کا آڈٹ کروایا جائے این ڈی ایم اے نے نیشنل ہائی ویز اور پلوں کے آڈٹ کروانے کی تجویز دی اور کہا کہ یہ پتا لگانا ضروری ہے کہ گزشتہ سیلاب سے انفراسٹرکچر کو کیا نقصان پہنچایا ہے.
============================
کراچی میں بارش۔۔ کراچی انتظامیہ کے اقدامات
۔۔ ڈپٹی کمشنرز بارشوں سے نمٹنے کے لئے الرٹ رہیں متعلقہ اداروں سے رابطہ میں رہیں کمشنر
یقینی بنائیں متعلقہ ادارے فیلڈ میں رہیں اور ہنگامی منصوبوں پر عمل کریں کمشنرکراچی سید حسن نقوی
کراچی ( )کراچی میں مون سون بارشوں کے پیش نظر کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ اداروں سے رابطہ میں رہیں ۔ یقینی بنائیں کہ بارشوں سے نمٹنے کے لئے جو ہنگامی منصوبے بناے گئے ہیں ان پر پوری طرح عمل ہو۔۔ دریں اثنا ڈپٹی کمشنرز نے کمشنر کو اآگاہ کیا ہے کہ بارشوں کے بعد متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے متعلقہ ادارے پانی کی نکاسی کے لئے فیلڈ میں ہیں اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فیلڈ میں رہیں ااور کسی بی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہیں