گرین انرجی کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں سمیٹنے والے رو نیکل – Ronikal Energy گروپ اف کمپنیز کے سی ای او سعد علی یونس کا خصوصی انٹرویو ملاقات محمد وحید جنگ

گرین انرجی کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں سمیٹنے والے رو نیکل – Ronikal Energy گروپ اف کمپنیز کے سی ای او سعد علی یونس کا خصوصی انٹرویو ملاقات محمد وحید جنگ

دنیا بھر میں اس وقت گرین انرجی کے حوالے سے نمایاں اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور پاکستان بھی اس شعبے میں کسی سے پیچھے نہیں ہے حکومتی اور نجی سطح پر ایک نئی انرجی کے حوالے سے مختلف اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں جن کے مثبت اثرات آرہے ہیں اور انے والے دنوں میں مزید اہم اقدامات اور اچھے نتائج کی توقع ہےگرین انرجی کے شعبے میں مختلف کمپنیاں اور گروپ اپنا اپنا کام کر رہے ہیں اس حوالے سے گزشتہ دنوں سعد علی یونس کا جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے محمد وحید جنگ نے خصوصی انٹرویو کیا اس موقع پر انہوں نے اپنے گروپ کہ اقدامات

اور گرین انرجی کے حوالے سے ہونے والے کاموں پر اظہار خیال کیا ۔ قائرین کی دلچسپی کے لیے ان کی گفتگو یہاں پیش خدمت ہے ۔اپ کا گروپ کن کن شعبوں میں کام کر رہا ہے اس حوالے سے ہمارے قائرین کو آگاہی دیجیے ۔
بنیادی طور پر گرین انرجی میں کام کر رہے ہیں اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں ہماری کمپنیز ہیں کسٹم کلیرنس فرم ہے کنسلٹنسی کرتے ہیں امپورٹ ایکسپورٹ کے حوالے سے جبکہ ای کامرس کا بزنس ہے اس میں الیکٹرانکس انڈسٹری اور کنزیومر لیول پہ فراہم کرتے ہیں اس کے علاوہ ٹریول کا بزنس ہے ٹورزم پر بھی کام کرتے ہیں اور اگے چل کر ائی ٹی سروسز اور الیکٹریکل وہیکلز پر کام کرنے کا منصوبہ ہے ۔
ہمارے قائرین کے لیے اپنا تعارف اور اپنی کامیابیوں کے حوالے سے کچھ بتائیے ؟

میرا پورا نام سعد علی یونس ہے اور میں اپنے گروپ اف کمپنیز کا سی ای او ہوں لیتھیم بیٹریز سولر پینل میں زیادہ ڈیل کرتے ہیں ہمارے لیے ٹیسلا سولر ، آکس ، ناروڈا اور یہ سولر جیسی کمپنیاں ہیں جن کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔پاکستان میں اس وقت گرین انرجی کے حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے مختلف انڈسٹریز اس جانب اگے ارہی ہیں درحقیقت پوری دنیا میں گرین انرجی کی طرف زیادہ توجہ دی جا رہی ہے ہمیں بھی اپنی انرجی کو گرین کرنا ہے زیادہ تر کاربن کے اخراج کا مسئلہ ہے اس پر قابو پانے کے لیے انڈسٹریز تیزی سے گرین انرجی کی طرف آرہی ہیں اس میں ہماری انڈسٹری اور ہمارے ملک اور ہمارے لوگوں کا فائدہ ہے ۔
اس سوال پر کہ کیا ہمیں گرین انرجی کے حوالے سے وہ نتائج مل سکے ہیں جن کی توقع تھی ؟ ان کا کہنا تھا کہ سولر انرجی کے جتنے پروجیکٹ پاکستان میں لگ رہے ہیں دنیا میں شاید یہ کافی بڑی تعداد ہے اس حوالے سے ہماری پروگریس اچھی ہے جہاں تک گورنمنٹ لیول پر پالیسی اقدامات کی بات ہے وہاں اپ کہہ سکتے ہیں کہ مزید توقع تھی اور مزید کام ہونا چاہیے لیکن خاص بات یہ ہے کہ اسٹیٹ بینک نے ہمیں چھ فیصد فائنینسنگ کا ایڈوانٹیج دیا ہوا ہے یہ مناسب ہے اگر کرنٹ کا بور کے حساب سے دیکھا جائے تو چھ فیصد ٹھیک ہے ۔
پاکستان الٹرنیٹ انرجی ایسوسییشن کے حوالے سے ایک سوال پر سعد علی یونس نے بتایا کہ درحقیقت کسی بھی شعبے میں ایک مضبوط ایسوسییشن کا ہونا ضروری ہوتا ہے شعبے کی ترقی اور بہتری کے لیے تھنک ٹینک ہونے چاہیے جو کاروبار اور شعبے کی چیزوں کو پروموٹ کریں مشکلات اور مسائل کا حل تلاش کریں انویسٹرز کو لے کر ائیں اور ترقی دلائیں ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ماضی میں ایک الٹرنیٹ انرجی بورڈ بھی بنایا گیا تھا اور اس میں بھی کافی لوگ متحرک تھے تو وہ سب لوگ اپ کے ساتھ ان بورڈ ہیں یا اپ کا الگ پلیٹ فارم ہے ؟ تو ان کا کہنا تھا ہم نے ہر کسی کو ویلکم کیا ہے نہ ہماری کسی سے لڑائی ہے نہ کوئی مقابلہ ہے مجموعی طور پر گرین انرجی کی چیزوں کو بہتر اور اگے لے کر جانا چاہتے ہیں اس راستے میں جو بھی مشکلات اور مسائل ائیں ان کا حل چاہتے ہیں ہم اپنی کارکردگی سے جواب دیں گے باتوں سے نہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ سال 2016 میں بزنس کو سٹارٹ کیا تھا پھر ٹیسلا انڈسٹری کے سی ای او سر عامر حسین نے ہمیں ساؤتھ ایشیا کا بزنس دیا اور اج ہم پورے پاکستان کو سولر ایکوپمنٹ فراہم کر رہے ہیں مستقبل میں ہمارا ارادہ ہے کہ اسی شعبے میں یعنی کہ انرجی کے شعبے میں ترقی کریں اور مینوفیکچرنگ پاکستان میں کریں ۔نوجوانوں کے لیے پیغام کے حوالے سے استفسار پر ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے سب کو مل کر پاکستان کے لیے محنت کرنی چاہیے اور پاکستان کو سپورٹ کرنا چاہیے سب کو پاکستان میں خود مل کر مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے باہر سے کوئی حل نہیں نکالنے ائے گا ہمارے لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا چاہیے اور انویسٹرز کو پاکستان میں انویسٹ کرنا چاہیے ۔ایک سوال پر کہ سماجی خدمات کے شعبے میں اپ کیا کر رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ میں خود ایک ٹیکس لائر ہوں اس حوالے سے لوگوں کو ٹیکس کے معاملات میں مفت کنسلٹنسی فراہم کرتا ہوں مقصد ہے کہ اپنی تعلیم اور اپنے علم سے لوگوں کو فائدہ پہنچا سکوں اس کے علاوہ جہاں مختلف ضروریات اور مسائل ہیں وہاں پر ہم مالی طور پر مدد بھی کرتے ہیں مثال کے طور پر ایک گاؤں میں جہاں زچگی کے مسائل تھے وہاں پر ہم نے لوگوں کی مدد کی ہے اسی طرح جہاں جہاں مسائل سامنے اتے ہیں جہاں کوئی سماجی خدمت کا موقع ملتا ہے ہم اپنا کردار ادا کرتے ہیں ۔
==================================

https://www.youtube.com/watch?v=ak0DHASC