کوا چلا ہنس کی چال اور اپنی چال بھول گیا”

آپ نے وہ محاورہ تو ضرور سننا ہوگا کہ”کوا چلا ہنس کی چال اور اپنی چال بھول گیا” حال ہی میں کینیڈا میں مقیم ایک سہیلی فوزیہ فصیح جوکہ کینیڈا کے کچھ چینلز پر اپنی میزبانی کے جھنڈے گاڑھ چکی ہیں کے زریعے یہ راز ہم پر کھلا اور ساتھ ہمارا منہ بھی کھلا رہ گیا کہ وہ بحیثیت پاکستانی کینیڈین ….پاکستان سے جانے والے ہمارے گلو کاروں ,اداکاروں کے بارے غم و غصے کی کیفیت سے دو چار ہیں کیونکہ اُن کے نام کے ساتھ پاک سرزمین کا نام منسلک ہے لہذا وہ اپنی چال کو نا ہی بدلیں تو بہتر ہوگا اُن کا مزید کہنا تھا کہ
میں بحیثیت پاکستانی کنیڈین، پاکستان سے جہاز
بھر کر تشریف لانے والے اپنے انتہائی محترم پاکستانی سلیبریٹیز (جس میں تمام فنکار اداکار گلوکار …. شامل ہیں )،
سے تہہ دل سے گزارش کرتی ہوں 🙏 کہ برائے مہربانی یہاں آ تے کے ساتھ ہی کھانسی کی دوا پی کر سٹیج پر چڑھ کر مزید میرے پاکستان کا نام روشن نہ کریں 🙏جو اس وقت ویسے ہی انتہائی نا گزیر اور سنگین حالات سے گزر رہا ہے . بغیر کوئی تیاری کئے بس کنیڈین ویزہ لیکر انتہائی فضول گیت بلکہ بیک سٹیج سی ڈی پر چلنے والے گانوں پر لپ سنگ کرکے اور بے تکی باتیں جن کا کوئی سر پیر نہیں ، کر کے آپ ہم کنیڈینز کی انتہائی محنت سے حاصل کی ہوئی کمائی کو نہ صرف ضائع کر رہے ہیں بلکہ ایسے فضول کانٹنٹ دیکر اپنا بھی سالوں میں کمایا ہوا نام چیریٹی اور ڈونیشن کے نام پر خراب کر رہے ہیں ۔
شاید ہی وہاں سے باہر نکل کر کسی کو یہ کہتا سنا ہو کہ واہ آج فلاں نے کمال کر دیا 👌اور خوب پاکستان کا نام روشن کیا !
انتہائی شرم کا مقام ہے ۔
میری تمام اورگنائزرز سے ہاتھ جوڑ کر در خواست ہے ایک ایوینٹ کرنے کے پیچھے کتنے دن اور رات کی انتھک محنت ہوتی ہے پر نتیجہ!!!!!!!!؟
فوزیہ فصیح کی بات سن کر میں سوچنے لگی کہ فنکار اپنے ملک کا سفیر ہوتا اور سونے پہ سہاگہ اگر شو کرنے کا مقصد بھی فلاحی ہو اس کے باوجود نیم مد ہوشی میں یہ پاکستانی اداکاروں اور گلوکاروں کا بلو دی لائین کانٹینٹ ….افسوس
دل نا صرف دکھتا ہے بلکہ خون کے آنسو روتا ہے ۔
سعدیہ خان
=================