سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے شفاء صناعیہ ٹاؤن میں ذائقہ اور معیار کے حوالے سے پاکستانی ہوٹل ” فخرے سیالکوٹ ” کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کمیونٹی کی سر کردہ شخصیات نے شرکت کی افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حکیم سے کیا گیا جس کی سعادت ملک انصر حمید کو حاصل ہوئی

ریاض ( ناظم علی عطاری ) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے شفاء صناعیہ ٹاؤن میں ذائقہ اور معیار کے حوالے سے پاکستانی ہوٹل ” فخرے سیالکوٹ ” کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کمیونٹی کی سر کردہ شخصیات نے شرکت کی افتتاحی تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حکیم سے کیا گیا جس کی سعادت ملک انصر حمید کو حاصل ہوئی افتتاح مہمان خصوصی معروف سماجی شخصیت ارشد تبسم نے لال ریبین کاٹ کر کیا


بعدازاں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاض کی معروف سماجی شخصیت ارشد تبسم نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ریاض میں اپنی نوعیت کے ایک منفرد ہوٹل کا افتتاح کیا گیا ہے جس میں پاکستانی ثقافت کو اجاگر کرنے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی برداری اپنے ثقافتی ورثہ کو نہیں بھولی اور اس کو دیار غیر میں اجاگر کرنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے تقریب سے فخر سیالکوٹ ہوٹل کے مالک حافظ ملک اجمل نے کہا کہ ملکی ثقافت اور اعلی معیار کو منفرد انداز میں فروغ دینے کی بھر پور کوشش کریں گئے ہمارا مشن اور ویثزن ایک ہی ہے کہ پاکستانی کمیونٹی کو اچھا معیاری اور صحت مند کھانا پیش کیا جائے انشاءاللہ فخرے سیالکوٹ ہوٹل ریاض میں ایک اعلی اور معیاری ریسٹورنٹ ثابت ہو گا انہوں نے


افتتاحی تقریب میں آئے ہوئے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا افتتاحی تقریب میں ملک انصر حمید، ملک عرفان علی ، پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم کے بانی ملک ناظم علی، پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم کے چیئرمین عابد شمعون چاند، ملک عنصر ، ملک عمران ، ملک فتح اللہ، ملک وقاص ، ملک اعظم ، اور دیگر نے بھی حافظ ملک اجمل اور دیگر عملے کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دیار غیر میں اس طرح کے معیاری ہوٹل پاکستان کی پہچان اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے تقریب کے آخر میں ہوٹل کی کامیابی اور برکت کے لیے خصوصی دعا کے بعد تمام معزز مہمانوں اور مختلف ممالک کی کمیونٹی کی ذائقہ دار کھانوں سے تواضع کی گئی جس پر سب نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعائیں کیں

=============================