وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیراہتمام پہلی دوروزہ پاکستان پولینڈ بین الاقوامی سائنٹیفک کانفرنس کا دوسرا سیشن IBAیونیورسٹی میں منعقد ہوا۔ کانفرنس میں بین الاقوامی پروفیسر نے بھی زوم ایپ کے ذریعے شرکت کی ۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے زیراہتمام پہلی دوروزہ پاکستان پولینڈ بین الاقوامی سائنٹیفک کانفرنس کا دوسرا سیشن IBAیونیورسٹی میں منعقد ہوا۔ کانفرنس میں بین الاقوامی پروفیسر نے بھی زوم ایپ کے ذریعے شرکت کی ۔ دوروزہ تقریب کے پہلے روز تین سیشن منعقد کئے گئے تھے جس میں دونوں ممالک کی سیاسی تجارتی ، معاشی صورتحال پر بات کی گئی ۔شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے چیئر مین ڈاکٹر اصغر دشتی نے کہا کہ ڈپلومیٹک ریلیشن اورا کنامکس ریلیشن ٹریڈ کے حوالے سے یہ جو کانفرنس ہے ان دونوں ممالک کے درمیان جو خلاء ہے یہ کانفرنس ان میں برج کا کردار ادا کرے گی ۔ کانفرنس میں یونیورسٹی آف وارمیا اور مازوری پولینڈ کے ریکٹر ڈاکٹر حب پال جرجی انڈرج شبروسکی، وائس ریکٹرپروفیسر حب پال ، پروفیسر ڈاکٹر حب زوسکی ، پروفیسر ڈاکٹر رضوانہ جبیں ،ڈاکٹر فیصل جاوید ڈاکٹر عظمیٰ سراج، پروفیسر ڈاکٹر مونس احمر، ڈاکٹر ایلکس زینڈر، سرگوئی موسکل سیکرٹری
پولش ایمبیسی ، ڈاکٹر اسماء کوثر خان،، ڈاکٹر منظور آفریدی ،سید سبطین شاہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ یونیورسٹی آف وارمیا اور مازوری پولینڈ ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر حب پال جر بی انڈرج شبروسکی نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ریسرچ اور ٹیکنالوجی میں مہارت وہ ہتھیار ہیں جس سے نت نئے سائنسی ایجادات عمل میں لائی جارہی ہیں اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے باہمی اشتراک سے ترقی اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی نئی راہیں ہموار ہوں گی ۔ مقررین نے مزید کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کانفرنس دونوں ممالک کے درمیان سیاسی ، سفارتی اور اقتصادی تعلقات میں مثبت پیشرفت ثابت ہوگی ۔
ریئس جعفری
شعبہ تعلقات عامہ
============================