لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز، لاہور نے طب میں مصنوعی ذہانت (AI) کے تبدیلی کے کردار پر ایک سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں ہارورڈ میڈیکل سکول، بوسٹن، امریکہ سے تعلق رکھنے والی ممتاز ڈاکٹر بسمہ علی تھیں، جنہوں نے اس موضوع پر تفصیلی لیکچر دیا۔ اس شعبے کی معروف ماہر ڈاکٹر بسمہ علی نے صحت کی دیکھ بھال میں AI کی تازہ ترین پیشرفت اور ایپلی کیشنز پر تبادلہ خیال کیا، اس کے مریضوں کی دیکھ بھال، تشخیص اور علاج کی حکمت عملیوں میں انقلاب لانے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر “پنز”پروفیسر آصف بشیر نے پاکستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم میں AI جیسی جدید ٹیکنالوجی کو ضم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ پروفیسر آصف بشیر نے طبی طریقوں کو بڑھانے
اور پورے خطے میں مریضوں کے لیے صحت کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے AI کا فائدہ اٹھانے کے لیے ادارے کے عزم پر زور دیا۔انہوں نے کہاپاکستان میں AI ٹیکنالوجیز کا تعارف طبی دیکھ بھال کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اہم پیش رفت ہے۔” ”AI کو اپنانے سے، ہمارا مقصد ایسے اختراعی حل متعارف کروانا ہے جو تشخیصی درستگی کو بہتر بنائیں گے، علاج کے عمل کو ہموار کریں گے، اور بالآخر مریض کے نتائج کو بہتر بنائیں گے۔” سیمینار میں صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد، محققین، اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی جو طب میں AI کی صلاحیت کو تلاش کرنے کے خواہشمند تھے۔ شرکاء نے گفتگو میں حصہ لیا اور AI سے چلنے والی ٹیکنالوجیز کو طبی طریقوں میں ضم کرنے کے بارے میں بصیرت کا تبادلہ کیا۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز طبی جدت طرازی میں سب سے آگے ہے، اپنے مریضوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والی کمیونٹی کے فائدے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجیز متعارف کرانے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔اس موقع پر نوجوان ڈاکٹرز بڑی تعداد میں موجود تھے۔