اسلام آباد (فاروق اقدس/خصوصی رپورٹ) بنگلہ دیش کے 52 ویں قومی دن کے موقع پر بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر روح الامین صدیقی نے اس حوالے سے اسلام آباد میں ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں مختلف ممالک کے ہائی کمشنرز، سفیروں، سفارتکاروں ،مختلف طبقہ فکر اور شعبہ زندگی کی چیدہ چیدہ شخصیات نے شرکت کی، تقریب میں عدلیہ اور پارلیمنٹ کی محاذ آرائی موضوع گفتگورہی وفاقی وزیر نوابزادہ زین بگٹی نے تو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بارے میں شرکاء کے سامنے الزامات کا ایک نیا پنڈورا بکس کھول دیا انہوں نے سابق چیف جسٹس کے بارے میں انکی متعدد کارروائیوں کا ذکر بھی تفصیل سے کیا اور انکی نشاندہی بھی کی بالخصوص مبینہ طور پر ڈیم فنڈ کے غلط استعمال قیمتی پلاٹس میں ملوث ہونے کا کردار اور اپنے منصب کے اختیارات سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی تفصیلات بھی واقعاتی شہادتوں کے حوالے سے سامنے لائےسینیٹروزیر مذہبی امور طلحہ محمود تقریب کے مہمان خصوصی تھے جنہوں نے اپنے مختصر خطاب میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کے حوالے سے اظہار خیال کیا وفاقی وز راء شازیہ عطا مری، احسن اقبال، سینیٹر نزہت صادق اور پیر صابر شاہ سمیت سیاسی رہنماؤں کی بڑی تعداد تقریب میں شریک تھی، دوران تقریب شرکاء پارلیمنٹ اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی کے حوالے سے گفتگو کرتے رہے جبکہ بنگلہ دیش کی مختلف شعبوں میں روز افزوں بڑھتی ہوئی ترقی اور کامیابیوں کا موازانہ بھی ہوتا رہا خلاف معمول بنگلہ دیش کے 52 ویں قومی دن کے موقع پر ماضی کے مقابلے میں اس مرتبہ شرکاء بالخصوص غیر ملکی سفارتکاروں کی بہت بڑی تعداد تقریب میں شریک تھی ایک طرف تو جہاں بعض غیر ملکی شخصیات غیر معمولی تجسس اور دلچسپی کیساتھ پاکستانی میڈیا کے نمائندوں اور دیگر پاکستانی شرکاء سے سپریم کورٹ کے ججوں کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کی جانیوالی تقریروں کے پس منظر اور پیش منظر کے بارے میں گفتگو اور سوالات کر رہے تھے وہیں پاکستانی شرکاء اور سیاستدانوں کا موضوع بھی یہی تھا، نزہت صادق کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے بیشک اپنے دائرہ کار سے تجاوز کیا اور جس انداز سے بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل کیا گیا یہ سب کچھ اسی کا ردعمل ہے جو کچھ اب ہو رہا ہے وہ تو ہونا ہی تھا گوکہ یہ دیر سے ہوا لیکن اب اسے منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے سابق ججوں کی کرپشن ملک و قوم کیلئے باعث ندامت ہے شرکاء کے درمیان سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کردار اور انکے بیٹے کی آڈیو لیک بھی موضوع بحث تھی اور انہیں کروڑوں کی دیہاڑی لگانے والا جج قرار دیا جارہا تھا اور اس حوالے سے مختلف استفسار بھی کئے جارہے تھے سینیٹر تاج حیدر تقریب کے دوران بنگلہ دیش کے حوالے سے اپنی یادیں تازہ کرتے رہے اور فیض احمد فیض کے اشعار پڑھتے رہے ۔
https://e.jang.com.pk/detail/434352%22
=================================================
Load/Hide Comments