عمران خان نے پارٹی قیادت کا متبادل علیمہ خان کو بنانے کا فیصلہ کر لیا ، شاہ محمود قریشی کے ہاتھ پارٹی جانے سے روکنے کی تیاری ، ایک گروپ چوہدری پرویز الہٰی کو پارٹی کی قیادت دلانا چاہتا ہے ، دوسری طرف علیمہ خان پر مقدمے کی تیاری ، گرفتاری کو سکتی ہے ۔

عمران خان نے پارٹی قیادت کا متبادل علیمہ خان کو بنانے کا فیصلہ کر لیا ، شاہ محمود قریشی کے ہاتھ پارٹی جانے سے روکنے کی تیاری ، ایک گروپ چوہدری پرویز الہٰی کو پارٹی کی قیادت دلانا چاہتا ہے ، دوسری طرف علیمہ خان پر مقدمے کی تیاری ، گرفتاری کو سکتی ہے ۔


عمران خان کی ممکنہ گرفتاری اور نااہلی کا معاملہ زیر بحث ہے ، یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ عمران خان کے بعد شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت کریں گے لیکن عمران خان کے قریبی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ وہ علیمہ خان کو متبادل قیادت کے طور پر سامنے لانے پر غور کر رہے ہیں علیمہ خان کی بہن ہیں اور سیاسی معاملات میں دلچسپی رکھتی ہیں جب کہ پارٹی کے اندر ایک گروپ شاہ محمود قریشی اور ایک گروپ چوہدری پرویز الہی کو متبادل کے طور پر سامنے لانا چاہتا ہے ۔ پرویز خٹک اور اسد عمر کہ ہم چاہتے ہیں کہ مشکل وقت میں انہیں قیادت سونپی جائے ۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کو پارٹی میں زبردست گروپنگ اور انتشار کا خدشہ ہے اور ٹوٹ پھوٹ نظر آ رہی ہے اس لیے وہ پارٹی کو بچانے کے لئے اس کی قیادت اپنی بہن علیمہ ان کے حوالے کرنے پر غور کر رہے ہیں ۔
دوسری طرف علیمہ خان بھی نومی کے واقعات میں ملوث بتائی جا رہی ہیں اور ان کیخلاف مقدمہ اور گرفتاری متوقع ہے اگر علیمہ خان کو گرفتار کرکے لے گیا تو پھر وہ بھی پارٹی کی قیادت نہیں کر سکیں گے ۔
سندھ کے گورنر کامران ٹیسوری اشارہ دے چکے ہیں کہ عمران خان کو آرام کرنا چاہیے اور شاہ محمود قریشی کو آگے آنا چاہیے ۔ ادھر سیاسی حلقوں میں بحث ہورہی ہے کہ شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کا آنے والے دنوں میں کیا سیاسی کردار ہوگا ؟ ان کے حوالے سے عدالتوں کے فیصلے اور قومی اسمبلی میں ان کا کردار بھی زیر بحث ہے ۔
===============================

نگران وزیر داخلہ پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 2200 افراد کی فہرست دی گئی ہے، انہیں بتایا ہے کہ ہمیں یہ افراد مطلوب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حسان نیازی، زبیر نیازی، مراد سعید، اعظم سواتی، حماد اظہر بھی مطلوب افراد میں شامل ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عامر میر نے کہا کہ 807 افراد پر سنگین نوعیت کے کیسز بن رہے ہیں، کچھ کے کیسز فوجی عدالتوں اور کچھ کے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلیں گے۔

9 مئی واقعات میں گرفتار ملزمان لیڈرشپ سے رابطے میں تھے، انوش مسعود

عامر میر کا کہنا تھا کہ زمان پارک میں سرچ آپریشن کے حوالے سے ڈیڈلاک ہے، سرچ آپریشن کے حوالے سے کوئی اتفاق نہیں ہو پایا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اصرار ہے کہ زیادہ پولیس اہلکار سرچ آپریشن کے لیے نہ آئیں، وہ چاہتے ہیں صرف چار پولیس اہلکار سرچ آپریشن کےلیے آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کی جیو فینسنگ کی گئی، زمان پارک کی لوکیشن سامنے آئی، عمران خان نے کہا کہ جن کی فہرستیں دی گئی ہیں وہ یہاں نہیں ہیں۔

سابق رکن قومی اسمبلی ملک جواد کا پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

عامر میر نے کہا کہ ایم پی او کے تحت اس لیے گرفتاریاں ہوئی ہیں کہ یہ لوگ ایسے واقعات دوبارہ کرسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی 8 دن تک مذمت نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی کور کمیٹی میں اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری شامل ہیں۔
===============================