تیل اور گیس کی بجلی بہت مہنگی جبکہ سولر اور ونڈ انرجی سستی ہے پاکستان کو 2040 تک اپنی 50% ضرورت کو سولر پر شفٹ کر دینا چاہیے ، سرمایہ کاروں کے لیے ٹیرف اور لائسنس کا فیصلہ تیزی سے ہونا چاہیے ۔ او جی ڈی سی ایل کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر ایم رضی الدین کی محمد وحید جنگ سے جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے خصوصی گفتگو

تیل اور گیس کی بجلی بہت مہنگی جبکہ سولر اور ونڈ انرجی سستی ہے پاکستان کو 2040 تک اپنی 50% ضرورت کو سولر پر شفٹ کر دینا چاہیے ، سرمایہ کاروں کے لیے ٹیرف اور لائسنس کا فیصلہ تیزی سے ہونا چاہیے ۔ او جی ڈی سی ایل کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر ایم رضی الدین کی محمد وحید جنگ سے جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لیے خصوصی گفتگو


ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ساری دنیا سمجھ رہی ہے کہ شمسی توانائی اور ہوائی توانائی عام طور پر سولر اور ونڈ انرجی کہتے ہیں اس کی آنے والے وقت میں بہت اہمیت ہوگی اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں تیل اور گیس کے ذخائر میں کمی آ رہی ہے اور تیل اور گیس سے بننے والی بجلی مہنگی ہے اس لیے دنیا کے مختلف ملکوں نے سولر اور ونڈ انرجی پراجیکٹس کی طرف رجحان بڑھا لیا ہے پاکستان میں بھی اس کی بہت ضرورت ہے


حکومت کو اس سلسلے میں لوگوں کو ترغیب دینی چاہیے بینکوں کو بھی سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنے فیصلے بدل نہیں چاہیے اور سولر انرجی اور ونڈ انرجی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ روایتی طریقوں سے آگے بڑھنے کی بجائے غیر روایتی طریقے سے انقلابی فیصلے کرنے ہونگے آنے والے وقت میں سولر اور ونڈ انرجی بہت بڑا انقلاب لائے گا سمجھنے کی بات یہ ہے کہ ہمارے پاس ٹیکنالوجی موجود ہے سرمائے کی ضرورت ہے اور ہمارے متعلقہ سرکاری ادارے ٹیرف کا تعین کرنے میں بہت وقت لیتے ہیں یہ عمل بہت سست اور پریشان کر دینے والا ہے لہذا اس کو تیز کرنا چاہیے سرمایہ کار چھٹیوں مہینے کے لئے انتظار نہیں کر سکتے یہ سارا عمل ایک مہینے میں برا ہونا چاہیے اور


لائسنس جا ری کر دینا چاہیے سرمایہ کار تو بہت ہیں جو اس معاملے میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں لیکن سست روی کا شکار پالیسیاں اور فیصلے ان کے لیے مایوس کن ہے انہوں نے کہا کہ ہم 22 کروڑ کا ملک ہے اور ہمیں سستی بجلی چاہیے ہماری انڈسٹری کو بھی سستی بجلی ملے گی تو وہ دنیا میں مقابلہ کر سکے گی ورنہ نہیں انہوں نے تجویز دی کے ساتھ 2025تک 25 فیصد بجلی کو سولر اونٹ پر شفٹ کر دینا چاہئے اور سال 2040 تک پاکستان بھر کے 50 فیصد بجلی ضروریات کو سولر پر شفٹ کر دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پلاننگ کرنے والے اداروں کو پرانے طریقوں کی بجائے غیر روایتی طریقوں سے سوچنا ہوگا اور اور فیصلے کرنے ہوں گے

=============================