پاکستان کے مسائل حل کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہے ، دو دن میں یہ ملک ٹھیک ہو سکتا ہے-پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر اعجاز علی شاہ کی جیوے پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو

پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر اعجاز علی شاہ کی جیوے پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔
پاکستان کو اللہ تعالی نے اتنا نوازا ہے کہ دو چار چیزیں باہر سے منگوانے کے سوا ہم سب کچھ مقامی طور پر تیار کر سکتے ہیں پاکستان کے مسائل حل کرنا کوئی بڑا کام نہیں ہے ، دو دن میں یہ ملک ٹھیک ہو سکتا ہے ہمیں صرف اپنی عادتیں درست کرنی ہے مسئلہ صرف ایک ہے کہ ہم کام کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں دنیا منظم طریقے سے زندگی گزار رہی ہے اور ہماری زندگی میں توازن اور نظم و ضبط کی کمی ہے ہم نے اپنی عادتیں بگاڑ رکھی ہیں ہمیں برانڈڈ چیزیں چاہیں، سادگی کی جگہ ناز نخرے نے رکھی ہے ہماری حکومت کو صرف چند چیزوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے 55 فیصد یوتھ پر مبنی آبادی ہے ان نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دیں ، جو آئی ٹی نہیں پڑھنا چاہتا اس کو ہنر مند بنائیں پلمبر الیکٹریشن ٹیکنیشن کا کورس کرائیں ۔تعلیم یافتہ تربیت یافتہ نوجوانوں کو دوسرے ملکوں میں بھیجیں اور ڈالر کمائیں ۔ حکومت اپنی یوتھ پر انویسٹمنٹ کرے یہ یوتھ ہمیں زرمبادلہ کما کر دے گی ۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر اعجاز علی شاہ نے جیتو پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔


اعجاز علی شاہ پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ ان کے پاس ملکی اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں تین دہائیوں سے زیادہ کا متنوع تجربہ ہے۔ اعجاز کی قیادت میں، پی ایم ای ایکس تکنیکی ترقی، متنوع پروڈکٹ سوٹ، توسیع شدہ نقشہ جات اور بہتر کسٹمر سروسز کی وجہ سے مضبوط سے مضبوط تر ہوتا چلا گیا ہے۔

نتیجتاً، PMEX ایک مضبوط قومی سطح کے ادارے کے طور پر ابھرا ہے، جو مقامی اور بین الاقوامی اجناس کے مستقبل میں تجارت/سرمایہ کاری/ہیجنگ کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔

اس سے قبل، انہوں نے سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (CDC) میں جنرل منیجر کے طور پر 16 سال خدمات انجام دیں۔ CDC کی بانی ٹیم کے ایک حصے کے طور پر، اعجاز نے


پاکستان میں ایک متنوع سروس فراہم کنندہ کے طور پر CDC کی ترقی، پوزیشننگ اور پرورش میں اہم کردار ادا کیا۔ CDC سے پہلے، اعجاز قرطبہ کارپوریشن، USA اور Fidelity Investment Bank Limited، پاکستان میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے 2010-11 کے لیے انٹرنیشنل پبلک ریلیشنز ایسوسی ایشن (IPRA) کے قومی چیئر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

دوران گفتگو انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ ویئرہاؤس قائم کرنے کے لیے اراضی فراہم کی جائے تاکہ اناج اور خوراک کو محفوظ بنایا جا سکے ۔ بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے کافی نقصان ہوتا ہے اور ہر مرتبہ ہوتا ہے سرکار کے پاس بے تحاشہ زمین پڑی ہوئی ہے یہ زمین ویئرہاؤس قائم کرنے کے لیے فراہم کی جائے جنہوں نے سرمایہ کاری کرنی ہوتی ہے وہ خود آگے بڑھ کر آئیں گے ویئرہاؤس قائم کریں گے اور اناج اور غلہ ضائع نہیں ہوگا بلکہ محفوظ رہے گا یہ قومی نقصان ہو رہا ہے اسے بچانا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے ہمارے ملک کی 55 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے 21 سال کی عمر کے لوگ ہیں یہ اثاثہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں اور بوجھ بھی بن سکتے ہیں ۔ اگر ان کو پڑھایا نہیں کیا تو مسائل پیدا ہونگے آخر یہ لوگ کیا کریں گے ؟ بہتر ہوگا کہ دو کیٹگریز بنائی جائیں اے کیٹگری میں نوجوانوں کو آئی ٹی کی تعلیم دی جائے تعلیم یافتہ بنا کر دنیا کے چیلنجوں کے لیے تیار کیا جائے دوسری کیٹگری میں وہ نوجوان ہوں جو آئی ٹی نہیں پڑھنا چاہتے ان کو ہنر مند بنایا جائے پلمبرنگ الیکٹریشن ٹیکنیشن بنا کر ملک سے باہر بھیجیں ۔ پوری دنیا کو ہنر مند لوگوں کی ضرورت ہے ان کو سرٹیفائیڈ کر کے بھیجیں گے تو دنیا ہاتھوں ہاتھ لے گی اور یہی نوجوان دنیا بھر سے پاکستان کے لیے زرمبادلہ کما کر بھیجیں گے


ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمارا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ہمیں اپنی مارکیٹنگ کرنی نہیں آتی ۔ ہمیں اپنی سیلز اور مارکیٹنگ کو بہتر بنانا ہے قدرت نے ہمیں کارنر پلاٹ کی صورت میں پاکستان دیا ہے اس کا جغرافیائی محل وقوع اتنا شاندار ہے کہ پوری دنیا ہماری طرف متوجہ ہے ۔
پھر قدرت نے ہمیں ہر شہر میں خود کفیل بنایا ہے دنیا کے بہترین باسمتی چاول ہمارے پاس ہیں آپ مرچ دیکھ لیں بہترین ہے ہم اپنی چیزوں سے فائدہ نہیں اٹھا رہے قدرت نے ہمیں بہترین پیور منرلز دیے ہیں میگنا سائٹ ہو کاربانئیڈ ہو ، لائم اسٹون ہمارے ملک میں منرلز بھرے پڑے ہیں لیکن ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم کام کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں سارا پرابلم یہی ہے ورنہ اس ملک کو ٹھیک کرنا کوئی بڑا مسئلہ نہیں یہ دو دن میں ٹھیک ہو سکتا ہے ہم نے اپنی عادتیں بگاڑی ہوئی ہیں ہمیں ہر چیز برانڈڈ چاہیے ، ایک دن میں چینی قونصلیٹ گیا تو میں نے دیکھا وہاں پہ سادگی کا عالم مظاہرہ ہو رہا تھا عام سا جوتا عام سے کپڑے ۔لیکن ہمارا بابو سامنے آتا ہے تو ارمانی کا سوٹ ، رولیکس کی گھڑی ، جوتے بالی کے ، ٹائی بھی مہنگی ترین ۔۔۔لیکن بات کرنے کا پتہ نہیں کہ کیا کرنی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہمارا غریب کیا کھاتا ہے ناشتے میں چائے پراٹھا اور کھانے میں دال روٹی ۔۔۔۔ چائے کیلئے آتی ہے اور دال کینیڈا سے ۔۔۔آخر ایسا کب تک چلے گا ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ اللہ نے ہمارے پاس جو کچھ دیا ہوا ہے اسے کس طریقے سے ہم بہترین انداز سے استعمال کریں ۔


انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں اتنا عوام اگ سکتا ہے جس کی کوئی انتہا نہیں ہم خود پام اگائیں تو ہمیں پام باہر سے نہ لینا پڑے لیکن ہم نے پام آئل ملائیشیا سے لینا ہے ۔آخر کیوں ؟
خیرپور میں کھجور کا انبار ہے بہترین کوالٹی کی کھجور ہے لیکن دنیا میں 10 گنا کم قیمت پر کھجور بیچ رہے ہیں کیونکہ ہمیں بہتر مارکیٹنگ نہیں آتی ۔
پاکستان میں گوار کی پھلی کی بہتات ہے انڈیا نے اس کی مختلف پروڈکٹس تیار کرکے کئی ملین ڈالر کمائے ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کو تعلیم نہیں دے رہے کی قسم کی آئس کریم میں اس کا استعمال ہوتا ہے سوچو کتنا بڑا بزنس ہے ۔
ہمارے ملک میں بارشیں ہوتی ہیں ہمیں ڈیم بنانے پر توجہ دینی چاہیے ۔ ہمیں اپنے نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی سکھانی چاہیے انہیں پڑھا لکھا کر باہر بھیجنا چاہیے اور اپنے نوجوانوں پر انویسٹمنٹ کرننی چاہیے ۔


ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اگر میں حکومت میں ہوتا تو باہر سے تمام چیزیں منگوانے پر پابندی لگا دیتا سوائے چند چیز وں کے۔ ۔۔۔ باہر صرف زندگی بچانے والی ادویات منگواتا ۔ پٹرول منگواتا اور مشینری منگواتا ۔۔۔۔۔۔وہ بھی صرف تین سال کے لئے تھا کہ یہاں پر ان کو بنانا سیکھ لیں اور پھر وہ مشینری بھی یہی پر تیار کر اتا۔ ان کے علاوہ کوئی بھی شخص ہے باہر سے منگوانے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔آپ سوچیں کتنی ناانصافی ہے کہ ہمارے لوگ swiss cheese منگواتے ہیں حالانکہ چیز خود مقامی طور پر تیار کیا جا سکتا ہے اس میں کون سی بڑی سائنس سے اس لئے تمام فالتو آئٹمز باہر سے منگوانے بند کر دینی چاہیے ۔ہمارے لوگ برازیلین گوشت کھاتے ہیں۔ کمال ہے ؟ یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ہمارا ملک صرف ڈیفنس کلفٹن کے نوجوان نہیں چلا سکتے ہمیں آپ نے غریب طبقے کے نوجوانوں کو آگے لانا ہوگا پی ٹی وی کو چاہیے کہ روزانہ دو گھنٹے فائنانسنگ پر پروگرام کرے لوگوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد پلان ہی نہیں پتہ ہوتا ان کی تربیت کرنی چاہیے دو سو پچاس ملین کی آبادی ہے اتنی بڑی مارکیٹ ہے ہم لوگ اٹھ آسٹریلیا کے برابر ہیں ہمارے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تعداد میں لائی جائے تو دو آسٹریلیا بن جاتے ہیں ۔ہمیں اپنے اوپر اعتماد کرنا ہوگا اپنی بگڑی ہوئی عادتیں درست کرنی ہوں گی ۔ ہمارے یہاں محنتی سے محنتی لوگ بھی تین ساڑھے تین گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کرتے جب کہ پورا آٹھ گھنٹے کام کرتا ہے ہمیں اپنا رویہ بہتر بنانا ہوگا گورا نو بجے سے پانچ بجے تک صرف کام کرتا ہے اخبار پڑھنا ہو یا میٹنگ کرنی ہو وہ 9 بجے سے پہلے یا پانچ بجے کے بعد ۔ ہمیں بھی اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرنا ہوگا بہتر کرنا ہوگا ۔ صرف لیڈر شپ اچھی ہونے سے معاملہ نہیں بنے گا ہمیں انفرادی طور پر خود کو بدلنا ہوگا ۔ہم میں سے ہر ایک کے اندر کچھ نہ کچھ بے ایمانی ہےجورچ بس گئی ہے ۔ ہمیں اپنی برائیوں کو اپنی خرابیوں کو دور کرنا ہوگا ۔ اپنے نوجوانوں پر اعتماد کرنا ہوگا اپنے تمام طبقہ کے لوگوں کو معاملات میں شامل کرنا ہوگا سب کے لئے سوچنا ہوگا تو یہ ملک آگے بڑھے گا ۔
====================================