صوبائی وزرائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقدہوا

لاہور(جنرل رپورٹر)صوبائی وزرائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر کی زیر صدارت محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں سرکاری ہسپتالوں کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس منعقدہوا۔صوبائی وزرائے صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر نے اجلاس کے دوران سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج و معالجہ کا تفصیلی جائزہ لیا۔تمام وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس حضرات نے اس حوالے سے بریفنگ دی۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ ساہیوال میڈیکل کالج کا افسوسناک واقعہ پیش نہیں آنا چاہئے تھا۔ تمام سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز میں وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس حضرات کی جانب سے بذاتِ خود فرائض سر انجام دینا لائق تحسین ہے۔25 جون کو سرکاری ہسپتالوں کے او پی ڈیز میں تقریباً 60 ہزار مریضوں کو علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کے حالات مزید بہتر ہو رہے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ ہم وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس حضرات کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ سرکاری ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو کوئی مشکل نہیں آنی چاہئے۔ تمام انتظامیہ کو کل سے ڈیوٹی پر نہ آنے والے عملے کی غیر حاضری لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اداروں کو میرٹ پر چلانے اور عزت دینے میں ہی پاکستان کی عزت ہے۔ صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ گزشتہ تین ماہ کے دوران سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ ملک اور معاشرہ کسی بگاڑ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس حضرات لیڈرز کا کردار ادا کریں۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ ڈاکٹرز مسائل حل کرانے میں سنجیدہ ہوں تو پہلے احتجاج ختم کریں، حکومت بات چیت کرنے کو تیار ہے۔احتجاج کے ماحول میں کسی سے بات نہیں کریں گے، مریضوں کا حق اولین ترجیح ہے۔پنجاب کے ساڑھے 12 کروڑ عوام کو صحت کی سہولیات ان کا بنیادی حق ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کی جائے گا۔ساہیوال واقعہ پر نہایت افسردہ ہیں، آئندہ ایسے واقعات کا سدباب کیا جائے گا۔
ہسپتالوں کا نظام خراب کرنے میں ایک سیاسی پارٹی کے ایجنڈے پر عمل کیا جارہا ہے۔صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیرنے کہاکہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں تمام ایڈہاک ڈاکٹرز کو فوری ایکسٹینشن دی جارہی ہے۔ڈاکٹرز کے معاشی مسائل کے حل کے لئے محکمہ صحت ایک مؤثر حکمت عملی پر کار فرما ہے۔تمام ہسپتالوں میں اوپی ڈیز کھولنے میں سینئر ڈکٹرز، پروفیسرز کے کردار کو سراہتے ہیں۔ خواجہ عمران نذیرنے کہاکہ ڈاکٹرز کے خلاف نہیں ہیں، ہسپتالوں سے ہڑتالوں کا کلچر ہمیشہ سے ختم کرنا ہوگا۔اجلاس میں پروفیسرز، وائس چانسلرز، ایم ایس نے او پی ڈی مزید فعال کرنے کے لئے اپنی تجاویز دیں۔

سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان نے کہاکہ کسی سرکاری ہسپتال میں پرچی کاؤنٹر بند نہیں ہونا چاہئے۔او پی ڈیز میں وائس چانسلرز، پرنسپلز اور ایم ایس حضرات کے خود بیٹھنے سے اچھا تاثر پیدا ہوا ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب، سپیشل سیکرٹری ڈویلپمنٹ سید واجد علی شاہ، سپیشل سیکرٹری راجہ منصور، ایڈیشنل سیکرٹری زاہدہ اظہر، سی ای او پی ایچ ایم سی ڈاکٹر علی رزاق، ایڈیشنل سیکرٹریز و دیگر افسران نے شرکت کی۔وڈیو لنک کانفرنس کے ذریعے وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز، وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز پروفیسر مسعود صادق، وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل، وائس چانسلر فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ظفر چوہدری، وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر عمر، وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محناز خاکوانی، پرنسپل جنرل ہسپتال پروفیسر سردار محمد الفرید ظفر، پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر سید اصغر نقی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب انسٹی ٹیوٹ نیورو سائنسز پروفیسر آصف بشیر و دیگر تمام پرنسپلز اور ایم ایس حضرات نے شرکت کی۔