بلوچستان کے وزیراعلی فیصلوں میں کتنے بااختیار ؟ کن معاملات میں ہاتھ بندھے ہوئے ہیں ؟ صوبے کے فیصلے کرنے کے لئے بھاگ بھاگ کر اسلام آباد کیوں جانا پڑتا ہے ؟ وہاں ان کی کتنی سنی جاتی ہے ؟ یہی کچھ ماضی میں بھی ہوتا رہا ، کرسی چھن جانے کے بعد ہی عوام سے کیوں سچ بولا جاتا ہے ؟

بلوچستان کے وزیراعلی فیصلوں میں کتنے بااختیار ؟ کن معاملات میں ہاتھ بندھے ہوئے ہیں ؟ صوبے کے فیصلے کرنے کے لئے بھاگ بھاگ کر اسلام آباد کیوں جانا پڑتا ہے ؟ وہاں ان کی کتنی سنی جاتی ہے ؟ یہی کچھ ماضی میں بھی ہوتا رہا ، کرسی چھن جانے کے بعد ہی عوام سے کیوں سچ بولا جاتا ہے ؟


========================


وزیراعلیٰ بلوچستان پیکج کے تحت آواران کے مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا عمل منصفانہ انداز میں جاری ۔ ڈی سی آواران

آواران: وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ مفت راشن پیکج کے تحت ضلع آواران کے 2500 مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا عمل جاری تمام تحصیلوں میں مفت راشن تقسیم کرنے کے لئے کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو منصفانہ انداز وصاف و شفاف طریقے سے فہرست مرتب کرکے راشن حقداروں تک پہنچارہے ہیں اس تمام عمل کی نگرانی ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان از خود کرریے ہیں ۔ جب کہ اسسٹنٹ کمشنر آواران خسرو دلاوری لیویز انچارج منظور احمد لیویز انچارج صابر اور لیویز انچارج امام بخش مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرکے ان کی فہرست مرتب کررہے ہیں ۔ ابتدائی مرحلے میں اب تک 1500 خاندانوں کو راشن فراہم کردیا گیا ہے ۔پیکج میں ایک گھرانے کے لئے کئی روز کا راشن موجود ہے ۔ ہر پیکج میں ضرورت کی درج ذیل اشیاء شامل کیئے گئے ہیں۔جس میں 5 کلو چینی 5 کلو دال چنا 5 کلو چنے 5 کلو چاول کرنال باسمتی 20 کلو آٹے کا تھیلا 5 کلو تیل ایک کلو نمک ایک کلو چائے ۔تمام تحصیلات آواران مشکے گشکور جھائو کے غریب مستحق عوام میں راشن تقسیم کیا جارہاہے ۔ ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان نے اس متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے رمضان المبارک میں آواران کے عوام کے لئے راشن فراہمی کا جو اعلان کیا گیاتھا وہ راشن پہنچ چکا اور عوام میں تقسیم کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ پر مشتمل راشن پیکج منصفانہ انداز میں تقسیم کرنے کا پلان بنایا گیا ہے جس کے لئے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو غریب و مستحق افراد کی فہرست مرتب کرکے انہیں راشن فراہم کررہی ہیں اور اس تمام عمل کی خصوصی مانیٹرنگ کی جارہی ہے تاکہ جو غریب و مستحق افراد کا حق ہے وہ انہیں مل جائے اس وقت تک پندرہ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے اور مذید ہزار راشن بھی تمام تحصیلوں کے عوام میں تقسیم کردیا جائے گا ۔
=========================
خبر نامہ نمبر1499/2023
کوئٹہ 17اپریل:۔عدالت عالیہ بلو چستان میں عید الفطر کی تعطیلات کا اعلامیہ جاری کردیا ہے بلو چستان ہائی کورٹ کے اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ بلو چستان ہائی کورٹ (پرنسپل سیٹ بمقام کوئٹہ)اور اسکی سبی و تربت کی برانچزکے علاوہ ضلعی جوڈیشری بشمول سپیشل کورٹس اور فیڈرل و پرونشل ٹریبونلز میں 21اپریل تا 25اپریل 2023(بروز جمعہ تا منگل)عید الفطرکی تعطیلات رہیں گی۔
خبر نامہ نمبر1500/2023
کوئٹہ 17اپریل:۔امجد خان ایڈوکیٹ ولد جلال خان کو ایڈ یشنل ایڈوکیٹ جنرل بمقام کوئٹہ تعینات کردیا گیا ہے۔محکمہ قانون و پارلیمانی امور حکومت بلو چستان کے اعلامیہ کے مطابق انکی یہ تعیناتی مجاز حکام کی منظوری سے فوری طور پر ایک سال کی مدت کیلئے یہ موجود خالی اسامی پر کی گئی ہے۔
خبر نامہ نمبر1501/2023
آواران17اپریل:۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ مفت راشن پیکج کے تحت ضلع آواران کے 2500 مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا عمل جاری تمام تحصیلوں میں مفت راشن تقسیم کرنے کے لئے کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو منصفانہ انداز وصاف و شفاف طریقے سے فہرست مرتب کرکے راشن حقداروں تک پہنچارہے ہیں اس تمام عمل کی نگرانی ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان از خود کرریے ہیں۔ جب کہ اسسٹنٹ کمشنر آواران خسرو دلاوری لیویز انچارج منظور احمد لیویز انچارج صابر اور لیویز انچارج امام بخش مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرکے ان کی فہرست مرتب کررہے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں اب تک 1500 خاندانوں کو راشن فراہم کردیا گیا ہے۔پیکج میں ایک گھرانے کے لئے کئی روز کا راشن موجود ہے۔ ہر پیکج میں ضرورت کی درج ذیل اشیاء شامل کیئے گئے ہیں۔جس میں 5 کلو چینی 5 کلو دال چنا 5 کلو چنے 5 کلو چاول کرنال باسمتی 20 کلو آٹے کا تھیلا 5 کلو تیل ایک کلو نمک ایک کلو چائے۔تمام تحصیلات آواران مشکے گشکور جھاؤ کے غریب مستحق عوام میں راشن تقسیم کیا جارہاہے۔ ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان نے اس متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے رمضان المبارک میں آواران کے عوام کے لئے راشن فراہمی کا جو اعلان کیا گیاتھا وہ راشن پہنچ چکا اور عوام میں تقسیم کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ پر مشتمل راشن پیکج منصفانہ انداز میں تقسیم کرنے کا پلان بنایا گیا ہے جس کے لئے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو غریب و مستحق افراد کی فہرست مرتب کرکے انہیں راشن فراہم کررہی ہیں اور اس تمام عمل کی خصوصی مانیٹرنگ کی جارہی ہے تاکہ جو غریب و مستحق افراد کا حق ہے وہ انہیں مل جائے اس وقت تک پندرہ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے اور مذید ہزار راشن بھی تمام تحصیلوں کے عوام میں تقسیم کردیا جائے گا۔
خبر نامہ نمبر1502/2023
اوستہ محمد 17اپریل:۔نئے تعینات ھونے والے ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد، محمد اعجاز سرور نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر کام شروع کر دیا ہے اس موقع پر انہوں نے اپنے ماتحت کام کرنے والے اہلکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں سستی یا پھر کاہلی کا مظاہرہ ہرگز نہ کریں بلکہ خلوص دل سے عوام کی خدمت کریں نہ صرف یہی بلکہ اپنی حاضری کو بھی یقینی بنائیں تاکہ دور دراز علاقوں سے آنے والے لوگوں کو اپنے مسائل حل کرنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے
خبر نامہ نمبر1503/2023
او ستہ محمد17اپریل:۔ ڈپٹی کمشنر محمد اعجاز سرور نے محکمہ خوراک کی جانب سے قائم کردہ گندم خریداری سنٹر کا دورہ کیا اسسٹنٹ کمشنر ساگر کمار بھی ان کے ہمراہ تھے انچارج فوڈ سینٹر ندیم بگٹی نے تفصیلات سے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک میرے سنٹر سے ایک لاکھ 15 ہزار بوریاں زمینداروں و کاشتکاروں کو دے دی گئی ہیں ان میں سے 89800 کے لگ بھگ گندم کی بوریاں کوئٹہ و پشین روانہ کر دی گئی ہیں ہم اپنے ٹارگیٹ کے حصول کے لیے ہرممکن کوشش کر رہے ہیں اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ ٹارگٹ کے حصول کے لیے ہرممکن تعاون کریگی اور خریداری کے عمل میں کسی بھی قسم کی مشکلات درپیش ہیں تو اس کا ازالہ کیا جائے گا اور ہدف کو پورا کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری کے ہدف کو مکمل کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ محکمہ خوراک کی ہر قسم کی معاونت کو یقینی بنائے گی عوام کے لیے خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلیے محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی خریداری کے عمل کو مزید تیز کریں انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کو یقینی بنائے گی گندم کی اسمگلنگ و نقل و حمل پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ھے اور کسی صورت گندم کو ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کاشتکاروں اور بڑے زمینداروں کو چاہیے کہ وہ اپنی گندم محکمہ خوراک کو فروخت کریں۔تاکہ بوقت ضرورت یہی گندم بلوچستان کی عوام کیلئے استعمال میں لائی جائے۔
خبر نامہ نمبر1504/2023
اوستہ محمد 17اپریل:۔ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد اعجاز سرور نے چارج سنبھالنے کے بعد محکمہ ریونیو کے آفسیران کا تعارفی اجلاس طلب کرلیا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر استامحمد ساگر کمار تحصیلدار امداد حسین مری نائب تحصیلدار گامن خان تحصیلدار تحصیل گنداخہ سمیت دیگر آفیسران موجود تھے تعارفی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر استامحمد محمد اعجاز سرور نے کہا کہ عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا عوام کی جانب سے جن مسائل کی نشاندہی کی جائے اس جانب خصوصی توجہ مبذول کی جائے انہوں نے کہا کہ سرکار کے بقایاجات کی وصولی کے لئے بھی ہر ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں سرکار کے بقایاجات کی وصولی کے بعد حاصل ہونے والی رقم عوام کے ہی وسیع تر مفاد میں استعمال کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں عوام کے لیے بہتر سے بہتر اقدامات کیے جائیں پرائس کنٹرول کمیٹی کو مکمل فعال رکھا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے عید کی آمد کے موقع پر سکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو بھی حتمی شکل دی جائے ڈپٹی کمشنر نے کہاکہ اپنے فرائض منصبی نہایت عمدہ انداز سے سرانجام دیں غفلت یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
خبر نامہ نمبر1505/2023
زیارت 17اپریل:۔ڈپٹی کمشنر زیارت شبیر احمد بادینی نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال زیارت کا اچانک دورہ کیا دورے کے دوران انہوں نے ہسپتال کے میڈیسن سٹور،مختلف وارڈزکا معائنہ کیا ملازمین کا حاضری رجسٹر بھی چیک کیا ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عرفان الدین نے ڈپٹی کمشنر زیارت کو ہسپتال کے بارے میں بریفنگ دی۔ڈپٹی کمشنر زیارت شبیر احمد بادینی نے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں ڈاکٹرز اپنی اسپورٹنگ اسٹاف کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے جو ڈاکٹر غیر حاضر ہوگا اس کی کوئی ضرورت نہیں،ڈاکٹرزاور دیگر اسٹاف مریضوں کے مفت علاج معالجے میں اپنا کردار ادا کریں اور دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مریضوں کا بروقت علاج کریں تاکہ مریضوں کے لیے آسانی ہوسکے انہوں نے کہا صحت کے شعبے کو وہ خود مانیٹر کرر ہے ہیں ضلع کے دیگر ہسپتالوں کے بھی اچانک دورے کریں گے جہاں بھی کوتاہی نظر آئے گی وہاں پر کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا ڈسٹرکٹ ہسپتال زیارت میں غیر حاضر ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کی غیر حاضری کو برداشت نہیں کریں گے ان کی تنخواہوں سے کٹوتی کی جائے گی۔
خبر نامہ نمبر1506/2023
جھل مگسی17اپریل:۔ڈپٹی کمشنر جھل مگسی فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) یاسر حسین کی زیر صدارت ضلع جھل مگسی کے تعلیمی اداروں کو فعال بنانے کے حوالے سے ماہانہ اجلاس منعقد ہوااجلاس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالرسول کھوسہ، پرنسپل گورنمنٹ بوائز انٹر کالج جھل مگسی مظفر قادر لاشاری، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر عبدالعزیز لاشاری، یونیسیف کے نمائندے عامر اقبال زہری، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن گنداواہ کے صدر باز محمد گھوٹیہ و دیگر محکمہ تعلیم کے آفیسران نے شرکت کی ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر عبدالرسول کھوسہ و دیگر آفیسران نے ڈپٹی کمشنر جھل مگسی کو ضلع کے تعلیمی پس منظر، غیر حاضر اساتذہ،تعلیمی مراکز کی خستہ حالی و مرمت میر یوسف عزیز مگسی بوائز انٹر کالج کی عمارت کی مرمت بجلی کی بحالی و دیگر درپیش مسائل کی تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن گنداواہ کے صدر باز محمد گھوٹیہ نے اسکولز کی عمارتوں ودیگر اساتذہ کرام کو درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جبکہ یونیسیف کے نمائندے عامر اقبال زہری نے بریفنگ میں بتایا کہ گزشتہ برس سیلاب اور مون سون کی مسلسل شدید بارشوں کے باعث ضلع جھل مگسی کے تعلیمی اداروں کو شدید نقصان پہنچایا ہے جسکی مرمت کیلئے یونیسیف کی جانب سے اسکول ڈیولپمنٹ پروگرام تشکیل دے کر ہنگامی بنیاد پر اب تک تحصیل گنداواہ میں 25 اور تحصیل جھل مگسی کے 27 اسکولز کی مرمت کا کام صاف و شفاف طریقے سے مکمل ہوچکا ہے اور مستقبل قریب میں مزید یونیسیف کی جانب سے اسکولز کی مرمت و دیگر تعلیمی مراکز و مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے گا ڈپٹی کمشنر جھل مگسی فلائیٹ لیفٹیننٹ (ر) یاسر حسین نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسکولز کی مرمت کے کام کو چیک اینڈ بیلنس کیلئے مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دینے کے ساتھ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر عبدالعزیز لاشاری کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع بھر کے فنکشنل و نان فنکشنل اسکولز اور غیر حاضر اساتذہ کی جامع رپورٹ مرتب کرکے دفتر ہذہ میں فوری طور پر پیش کریں مزید انھوں نے کہا کہ ضلع کے تمام تعلیمی اداروں اور یوسف عزیز مگسی انٹر کالج جھل مگسی کو فعال بنایا جائے اسکولز کے اساتذہ و دیگر عملہ اپنی حاضری یقینی بنائیں جو اساتذہ ودیگر عملہ غیر حاضر پائے گئے انکی(تنخواہ کٹوتی) کرکے سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لاکر انکے خلاف شوکاز نوٹسز جاری کرنے کے احکامات دیئے مزید انہوں نے کہاکہ انسانی زندگی کے سدھار و بگاڑ کا تعلق علم اور تعلیمی پس منظر سے ہوتاہے نظم وضبط، اخلاق واقدار تعلیمی اصلاحات ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہیں تعلیم ایک ایسا زیور ہے جس سے قومیں ترقی کی منازل طے کر پاتی ہیں تعلیم کے حوالے سے کوئی کوتاہی و غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور ضلع کے بچوں کے مستقبل کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اساتذہ کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ہماری نوجوان نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں تاکہ ہم تعلیم یافتہ ممالک کی صف میں شامل ھو سکیں۔
=========================
خبرنامہ نمبر 1507/2023
ضلع چمن17اپریل:_ نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او چمن محمدنعیم اچکزئ نے ضلع چمن کا چارج سنبھال کر کام کا باقاعدہ آغاز کیا اس موقع پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے انھیں سلامی دی بعد ازاں ضلع چمن کے پولیس آفیسران سے تعارفی میٹنگ ہوا اس موقع پر چمن میں نئے تعینات ہونے والے ڈی پی او محمد نعیم اچکزئی نے کہا کہ پولیس فورس اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے جرائم پیشہ افراد کے خلاف فول پروف سیکورٹی انتظامات یقینی بنائے اور تخریب کاروں اور امن دشمن عناصر کے خلاف کارواٸیوں میں تیزی لائی جائے انہوں نے کہا کہ قیام امن کیلئے پولیس فورس کے دستے ہمہ وقت تیار چوکنا اور چاک وچوبند رہیں ڈی پی او نے کہا کہ چمن شہر میں امن و امان کی مکمل بحالی اور قانون کی رٹ کو مزید موثر اور مضبوط بنانے کیلئے پولیس فورس اپنی فرائض نہایت بہتر انداز میں سرانجام دے کر ادارے کی نیک نامی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے اور امن و امان کے قیام کیلئے تمام ممکن وسائل برئے کار لا کر عوام کی جان و مال کی تحفظ کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ چمن پولیس اپنی فرائض منصبی کی وقار عزت واحترام کو سامنے رکھتے ہوئے ذاتی رنجشوں اور اقربا پروری سے ہٹ کر علاقے میں امن و امان کی بہتری کیلئے ہر قسم کی قربانی کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں.
خبرنامہ نمبر 2023/1508
خبرنامہ نمبر
ضلع چمن 17:_چمن ڈپٹی کمشنر چمن اسماعیل ابراہیم محکمہ صحت کی ڈبلیو ایچ او شہزادہ ڈاکٹر ابراہیم کاکڑ ٹی وی آئ محمد علی اور عبدالمنان کے ساتھ اجلاس منعقد ہوااس موقع پر ڈپٹی کمشنر چمن اسماعیل ابراہیم نے کہاکہ چمن میں عام اور ایمرجنسی مریضوں کی تعداد ہمیشہ سرحدی ضلع ہونے کی وجہ سے زیادہ ہوتا ہے لہذا ہسپتال میں 24 گھنٹے ایمر جنسی سروس بحال رکھا جائے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ وہ ہسپتالوں کی ممکنہ حد تک تمام ضروری وسائل کی دستیابی کو یقینی بنائے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں ڈپٹی کمشنر اسماعیل ابراہیم نے مزید کہا کہ صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی عوام کا بنیادی حق ہے حکومت اس شعبے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کرکے عوام کو ریلیف دینے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے انہوں نے کہا کہ تمام ڈاکٹرز اور سٹاف اپنی حاضریوں کو یقینی بنائے بصورت دیگر غیر حاضری اور ڈیوٹی پر موجود نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ طب ایک مقدس پیشہ ہے جس میں مختلف قسم کے مریض آتے ہیں بروقت علاج کرنےسے مریض کی زندگی بچ بھی سکتی ہے اور خدانخواستہ علاج نہ ہونے کی صورت میں انکی جان بھی جاسکتی ہے محکمہ صحت میں کسی بھی طرح کی غفلت اور لاپروائی کی گنجائش نہیں ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہم شعبہ صحت میں ایک ایسا میکنزم بنانا چاہتے ہیں جس میں ہسپتال علاج ومعالجہ کا مرکز بن جائے اور ڈاکٹرز اور تمام اسٹاف میں خداترسی اور فرائض نبھانے کی عادت پڑ جائے اسی طرح ہم ایک خوشحال اور قوم بن سکتے ہیں ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹیوں کے ساتھ مخلص اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اپنے علاقے اور قوم کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ محکمہ صحت اور حکومت بلوچستان شہریوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اور شہریوں کو ہیلتھ کے شعبے میں جدید اور بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہیں۔
==========================
کوئٹہ 17 اپریل: گورنربلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ کا جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا. انہوں نے گزشتہ روز ٹریفک حادثے میں جان بحق ہونے والے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی وفات پر تعزیت کی. گورنر بلوچستان نے کہا کہ مرحوم مفتی عبدالشکور نہایت غریب پرور، دین دوست اور شریف النفس انسان تھے اور ان کی گرانقدر خدمات کو تادیر یاد رکھا جائیگا. بلوچستان کے عوام مرحوم مفتی عبدالشکور کے اہلخانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ نے مفتی عبدالشکور کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندان کو صبر وہمت عطا کرنے کی دعا کی.
=======
وزیراعلیٰ بلوچستان پیکج کے تحت آواران کے مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا عمل منصفانہ انداز میں جاری ۔ ڈی سی آواران

آواران: وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ مفت راشن پیکج کے تحت ضلع آواران کے 2500 مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنے کا عمل جاری تمام تحصیلوں میں مفت راشن تقسیم کرنے کے لئے کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں جو منصفانہ انداز وصاف و شفاف طریقے سے فہرست مرتب کرکے راشن حقداروں تک پہنچارہے ہیں اس تمام عمل کی نگرانی ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان از خود کرریے ہیں ۔ جب کہ اسسٹنٹ کمشنر آواران خسرو دلاوری لیویز انچارج منظور احمد لیویز انچارج صابر اور لیویز انچارج امام بخش مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرکے ان کی فہرست مرتب کررہے ہیں ۔ ابتدائی مرحلے میں اب تک 1500 خاندانوں کو راشن فراہم کردیا گیا ہے ۔پیکج میں ایک گھرانے کے لئے کئی روز کا راشن موجود ہے ۔ ہر پیکج میں ضرورت کی درج ذیل اشیاء شامل کیئے گئے ہیں۔جس میں 5 کلو چینی 5 کلو دال چنا 5 کلو چنے 5 کلو چاول کرنال باسمتی 20 کلو آٹے کا تھیلا 5 کلو تیل ایک کلو نمک ایک کلو چائے ۔تمام تحصیلات آواران مشکے گشکور جھائو کے غریب مستحق عوام میں راشن تقسیم کیا جارہاہے ۔ ڈپٹی کمشنر آواران جمعہ داد خان نے اس متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی جانب سے رمضان المبارک میں آواران کے عوام کے لئے راشن فراہمی کا جو اعلان کیا گیاتھا وہ راشن پہنچ چکا اور عوام میں تقسیم کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ پر مشتمل راشن پیکج منصفانہ انداز میں تقسیم کرنے کا پلان بنایا گیا ہے جس کے لئے کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو غریب و مستحق افراد کی فہرست مرتب کرکے انہیں راشن فراہم کررہی ہیں اور اس تمام عمل کی خصوصی مانیٹرنگ کی جارہی ہے تاکہ جو غریب و مستحق افراد کا حق ہے وہ انہیں مل جائے اس وقت تک پندرہ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے اور مذید ہزار راشن بھی تمام تحصیلوں کے عوام میں تقسیم کردیا جائے گا ۔
==============

پینے کے پانی کی کوالٹی کا تعین کرنے کیلئے جدید تحقیق پر مبنی لیبارٹریز قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو مضرِصحت پانی سے لاحق ہونے والی بیماریوں خاص طور سے بچوں کو مختلف امراض سے بچایا جا سکے. اس ضمن میں تمام ماہرین اور ریسرچرز حکومت سے بھرپور تعاون کریں.

کوئٹہ 17 اپریل: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ پورے بلوچستان خاص طور پر کوئٹہ میں زیرِ زمین پانی کی گرتی ہوئی سطح گھمبیر شکل اختیار کرتی جاری ہے. انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی کی کوالٹی کا تعین کرنے کیلئے جدید تحقیق پر مبنی لیبارٹریز قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو مضرِصحت پانی سے لاحق ہونے والی بیماریوں خاص طور سے بچوں کو مختلف امراض سے بچایا جا سکے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کونسل آف ریسرچ اینڈ واٹر ریسورسز کے ریجنل ڈائریکٹر محمد کلیم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ درختوں اور پودوں کو پانی دینے کیلئے رسائیکلنگ پلانٹ کے فقدان کے باعث باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں پودوں اور درختوں کو بھی صاف پانی دیا جا رہا ہے. رسائیکلنگ پلانٹس لگائے جانے سے انسانوں کو پینے کے صاف پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جا سکتا ہے. انہوں نے زیر زمین پانی کی سطح اونچا کرنے اور مضر صحت پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے حوالے صوبے کے تمام ماہرین اور محققین پر زور دیا کہ وہ حکومت سے بھرپور تعاون کریں.
=======================
اپنے تاجروں کو ہمسایہ ممالک کی منڈیوں تک رسائی دینے کی غرض سے انہیں آمدورفت اور نقل و عمل کی تمام سہولیات مہیا کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے. ایران تک موجود ریلوے لائن کو پوری طرح فعال کرنے اور اس کے مختلف شہروں تک پرواز کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے. کسی کیلئے اقلیت یا آبادکار کی اصطلاح استعمال کرنا مناسب نہیں ہے کیونکہ آئین پاکستان کی نظر میں سب شہری برابر ہیں.

کوئٹہ 17 اپریل: گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ ملک معاشی نظام کی بحالی کیلئے تاجر برادری کا کردار بہت اہم ہے اور اسی کے پیش نظر ہمسایہ ممالک کی منڈیوں تک رسائی دینے کی غرض سے انہیں آمدورفت اور نقل و عمل کی تمام سہولیات مہیا کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے. گورنر بلوچستان نے کہا کہ ہمسایہ ملک ایران تک موجود ریلوے لائن کو پوری طرح فعال کرنے اور اس کے مختلف شہروں تک پرواز کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموار کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں کوئٹہ چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری حاجی جمعہ خان اور عبدالخالق آغا کی قیادت میں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر وزیر مملکت برائے توانائی میر محمد ہاشم نوتیزئی بھی موجود تھے. گورنر بلوچستان نے تاجروں اور صنعتکاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم صوبے کے تاجروں اور صنعتکاروں کو درپیش مشکلات اور مسائل سے خوب آگاہ ہیں اور انکے پائیدار کیلئے متعلقہ حکام اور محکموں سے بھی بات چیت کی جائیگی. گورنر بلوچستان نے کہا کہ آبادی کے کسی حصے کیلئے اقلیت یا آبادکار کی اصطلاح استعمال کرنا مناسب نہیں کیونکہ آئین پاکستان کی نظر میں سب شہری برابر ہیں. وفد نے گورنر بلوچستان کو اپنے مسائل بتاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ متعلقہ اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تاجروں کو نمائندگی دی جائے جس پر گورنر بلوچستان نے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر حکام سے ضرور بات چیت کریں گے.
============================

خبرنامہ نمبر23 / 1498
کوئٹہ17اپریل:-سول سروس اکیڈمی کا مقصد انسانی ترقی اور عمومی خدمت کے لئے مہارتوں کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ایک ایسی تعلیمی ادارہ ہوگا جو آفیسران کے استعداد کار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے جو اپنے اندر پنہاں خصوصیات کو تلاش کرتے ہیں اور اپنے ذاتی پیدائشی قابلیتوں کو شناخت کرتے ہیں۔ سول سروس اکیڈمی کا ہدف ایک اہم مقصد ہے جو سماجی ترقی اور خدمت کے میدان میں نوجوانوں کو بہتر بنانا ہے۔ حکومت کے ذرائع کو بہتر بنانا، ان کی کارکردگی اور اہداف کو بہتر تعین کرنا اور عوام کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہوتا ہے۔ سول سروس کا مقصد عوام کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے، اور اس کے ذریعہ حکومت مختلف اقدامات کو بہتر بناتی ہے جن کے ذریعہ عوام کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ بین الاقوامی بہترین طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اور مقامی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام بالخصوص معاشرے کے پسماندہ طبقات کے مسائل کو سمجھنا اور ان کے حل میں اپنی تمام تر صلاحیتیں لگانا سول سروس کی معراج ہے۔ ملک و صوبے کو ایسے سول سرونٹس کی ضرورت ہے جو جدید دور کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ضروری علم اور مہارت سے لیس ہوں۔ صوبائی حکومت کی یہ اقدام قابل تعریف ہے کیونکہ اس سے نوجوان سول سرونٹس کو غریب لوگوں کے مسائل کو سمجھنے اور ان کا مناسب حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ اقدام سول سروس میں اصلاحات سے متعلق موجودہ حکومت کے ایجنڈے کے مطابق بھی ہے۔ بلوچستان سول سروس اکیڈمی کا قیام بلوچستان سول سروس کی بہتری و ترقی اور افسران کی استعداد کار میں اضافے کے لیۓ صوبائی حکومت کا اہم اقدام ہے۔ان خیالات کا اظہار چیف سیکریٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے صوبائی سول سروس اکیڈمی کا افتتاح کرتے ہوئے کیا اور پہلے مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کا بھی افتتاح کر دیا ۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹریز اور ریٹائرڈ آفسران بھی تقریب میں شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ کیڈمی کا قیام وزیر اعلیٰ کی رہنمائی اور سرپرستی کے باعث ممکن ہوا اور اکیڈمی کو مزید بہتر اور بھرپور طور پر فعال بنایا جاۓ گا اور اکیڈمی کے لیۓ نئی عمارت کا قیام بھی جلد عمل میں لایا جاۓ گا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی سطح پر اکیڈمی کے قیام کا مقصد صوبے کے نوجوان افسران کی کیپسٹی بلڈنگ ہے۔ بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں باصلاحیت اور تربیت یافتہ افسران کا کلیدی کردار ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان آفیسر اس سہولت سے بھرپور استفادہ کرکے اپنی صلاحیتوں کو نکھاریں گے۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبائی سول سروس کے 17 اور بالا گریڈ کےآفیسرز کی کیپیسٹی بلڈنگ کےلئے کوئٹہ میں سول سروسز اکیڈمی کے قیام کی منظوری محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کی ایک سمری پر دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے بلوچستان سول سروس اکیڈمی کا افتتاح کر کے گڈ گورننس اور موثر عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ تمام کیریئر مینجمنٹ کورسز کی سربراہی کرے گا۔
°°°
===============================

خبرنامہ نمبر23 /1497
قلات17اپریل۔ڈپٹی کمشنر قلات منیر احمد درانی نے کہا ہے کہ رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد میں راشن کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے۔ قلات کے منتخب عوامی نمائندوں کی فراہم کردہ فہرستوں اور بھرپور جانچ پڑتال کے بعد مستحق افراد میں راشن تقسیم کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان میرضیاءاللہ لانگو کی جانب سے رمضان پیکج کا اعلان کیاگیاتھا جسے آج پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے۔ منیر احمد درانی نے کہا کہ عوامی مسائل کو انکی دہلیز پر حل کرنے کیلیے کوشاں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رمضان پیکج کے تحت مستحق افراد میں راشن کی تقسیم کے وقت اے ڈی سی فدابلوچ و منتخب نمائندوں کو سامان کی حوالگی کے وقت کیا۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنرقلات منیراحمددرانی کے خصوصی احکامات کی روشنی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرقلات فدابلوچ نے قلات کے منتخب عوامی نمائندوں کی موجودگی میں ضلع قلات کے مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر قلات فدا بلوچ نے کہاکہ کہ ماہ صیام میں نادار اور مستحق خاندانوں کو ریلیف دینے کیلیے صوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس موقع پر مستحق خاندانوں کے افراد نے وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاءاللہ لانگو ڈپٹی کمشنرقلات منیر احمد درانی، ضلعی انتظامیہ اور عوامی نمائندوں کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ مستحق افراد میں رمضان پیکچ کے تحت راشن کی تقسیم خوش آئند ہے رمضان شریف میں قلات کے مستحق خاندانوں میں راشن تقسیم کرنا ضلعی انتظامیہ قلات کے غریب دوستی اور مخلصی کا ثبوت ہے ضلعی انتظامیہ قلات عوامی مسائل کے حل کیلئے سنجیدگی سے کام کررہا ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کیلیے سیکیورٹی کی بہترین انتظامات کیے گئے تھے۔
=============================
خبرنامہ نمبر1491/2023
ٍ کوئٹہ 17 اپریل۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ میں بلوچستان سول سروس کی بہتری و ترقی اور افسران کی استعداد کار میں اضافے کے لئے بلوچستان سول سروسز اکیڈمی کے قیام اور اکیڈمی میں پہلے مڈ کیرئیر مینجمنٹ کورس کے آغاز کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اکیڈمی کو مزید بہتر اور بھرپور طور پر فعال بنایا جائے گا اوراکیڈمی کے لئے نئی عمارت کے قیام کو بھی جلد عملی جامہ پہنایا جائے گا وزیراعلیٰ نے اکیڈمی کے قیام کو چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی اکیڈمی کے پہلے ڈی جی ڈاکٹر عبدالحفیظ جمالی اور انکی ٹیم کی یشب و روز محنت کا نتیجہ قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں اپنی سول سروسز اکیڈمی نہ ہونے کے باعث بہت سے افسران ضروری ٹریننگ سے محروم رہ جاتے تھے صوبائی حکومت افسران کی کیپیسیٹی بلڈنگ پر خصوصی توجہ دینا چاہتی ہے تاکہ وہ سرکاری اور انتظامی امور زیادہ احسن انداز سے چلا سکیں ۔صوبائی سطح پر اکیڈمی کے قیام کا مقصد صوبے کے نوجوان افسران کی استعداد کار میں وقت کے تقاضوں کے مطابق اضافہ کرنا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے صوبائی افسران کی بہتر گرومنگ پر خصوصی توجہ دیں اور ان میں موجود مخفی صلاحیتوں کو مزید نکھاریں تاکہ وہ ایک زیادہ منظم اور بہتر اندازہ میں زیادہ سے زیادہ عوام کی خدمت کر سکیں وزیر اعلیٰ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اکیڈمی بھرپور انداز سے افسران اور خصوصاً نوجوانوں افسران کے پروفیشنل کیریئر کی بہتری میں معاون کردار ادا کرتے ہوئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی اور بلوچستان کے افسران کی ان کے اپنے صوبے میں پروفیشنل ٹریننگ بھی ممکن ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1492/2023
کوئٹہ 17اپریل :۔وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کے احکامات کی روشنی میں ماہ صیام کے دوران ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عائشہ زہری کی ہدایت پر تین سو غریب نادار افراد مزدوروں اور خصوصی اہمیت کا حامل لوگوں میں اشیاءخوردونوش تقسیم کیا گیا راشن تقسیم کا عمل آفیسر کلب ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوا ۔اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی اسداللہ سمالانی اور تحصیلدار مجیب الرحمٰن ساتکزئی کی نگرانی میں تمام افراد میں راشن تقسیم کیا گیا اس موقع پر مستحق افراد کی جانب سے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کے اس اقدام کو بے حد سراہا گیا ماہ صیام اور عید کی آمد کے موقع پر حکومت کی جانب سے غریبوں میں راشن تقسیم کرنا ایک خوش آئند اقدام ہے غریب اور نادار افراد کے گھروں میں راشن کی فراہمی سے ان کی مشکلات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1493/2023
کوئٹہ 17اپریل:۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ کی ہدایت اور عوامی شکایات پر پرائس کنٹرو ل کمیٹی سریاب نے اسسٹنٹ کمشنر سریاب کوئٹہ نثار احمد لانگو کی سربراہی میں گرانفروشوں اور تجاوزات کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے پندرہ افراد گرفتار کرلیا۔کمیٹی کی جانب سے یہ کارروائیاں کرانی روڈ، پودگلی چوک و دیگر علاقوں میں کی گئیں اس دوران عارضی تجاوزات کو بھی ہٹا دیا گیا۔کارروائی کے دوران قصاب کی دکان پر اسسٹنٹ کمشنر سریاب کی نگرانی میں 700 روپے فی کلو گوشت فروخت کیا گیا قصاب کے بارے شکایت تھی کہ وہ مہنگے داموں فروخت کررہا ہے مگر اسکے برعکس انتظامیہ کی موجودگی سے 2 درجن سے زائد گاہکوں نے خریداری کی، اسسٹنٹ کمشنر سریاب کا کہنا ہے کہ شہر میں گرانفروشوں اور ناجائز منافع خوروں کیخلاف بلاامتیاز کارروائیاں جاری ہیں جہاں بہتر اور ضروری محسوس ہوتا یے انتظامیہ اپنی نگرانی اشیاءفروخت کرواتی ہے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک میں ضلعی انتظامیہ اشیاءپرائس لسٹ کے مطابق خوردونوش کی فروخت کو یقینی بنانے کے لیے رن رات کوشاں ہیں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1494/2023
نصیرآباد17اپریل :۔اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی اسداللہ سمالانی کی زیر صدارت حکومت بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ رمضان پیکیج کی تقسیم کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں ڈیرہ مراد جمالی میں الرحمان ساتکزءوائس چیئرمین میونسپل کمیٹی شاہ محمد ہاڑا یونین کونسل چیئرمین محمد شریف لہڑی سکندر گورشانی نور احمد عمرانی اور بابو دانش اجلاس میں شریک تھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر اسد اللہ سبحانی نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے اس وقت تک تین سو سے زائد راشن کے تھیلے تقسیم کیے جا چکے ہیں اب ضلع نصیرآباد کی 44 یونین کونسلوں اور میونسپل کمیٹی کے 44 وارڈز میں حکومت بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ راشن تقسیم کے لیے متعلقہ یونین کونسل چیئرمین اور میونسپل کمیٹی کے کونسلران تقسیم کریں گے کے اس حوالے سے ایک فارم بھی یونین کونسل کے چیئرمین اور مستقل کمیٹی کے کونسلران کو بھی دیئے جائیں گے جو وہ فل کرکے ہمیں دیں گے انہوں نے کہا کہ اب یونین کونسل چیئرمین اور میونسپل کمیٹی کے کونسلران پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے وارڈز اور محلوں کے غریب یتیم اور بے سہارا معذور افراد میں منصفانہ انداز سے تقسیم کریں ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ماہ صیام میں حکومت کی جانب سے فراہم کردہ تمام راشن منصفانہ تقسیم کیا جا سکے اس عمل میں ہرگز سستی نہیں برتی جائے گی یہ غریب اور مستحق افراد کی ہمارے پاس امانت ہے جسے احسن انداز سے پورا کیا جائے گا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1495/2023
کوئٹہ 17 اپریل:۔ ڈپٹی کمشنر پنجگور کے دفتر سے پنجگور میں جنگلی فاختاو¿ں کی نایاب نسل کے جھیل کنارے شکار سے متعلق سوشل میڈیا کی خبر کے حوالے سے ایک وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے پنجگور میں ایسی کوئی جھیل نہیں ہے جہاں جنگلی فاختائیں پائی جاتی ہو ں بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجگور ضلع میں نہ تو ایسے مخصوص قسم کے پرندے پائے جاتے ہیں اور نہ ہی ان کا شکار کیا جاتا ہے مزید برآں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ شکاری پرندوں کی دکھائی جانے والی تصویر جعلی ہے اور جو جگہ دکھائی جا رہی ہے وہ پنجگور میں نہیں ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر1496/2023
نصیر آباد 17اپریل :۔ڈپٹی کمشنر نصیرآباد عائشہ زہری کی زیر صدارت مردم شماری میں رہ جانے والے علاقوں کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی اسداللہ سمالانی اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ تحصیلدار مجیب الرحمن ساتکزءاور مختلف یونین کونسلز میں فرائض سرانجام دینے والے سپروائزر نے شرکت کی اجلاس میں مردم شماری میں رہ جانے والے علاقوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جن علاقوں میں آبادی کم ظاہر کی گئی ہے ان کا بھی تفصیل سے مشاہدہ کیا گیا اور وجوہات سامنے لائی گئی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عائشہ زہری نے کہا کہ جن علاقوں میں رپورٹنگ صحیح انداز سے نہیں ہوئی اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں اسسٹنٹ کمشنرز تحصیلداران اور محکمہ ریونیو کا تمام اسٹاف یونین کونسل کے چیئرمین کے ساتھ مل کر مردم شماری میں رہ جانے والے علاقوں میں عمل مکمل کروائیں گے مزید دو دن کا وقت بھی دیا گیا ہے تاکہ یہ عمل صحیح معنوں میں مکمل ہو سکے انہوں نے پبلک چیئرمین سے بھی اپیل کی کہ وہ مردم شماری کو صحیح معنوں میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے انتظامیہ کا ساتھ دیں تاکہ اس قومی فریضے کو جلد مکمل کیا جاسکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿

==========================