سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی میڈیا سے گفتگو
کراچی
25 جون 2024
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کچے کے ڈاکو ہتھیار ڈال دیں، جو ڈاکو سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں وہ ہتھیار ڈالیں گے تو حکومت ان سے بات چیت کر سکتی ہے، جو ڈاکو پکڑے گئے ہیں ان کو بھی توبہ تائب ہونے کا موقعہ دیا جائے گا، کچے کے علاقے میں پولیس اور رینجرز نے مشترکہ ایکشن جاری ہے، صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت سکھر میں ہونے والے اجلاس میں رینجرز اور پولیس سمیت تمام متعلقہ اداروں نے اپنی کارکردگی سے متعلق صدر آصف علی زرداری کا آگاہ کیا۔
سندھ اسمبلی کے میڈیا کارنر پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ قبائلی جھگڑوں کے حوالے سے مفاہمتی کمیٹیاں بنائی جائیں، اور جھگڑے ختم کروائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں میں معصوم لوگوں کی جانیں ضایع ہوتی ہیں، قبائلی جھگڑوں کے سدباب کے لئے قبائلی سرداروں کو متحرک کیا جائے گا تاکہ وہ لوگوں کو درست راہ پر لا سکیں، منشیات فروش بھی توبہ کرلیں تو حکومت ان کے ساتھ بھی رعایت برتے گی، جو منشیات فروشی کے کام کو جاری رکھے گا، اس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، منشیات کے خلاف حکومت سندھ کی پالیسی زیرو ٹالرنس پر مبنی ہے۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے اجلاس کا پیغام واضح ہے کہ مجرم ہتھیار ڈال دیں اور حکومت سے بات کریں، حکومت آپ کے ساتھ کوئی زیادتی ہونے نہیں دے گی، اور ان کے ساتھ قانون کے تحت پیش آئے گی، صدر آصف علی زرداری کا پہلا اجلاس بھی منشیات اور امن امان کے حوالے سے اہم تھا، سکھر میں ہونے والا اجلاس بھی بھی نہایت اہمیت کا حامل تھا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں کراچی میں اسٹریٹ کرائیم پر بھی بات چیت ہوئی ہے، اور جنوری اور مئی میں ہونے والے اسٹریٹ کرائم کے اعداد و شمار کا تقابلی جائزہ لیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ اسٹریٹ کرائم پر ضابطے کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے پہلے ہی سندھ پولیس کے جدید اسلحے کے لئے احکامات جاری کر دیئے ہیں، وہ ہتھیار ملنا شروع ہوگئے ہیں، پولیس کو جدید ہتھیار کے ساتھ لیس کیا جا رہا ہے، پولیس اہلکاروں کو مراعات دی جارہی ہیں جو صدر آصف علی زرداری کا پرانا ویژن تھا، صدر آصف علی زرداری کے ویژن کی وجہ سے پولیس کے جوانوں کا مورال بلند ہو رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف وفاقی حکومت آپریشن پروپوز کرے گی، سندھ حکومت نے ہمیشہ ہر اچھے کام کی حمایت کی ہے، پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی نہیں چاہے گی کہ ملک میں انارکی اور افتراتفری کی صورتحال پیدا ہو۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے جہاں ضرورت ہوگی وہاں سرداروں کو انگیج کیا جائے گا، حکومت سندھ جرائم کے خاتمے کے لئے تمام ممکنہ آپشنز پر کام کرے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صوبے میں گرمی کی لہر چل رہی ہے، حکومت کی جانب سے کیمپس قائم کئے گئے ہیں، احتیاطی تدابیر کے حوالے سے لوگوں کو آگاہ کیا گیا ہے، سندھ بھر میں رین ایمرجنسی کے سلسلے میں اجلاس ہوئے ہیں، انتظامیہ کسی بھی صورتحال سے کا سامنا کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کسی بھی جماعت کا ہو، وفاق کے ساتھ چلنے میں ہی بہتری ہے، بدترین خدشات کے باوجود ہم وفاق کے ساتھ چل رہے ہیں، کے پی کے وزیر اعلیٰ کو جتنے بھی خدشات ہوں وہ وفاق کے ساتھ چلے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے، اگر آپ اب بھی بانی پی ٹی آئی کے فلسفے پر چلے تو ملک کو خدانخواستہ نقصان پہنچانے کی بات کریں گے۔