عمران خان کبھی تنہا نہیں تھے، امریکہ، برطانیہ اور جرمنی اور نیٹو ممالک آج بھی ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔

عمران خان کبھی تنہا نہیں تھے، امریکہ، برطانیہ اور جرمنی اور نیٹو ممالک آج بھی ان کے پیچھے کھڑے ہیں۔

یہ سرد جنگ ہے، جو پاکستان اور افغانستان کی سرزمین پر چین کے خلاف لڑی جا رہی ہے۔

آئی ایم ایف فنڈز ایک ٹول ہے، جو پاکستان پر مغرب کے خفیہ مطالبات ماننے کے لیے دباؤ بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

مغرب پاکستانی سیاست میں عمران خان کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

لیکن پاکستانی تھنک ٹینکس نے CPEC منصوبے پر چین کے ساتھ مل کر چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس فیصلے کو مغرب نے قبول نہیں کیا اور اب وہ پاکستان کو اندر سے بدامن کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اور 9 مئی کے واقعات اس کی کھلی مثال تھے۔

مغرب بھی نگرانی کر رہا ہے اور خوش نہیں، پاکستان ایران تجارتی معاہدے اور بہتر تجارتی تعلقات کے لیے پاک ایران سرحد پر پیش رفت

پاکستانی تھنک ٹینکس نے بالآخر ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے اور ایران پر امریکی پابندیوں کی فکر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ ہمارے خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال ہے اور پاکستان کو اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے کچھ آؤٹ آف باکس حل، اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
=============================
کور کمانڈر ہاؤس میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 8 دہشت گرد زمان پارک سے فرار ہوتے گرفتار ہوئے، عامر میر

پنجاب کے نگران وزیراطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر میبنہ طور پر چھپے ہوئے 8 ’دہشت گردوں‘ کو گرفتار کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے اختتام کے 15 منٹ بعد آج صبح زمان پارک میں چھپے ہوئے 8 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا، وہ زمان پارک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد سے معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں کہ اندر کیا ہو رہا ہے اور وہاں کون ہے۔

عامر میر نے دعویٰ کیا کہ یہ ’دہشت گرد‘ وہی تھے جنہوں نے لاہور کے کوکمانڈر ہاؤس میں حملے میں ملوث تھے، پولیس نے ان کا سراغ جیو فنسنگ کے ذریعے لگایا تھا۔
=================================
پشاور کے علاقے رینگ روڈ پر ہوٹل کےقریب دھماکا ہوا ہے جس سے ایک شخص جاں بحق جب کہ 3 افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل میں ہوا اور اس کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔
===============================

ٹانک: مروت مارکیٹ کے قریب دھماکا، 20 افراد زخمی
حملے میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا
ٹانک میں بنوں روڈ پر مروت مارکیٹ کے قریب پولیس پر دستی بم سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20 افراد کے ساتھ ہی تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈی پی او وقار احمد کا کہنا ہے کہ بنوں روڈ پر مروت مارکیٹ کے قریب پولیس پر دستی بم حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ متعدد سولین زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ایک حملہ آور زخمی ہوا ہے تاہم پولیس حملہ آور کا پیچھا کررہی ہے۔
===================================
دہشتگردوں کی سہولت کاری پر پنجاب حکومت کا ایک جج کیخلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ
ملزموں کی نشاندہی کرنے والے افراد کیلئے نقد انعامات کی منظوری
پنجاب کی نگراں حکومت نے دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولت کاری پر ایک جج کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث شرپسندوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملزمان کی شناخت اور گرفتاریاں یقینی بنائی جارہی ہیں، ٹاپ لیڈر شپ سے ٹیلی فونک رابطے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آرہے ہیں، لاہور میں ٹاپ لیڈر شپ سے رابطے کی 628 کالیں ٹریس ہوچکی ہے۔

اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث اصل ملزموں کی نشاندہی کرنے والے افراد کے لیے نقد انعامات کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے کے نامزد ملزمان کی غیر قانونی سہولت کاری پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردوں کو غیر معمولی سہولت کاری پر ایک جج کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے گا جبکہ نامزد ملزموں کی غیر قانونی اور غیر آئینی سہولت کاری کا فیصلہ چیلنج کیا جائے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ نامزد ملزموں کی سہولت کاری انصاف کے قتل کے مترادف ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمشنر لاہور ڈویژن کی سربراہی میں مذاکراتی ٹیم آج زمان پارک جائے گی۔

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شرپسندوں کے خلاف درج مقدمات کی بھرپور پیروی کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ کمشنرز اور آر پی اوز کو پراسیکیوشن کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے روزانہ میٹنگ کی ہدایت کردی۔

محسن نقوی نے کہا کہ مفرور شرپسندوں کی جلد از جلد گرفتاری یقینی بنائی جائے، آرمی تنصیبات اور عوامی اثاثوں پر حملہ کرنے والے رعایت کے مستحق نہیں، 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، مذموم منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردی کی گئی۔
=================================

وزیراعظم شہبازشریف،ایرانی صدر کے ہمراہ دومنصوبوں کا فتتاح کر رہے ہیں
پاکستان ایران تعلقات میں ایک اورسنہری باب کا اضافہ۔
وزیراعظم محمدشہبازشریف پاک ایران سرحدپر ایران کےصدر سید ابراہیم رئیسی کے ہمراہ منصوبوں کا افتتاح کر ر ہے ہیں ۔ان منصوبوں میں مند۔پشین بارڈرمارکیٹ اور دوسوبیس کے وی کی پولان ۔گبدبجلی کی ٹرانسمیشن لائن کےذریعے ایران سے سو میگاواٹ بجلی کی درآمد شامل ہے۔

=====================================

) پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی امداد میں بڑی کمی کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق دس ماہ میں بیرونی امداد میں 8 ارب 12 کروڑ ڈالر حاصل ہوسکے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 13 ارب ڈالر غیر ملکی امداد ملی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ قرض پروگرام میں تعطل کے باعث رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے دس ماہ (جولائی تا اپریل) کے دوران پاکستان کو ملنے والی غیر ملکی امداد میں ایک سال میں 60.5 فیصد کی بڑی کمی ہوئی ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن نے اپریل 2023 تک غیر ملکی امداد کی ماہانہ رپورٹ جاری کردی ہے جس کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ میں 22 ارب 65 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی امداد کا اندازہ لگایا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا اپریل سعودی عرب سے آئل سہولت کے تحت 98 کروڑ ڈالر کی امداد ملی، دس ماہ میں کمرشل بینکوں سے 90 کروڑ ڈالر قرض لیا گیا جبکہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس سے 67 کروڑ 72 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1 ارب 97 کروڑ ڈالر کا قرض ملا جبکہ عالمی بینک نے ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کا قرض دیا ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے ایک ارب 16 کروڑ ڈالر کا قرض دیا۔ پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں بیرونی امداد میں 8 ارب 12 کروڑ ڈالر حاصل ہوسکے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے دس ماہ میں 13 ارب ڈالر غیر ملکی امداد ملی تھی۔

====================================

شہریوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے: ایمنسٹی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان کی جانب سے عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ایک ٹویٹ میں، انسانی حقوق کے نگراں ادارے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ موجودہ فوجداری قوانین میں توڑ پھوڑ اور عوامی املاک کو تباہ کرنے جیسے جرائم پر مقدمہ چلانے کی دفعات موجود ہیں۔

اس نے اس بات پر زور دیا کہ یہ طرز عمل پاکستان کے آئین کی طرف سے ضمانت یافتہ منصفانہ ٹرائل کے حق کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس کا جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔
================================