حفظ الرحمن سیوہاروی اکیڈمی حجاج کرام میں تحائف تقسیم کرے گی


مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی اکیڈمی اس سال مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور دیگر مقدس مقامات پر تقریباً 125,000 سووینئرز عازمین حج میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
معروف سماجی کارکن اور اکیڈمی کے بانی صدر بہجت ایوب نجمی نے کہا کہ جدہ میں قائم اکیڈمی تحائف تقسیم کرے گی جس میں قرآن پاک کی آیات پر مشتمل اسٹیکرز، ڈیکوریشن پیسز اور قرآن پاک کے نسخے اور دیگر مذہبی لٹریچر شامل ہیں۔
نجمی نے کہا کہ اکیڈمی کے رضاکار اس سال کے آپریشن کا آغاز اگلے ہفتے مدینہ منورہ سے کریں گے۔ شہر نبوی میں آپریشن دو ہفتے جاری رہے گا۔
اس کے فوری بعد رضاکار مکہ مکرمہ کے مضافات میں واقع عزیزیہ چلے جائیں گے، جہاں زیادہ تر حجاج کو رکھا جائے گا۔
اکیڈمی کے رضاکار حج کو صحیح طریقے سے انجام دینے کے بنیادی اصولوں اور آداب کے بارے میں بھی معلومات فراہم کریں گے۔
تحائف تقسیم کرنے کے علاوہ نجمی، ان کی اہلیہ ام فاکیہ زنجانی اور بیٹا فہد اور رضاکار حاجیوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ وہ ہر سال ڈیڑھ دہائی سے یہ بے لوث خدمت انجام دے رہے ہیں۔
نجمی نے کہا کہ ان کی خدمات کسی خاص قومیت کے عازمین تک محدود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام عازمین ہمارے بھائی ہیں اور حج کا بنیادی مقصد ھی مسلمانوں کا عالمی بھائی چارہ ہے۔
اکیڈمی سال بھر عمرہ اور حج دونوں ھی میں عازمین کی خدمت کرتی رہی ہے۔
نجمی کے مطابق، رمضان کے آخری دنوں میں اکیڈمی نے جدہ میں ضرورت مند خاندانوں میں آٹا، چاول، تیل، چینی، سویاں، گری دار میوے اور دیگر اشیاء پر مشتمل عید کے پیکٹ تقسیم کیے تھے۔
مولانا حفظ الرحمن ایک مشہور اسلامی مصنف اور ہندوستان کی مشہور مسلم شخصیت تھے۔ ان کی کئی کتابیں ہیں جن میں ان کی عظیم تصنیف قصاص القرآن بھی شامل ہے.
انہوں نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی کے دوران تقریباً آٹھ سال جیل میں گزارے۔
مولانا حفظ الرحمٰن مظلوموں کے مسیحا اور ہندوستانی مسلمانوں کے فلاح کے مظبوط اور فعال حامی تھے. مولانا ہندوستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کے رکن تھے اور انہوں نے شمالی ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے امروہہ سے پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے1952 سے 1962 تک قوم کی خدمت کی۔
=========================