شہباز گل صرف ایک مہرہ ہے ، اصل اسکرپٹ لکھنے والا کوئی اور ہے ، سوچو کس کا لینڈ لائن نمبر استعمال ہوا ؟
تفصیلات کے مطابق مشہور اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ شہباز گل
میں کس طوطے کی جان ہے ؟ شہباز گل تو صرف ایک مہرہ ہے اصل اسکرپٹ لکھنے والا کوئی اور ہے ۔کس کا لینڈ لائن نمبر استعمال ہوا ؟
انہوں نے کہا کہ مخصوص ٹرینڈ جلانے والوں کے گرد گھیرا تنگ ہو چکا ہے ، چہرے بے نقاب ہو رہے ہیں اور کسی کی پریشانی بڑھتی جا رہی ہے ،
شہباز گل کو پولیس پمز اسپتال سے لے گئی
پولیس دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی
پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) ( PIMS ) کی جانب سے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ جاری کردی گئی، جس کے بعد جمعہ 19 اگست کو شہباز گل ( Shahbaz Gill ) کو پمز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
بغاوت پر اکسانے کے کیس میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور جماعت کے چیف آف سیکیورٹی اسٹاف شہباز گل کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ کی مرتب کردہ رپورٹ دینے کے بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے۔
چھ رکنی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق شہباز گل کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا ہے، جب کہ خون کے ٹیسٹ بھی نارمل آگئے ہیں۔ شہباز گل دمے کے مریض ہیں تاہم اس وقت شدید علامات نہیں۔ ڈاکٹرز نے شہباز گل کو ادویات دے کر ڈسچارج کرنے کی ایڈوائس کی۔
جس کے بعد شہباز گل کو پمز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا۔ شہباز گل کو سخت سیکیورٹی حصار میں پمز سے روانہ کیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے انہیں تھانہ کوہسار پولیس کے حوالے کیا گیا۔
اسلام آباد کچہری
شہباز گل کو آج بروز جمعہ 19 اگست کو ضلعی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس کی جانب سے دوبارہ عدالت سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں ملزم شہباز گل کو ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ عدالت نے دو روز کیلئے شہباز گل کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم طبعیت ناساز کی وجہ بتا کر انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اسلام آباد پولیس نے ملزم شہباز گل کو اچھی جسمانی صحت کے ساتھ جیل حکام کے حوالے کیا تھا، جس کی گزشتہ روز وزیر داخلہ پنجاب نے بھی تصدیق کی تھی کہ وہ صحت مند ہیں، تاہم بعد ازاں انہیں 1122 کی ایمبولینس میں پمز لایا گیا۔
اسپتال انتظامیہ
اسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹر شہباز گل کو دمہ کی بیماری کی بنیاد پر پمز اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں شہباز گل کا سانس کی تکلیف کا ابتدائی علاج شروع کیا گیا، پمز میڈیکل بورڈ کی ہدایت پر آج صبح 18 اگست بروز جمعرات پلمونالوجی کی ٹیم ان کا طبی معائنہ کرے گی، پلمونالوجسٹ ڈاکٹر ضیاء طبی معائنہ اور علاج تجویز کریں گے۔ شہباز گل نے ڈاکٹروں کو کمر اور جسم میں درد کی شکایت کی تھی۔
جسمانی ریمانڈ
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج زیبا چوہدری نے شہباز گل کی جسمانی ریمانڈ کی نظرثانی اپیل پر 17 اگست بروز بدھ کو فیصلہ سناتے ہوئے مزید 48 گھنٹے کیلئے انہیں پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔
جج زیبا چوہدری نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ میں نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد تفصیلی جائزہ لیا ہے، پولیس کی نامکمل تفتیش کی دلیل سے متفق ہوں، جس پر عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کو مزید 48 گھنٹے کیلئے پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
دوسری جانب تحریک انصاف نے شہباز گل کو تفتیش سے بچانے کیلئے ہرحربہ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ قانون کی پاسداری کرنے والے وزیراعلیٰ پنجاب بھی صورتحال میں بے بس دکھائے دے رہے ہیں۔
شہباز گل کا متنازع بیان
واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی چینل کو اپنے شو میں رہنما تحریک انصاف شہباز گل کا تبصرہ نشر کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا بیان مسلح افواج کی صفوں میں بغاوت کے جذبات اکسانے کے مترادف تھا۔
مذکورہ گفتگو میں ڈاکٹر شہباز گل نے الزام عائد کیا تھا کہ حکومت، فوج کے نچلے اور درمیانے درجے کے لوگوں کو تحریک انصاف کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج میں ان عہدوں پر تعینات اہلکاروں کے اہل خانہ عمران خان اور ان کی پارٹی کی حمایت کرتے ہیں جس سے حکومت کا غصہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کا اسٹریٹجک میڈیا سیل پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور مسلح افواج کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے غلط معلومات اور جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
شہباز گل گرفتار
پی ٹی آئی کے چیف آف اسٹاف اور جارحانہ رہنما شہباز گل کو رواں ماہ 9 اگست کو بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا تھا ، جب وہ سفید رنگ کی گاڑی میں ڈرائیور کے ہمراہ دفتر سے روانہ ہو رہے تھے۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کرکے تھانہ بنی گالہ منتقل کیا گیا ہے۔ شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج ہوا ہے۔
شہباز گل کی گرفتاری کی اطلاع مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر پارٹی رہنما فواد چوہدری اور مراد سعید نے دی تھی۔
بغاوت کے مقدمے کی تفصیل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کے خلاف سٹی مجسٹریٹ کی مدعیت میں درج بغاوت کے مقدمے کی تفصیل سامنے آگئی۔ تھانہ کوہسار میں اداروں کے خلاف مبینہ غداری سمیت سنگین نوعیت کے 10 مقدمات درج ہیں۔
ایف آئی آر میں درج ہے کہ شہباز گل نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک ایجنڈے کی تکمیل کے لیے نجی ٹی وی چینل پر الفاظ کہے۔
مقدمے میں کہا گیا کہ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کی انتظامیہ اس معاملے میں شریک جرم ہے، جس نے ملزم کو دانستہ طور پر پورا موقع دیا۔ ایف آئی آر میں درج ہے کہ ٹی وی پر شہباز گل کا بیان اور تقریر کا مقصد فوج میں بغاوت پھیلانا اور سازش کرنا تھا، اُن کی کوشش تھی کہ فوج کے مختلف گروہ بن جائیں۔
مقدمے میں کہا گیا کہ شہباز گل کے بیان اور تقریر کا مقصد تھا کہ عوام میں پاک فوج کے خلاف سازش کے تحت نفرت پھیلائی جائے۔ ایف آئی آر میں درج ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کے مقصد کا فوجی جوانوں کو اپنے افسران کا حکم نہ ماننے کی ترغیب دینا تھا۔
مقدمے میں کہا گیا کہ شہباز گل نے ملک میں انتشار پھیلانے اور فوج کو کمزور اور تقسیم کرنے کے لیے بیان دیا۔ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ شہباز گل نے پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے بیان دیا، وہ ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل کی مجرمانہ سازش کے مرتکب ہوئے ہیں۔
میں فوج سے محبت کرنے والا بند ہوں
عدالت آمد پر شہباز گل خوشگوار موڈ میں مسکراتے ہوئے نظر آئے۔ عدالتی احاطے میں موجود کچھ لوگوں نے ان کے حق میں اور کچھ نے ان کے خلاف نعرے لگائے۔ صحافیوں کی جانب سے جب شہباز گل سے ان کے دیئے گئے بیان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ بیان فوج سے بہت کرنے والے کا بیان تھا۔
صحافیوں کی جانب سے شہباز گل سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کو اپنے دیئے گئے بیان پر کوئی شرمندگی ہے؟ کیا وہ بیان آپ کا تھا یا پارٹی یا عمران خان کا؟، جس پر شہباز گل نے کہا کہ میرے بیان میں ایسا کچھ غلط نہیں کہ جس پر مجھے شرمندگی ہو۔ وہ ایک محب وطن کا بیان ہے، صحافی نے پھر ان سے سوال کیا کہ کیا آپ نے عوام کو فوج کے خلاف اکسانے کی کوشش نہیں کی؟ جس پر شہباز گل نے کہا کہ میں نے عوام کو فوج کے خلاف اکسانے کی کوشش نہیں کی۔
https://www.samaa.tv/news/40005924/shahbaz-gill-handed-over-to-kohsar-police-islamabad
=====================================