سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے آڈیوٹوریم میں ماں کے دودھ کی اہمیت(بریسٹ فیڈنگ)کے حوالے سے سیمینار کا اہتمام پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق افضل کی صدارت میں ہوا جس کا انعقاد شعبہ گائنی اور شعبہ امراض بچگان کے تعاون سے کیا گیا

لاہور(مدثر قدیر )سروسز انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے آڈیوٹوریم میں ماں کے دودھ کی اہمیت(بریسٹ فیڈنگ)کے حوالے سے سیمینار کا اہتمام پرنسپل سمز پروفیسر ڈاکٹر محمد فاروق افضل کی صدارت میں ہوا جس کا انعقاد شعبہ گائنی اور شعبہ امراض بچگان کے تعاون سے کیا گیا ،سیمینار کے کوآرڈینیٹر شعبہ امراض بچگان کی یونٹ 2 کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر خواجہ امجد حسن تھے جنھوںنے اپنی گفتگو میں حاضرین کو بتایا کہ ہمیں لوگوں میں اس بات کا شعور اجاگر کرنا ہوگا کہ ماں کا دودھ ،نوزائیدہ بچے کے لیے کس قدر اہمیت کا حامل ہے ، بچے کی پیدائش کے آدھ گھنٹے بعد پلایا جانے والا ماں کا دودھ سونے کی بوند ہے جس کی وجہ سے بچہ اور ماں دونوں ہی کئی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں ،پہلے پانچ دن تک ماں کا دودھ کم اترتا ہے مگر بعد میں اتنا دودھ پید ہونا شروع ہوجاتا ہے کہ بچہ اپنی بھوک مٹا سکے ،بریسٹ فیڈنگ کی وجہ سے ماں میں چھاتی اور رحم کے کینسر کی شرح بہت کم رہ جاتی ہے اگر کسی وجہ سے ماں کا دودھ نہ اترتا ہوتو رضاعی ماں کا دودھ پلانا چاہیے اور ہمارے مذہب میں بھی رضاعی ماں کادودھ پینے اجازت دیتا ہے ان کا کہنا تھا کہ گائے کا دودھ گائے کے بچے جبکہ بھینس کا دودھ بھینس کے بچے کے لیے مفید ہے اس لیے انسان کے بچے کے لیے اس کی ماں کے دودھ سے


بہتر کوئی غذا نہیں اس لیے ہمیں اپنی مائوں کو سمجھانے کی ضرورت ہے کہ ماں کا اپنے بچے کو دودھ پلانا ایک ذمہ داری ہے جس کو ہر صورت نبھانا ہے ۔سیمینار کے دوران پروفیسر طیبہ وسیم،پروفیسر روبینہ فرخ،پروفیسر عائشہ ملک میت دیگر طبی ماہرین نے خطاب کیا جبکہ اپنے خطاب میں پرنسپل سمز کا کہنا تھا کہ بچے کی پہلی غذ ماں کا دودھ ہے اسے کسی گھٹی اور کسی چیز کی ضرورت نہیں اور

اب وقت آگیا ہے کہ بے بی فرینڈلی ہسپتال کے بارے میں سوچا جائے جہاں پر مائوں کوبرسیٹ فیڈنگ کے حوالے سے آگاہ کیا جائے اور انھیں وہ تمام معلومات مہیا کی جائیں جن سے ان کی آگاہی ہو ان کا کہنا تھا کہ بریسٹ فیڈنگ ماں اور بچے دونوں کے لیے خاص تحفہ ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ بچے اپنے باپ کی نسبت ماں سے ذیادہ نزدیک ہوتے ہیں ۔جو بچے اپنی ماں کا دودھ ذیادہ عرصے تک استعمال کرتے ہیں وہ بعد میں ذیادہ ذہین ثابت ہوتے ہیں اور بیماریوں سے دور رہتے ہیں کیونکہ ماں کے دودھ میں اینٹی باڈیز بھی شامل ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ گلے ،پھپھڑوں اور انتڑیوں کے امراض سے محفوظ رہتے ہیں ۔سیمینار کے اختتام پر سروسز ہسپتال میں پرنسپل پروفیسر فاروق افضل کی قیادت میں آگاہی واک بھی منعقد ہوئی جس میں ایم ایس سروسز سمیت دیگر طبی ماہرین نے بھی شرکت کی اور برسیٹ فیڈنگ کی اہمیت کو عوام پر آگاہ کیا۔
================================