ڈاؤ یونیورسٹی دنیا بھر کی بہترین 600 جامعات اور ایشیائی 400 جامعات میں شامل ہے، پروفیسر نصرت شاہ

وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے، شزا فاطمہ خواجہ

ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ بیس پر لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے، شزا فاطمہ خواجہ

حکومت انڈرگریجویٹ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کر چکی ہے، شزا فاطمہ خواجہ

ہر سال ہائر ایجوکیشن کمیشن میں 20 لاکھ لوگ رجسٹرڈ ہوتے ہیں، ان کے لئے یوتھ ڈیجیٹل پورٹل قائم کر دیا ہے ،شزا فاطمہ خواجہ

ڈاؤ یونیورسٹی دنیا بھر کی بہترین 600 جامعات اور ایشیائی 400 جامعات میں شامل ہے، پروفیسر نصرت شاہ


کراچی : وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے۔ جس میں ایک لاکھ نوجوانوں کو میرٹ بیس پر لیپ ٹاپ فراہم کیے جائیں گے۔ پاکستان میں ہر سال 20 لاکھ نئے شہریوں کو روزگار چاہیے ہوتا ہے لیکن جاب مارکیٹ میں اتنی گنجائش نہیں ہوتی کہ ان سب کوسمو سکےجبکہ گریجویشن کرنے والوں میں سے 30 فیصد لوگوں کو ملازمت نہیں مل پاتی ہے ۔اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ گریجویٹس کو ملازمت کرنے والا نہیں بنانا بلکہ ملازمت فراہم کرنے والا بنانے میں معاونت دینی ہے تاکہ وہ خود انٹرپرینیور بن کر ابتدائی طور پر کچھ لوگوں کو ملازمت فراہم کرے تاکہ وہ اپنے خاندان اور نزدیک کے لوگوں کا سہارا بن سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اوجھا کیمپس میں کراچی بھر کی جامعات کے گرین یوتھ موومنٹ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ،ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر/انچارج ریجنل سینٹر کراچی و اسپورٹس اینڈ کو کری کیولم ڈویژن، انجینئر جاوید علی میمن اور ڈاکٹر سنبل شمیم نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر رجسٹرار ڈاؤ یونیورسٹی ڈاکٹر اشعر آفاق، ڈاکٹر کاشف شفیق، ڈاکٹر نور جہاں سمیت اساتذہ و طلبا کی بڑی تعداد موجود تھی۔ تقریب سے خطاب میں معاون خصوصی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ حکومت 12 ہزار روپے ماہانہ پر انڈرگریجویٹ نوجوانوں کے لیے سرکاری اور نجی ادارے میں انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ گریجویشن کے بعد بچوں کے پاس تجربہ نہیں ہوتا جاب دینے والے تجربہ مانگتے ہیں اسی لیے یہ پروگرام ایک طرف تجربہ فراہم کرتا ہے تو دوسری طرف طلبا کو تعلیمی اخراجات اٹھانے میں ان کی مدد کرتا ہے۔ شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 27 کروڑ کی آبادی میں نو جوانوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔2017 کی مردم شماری کے مطابق 30 سال کی عمر کے افراد کی شرح 68 فیصد تھی۔جبکہ 15 سے 29 سال کے درمیان نوجوانوں کی تعداد 50 ملین یعنی 5 کروڑ اور 15 سال سے کم عمر افراد 50 لاکھ ہیں۔ اس طرح نوجوان ہماری آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں ۔انہیں صحیح طریقے سے استعمال کرکے ملک کو ترقی کی شاہراہ پر لایا جاسکتا ہے انہوں نے کہا اسمارٹ فون اور لیپ ٹاپ نوجوانوں کے سامنے دنیا کے دروازے کھول دیتے ہیں۔ اس لیے ان کی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے لیے ہزاروں ڈالرز کی اسکالر شپ ہر سال ضایع ہو جاتی ہیں کیوں کہ لوگوں کو اس بارے میں معلومات نہیں ہیں حکومت اس ضمن میں اقدامات کر رہی ہے کہ نوجوانوں کو دنیا بھر سے ملنے والی اسکالر شپ میں شریک کرایا جائے۔ ایک نوجوان کی ترقی اس کے پورے خاندان کو ترقی کی شاہراہ پر لے آتی ہے۔کورونا میں اکثر ملازمتیں آن لائن ہوگئیں تو اس کا فائدہ بھی ہوا ہے۔ ہمارے نوجوانوں نے بھی اس کا فائدہ اٹھایا ہے۔ پاکستان دنیا میں فری لانس سروس پرووائڈرز میں چوتھا بڑا ملک ہے اسکا گروتھ ریٹ 74 فیصد ہے اور یہ سروس دینے والے دو ارب ڈالر سالانہ کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم انسان کو ذمہ دار بناتی ہے ہمیں بھی اپنی آبادی کو کارآمد بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یوتھ ڈویلپمنٹ سینٹرز بھی قائم کئے گئے تھے۔ ہر سال ہائر ایجوکیشن کمیشن میں 20 لاکھ لوگ رجسٹرڈ ہوتے ہیں۔یعنی گریجویشن کرتے ہیں۔ اب ہم نے یوتھ ڈویلپمنٹ سینٹر کی بجائے یوتھ ڈیجیٹل پورٹل قائم کر دیا ہے اس سے ہر وہ نوجوان استفادہ کر سکے گا جس کے پاس اسمارٹ فون ہے۔انہوں نے کہا کہ 25 سال سے کم عمر 15 کروڑ نوجوان اب ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے ایک پلیٹ فارم پر آ سکتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاؤ یونیورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلرپروفیسر نصرت شاہ نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی دنیا بھر کی بہترین 600 جامعات اور ایشیائی 400 جامعات میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ میں اضافہ ہو رہا ہے ہمارے یہاں مون سون کی شدت کے نتیجے میں سیلاب آرہے ہیں جس سے فصلیں تباہ ، لوگ بے گھر ، اور مویشی مر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی نوجوانوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر انجینئر جاوید علی میمن نے کہا کہ ڈاؤ یونیورسٹی نے ہمیشہ ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں حکومت کی مدد کی ہے اور اپنا پیشہ ورانہ معیار برقرار رکھا ہے ہائر ایجوکیشن کمیشن بھی ڈاؤ یونیورسٹی کو سپورٹ کرتا رہے گا۔تقریب کے آخر میں قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر نصرت شاہ نے وزیراعظم کی معاون خصوصی شزہ فاطمہ خواجہ اور جاوید میمن کو
====================