لاڑکانہ(۔ رپورٹ محمد عاشق خان ) ملک میں بارشوں اور سیلاب کی صورتحال کے بعد سندھ میں پانی کے بہاؤ اور بندوں پر پانی کے دباؤ کی صورتحال کے بعد سندھ کے مختلف بیراج، کینالوں، نالوں اور بندوں کی نگرانی بڑھادی گئی ہے، اس سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے عاقل آگانی بند کا دورہ کرکے بند پر پانی کی صورتحال کا جائزہ لے کر محکمہ آبپاشی کے افسران سے بریفنگ لی، اس موقع پر نثار احمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد محکمہ آبپاشی نے سندھ سے 6 لاکھ کیوسک سے
زائد پانی گذرنے کے متعلق کہا ہے جبکہ سکھر بیراج میں 10 لاکھ سے زائد پانی گذارنے کی گنجائش ہے اگر 6 لاکھ کیوسک گذرا تو فی الحال کسی بڑے خطرے کی صورتحال نہیں لیکن اس کے باوجود بھی بندوں اور بیراجوں کی نگرانی بڑھاکر انتظامیہ اور محکمہ آبپاشی کو الرٹ رکھا گیا ہے، ہم خود بندوں کی نگرانی کررہے ہیں تاکہ کوئی ممکنہ خطرہ پیدا نہ ہو، انہوں نے کہا کہ 2010 اور 2011 سیلاب میں بھی ہم نے بندوں پر بیٹھ کر لاڑکانہ کو بچایا اور اب بھی اللہ کرے کہ بندوں پر سیلاب کی صورتحال نہ ہو، دوسری جانب نثار احمد کھوڑو نے بیگم نصرت بھٹو کالج میں رہائش پذیر متاثرین کے قائم کردہ کیمپ کا دورہ کرکے ان سے معلومات لی، اس موقع پر ان کا کہنا کہنا تھا کہ سندھ میں بارشوں نے 2011 کی سیلاب سے زیادہ تباہی مچادی ہے اور لاڑکانہ میں بھی بھی دو لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں،
متاثرین کی امداد اور انہیں رلیف، کھانے پینے کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے لاڑکانہ انتظامیہ کو متحرک کردار ادا کرنا چاہیے، اس مشْل صورتحال میں جو افسر عوامی کی خدمت نہیں کرتا وہ گھر چلا جائے، ہمارے لیے اس مشکل صورتحال میں ہماری اولین ترجیح عوام کو ریسکیو اور رلیف فراہم کرنا ہے اس ضمن میں افسران کے کسی بھی غفلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
=========================