لاڑکانہ رپورٹ محمد عاشق پٹھان ا==========
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میر شاہد علی رند کی اپنے بھائیوں ایڈووکیٹ طارق علی رند، شکیل احمد رند اور وقار احمد رند کے ہمراہ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس تعلقہ لاڑکانہ کے دیھ واہ نبی بخش اور تعلقہ باقرانی کے دیھ بکاپور میں زرعی زمین ہے، تاہم مذکورہ زمین کو فروخت نہیں کرنا چاہتے لیکن لاڑکانہ کے کچھ لینڈ مافیا مل کر ہمارے رشتہ دار
آفتاب عرف تاؤ رند اور اس کے بیٹوں احسان رند، غفران رند، بابر عرف گونگا رند، بلاول رند اور فرقان رند کو استعمال کرتے ہوئے گزشتہ چھ سال سے ہم سے مختلف طریقوں سے بھتے کا مطالبہ کر کے زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ مذکورہ بالا لوگ ہمارے رشتہ دار ہونے کا فائدہ اٹھا رہے ہیں جس سے ہمارا بہت زیادہ سیاسی، سماجی اور معاشی نقصان ہو رہا ہے، ہم اس معاملے کی شکایت ضلعی انتظامیہ، لاڑکانہ پولیس حکام اور برادری کے نیک لوگوں سے بھی کرچکے ہیں لیکن کوئی تدارک نہیں ہوا، پی ٹی آئی رہنما شاھد علی رند نے کہا کہ میں نے آپ کو مزید بتایا کہ ایس ایس پی لاڑکانہ سرفراز نواز شیخ نے دونوں فریقین کو برادری کے چیف سردار شیر محمد خان رند بلوچ کے پاس فیصلے پر بھیجا تاکہ مسئلہ حل کیا جاسکے۔جس کے بعد میں اپنے بھائیوں، مشیروں اور گواہوں کے ہمراہ 27 جولائی فیصلے کے دن رند ہاؤس نواب شاہ پہنچا۔جہاں ہمارا سربراہ بھی موجود تھا لیکن سارا دن انتظار کے بعد آفتاب عرف تاؤ رند اور اس کے بیٹے فیصلے میں پیش نہیں ہوئے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس کوئی ثبوت، گواہ اور مشیر نہیں تھے، جس پر سردار شیر محمد خان رند بلوچ نے فیصلے پر فتویٰ دیتے ہوئے کہا کہ آفتاب رند اور ان کے بیٹوں کی جانب سے فیصلے میں عدم شرکت سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ سو فیصد جھوٹے ہیں اور مذکورہ زمین میر شاہد علی رند اور ان کے بھائیوں کی ہے کیونکہ پوری زمین کے ریکارڈ ان کے نام پر ہیں۔ صحافی دوستوں، سردار کے ایس فیصلے کی کاپی آپ کو بھی پیش کرتا ہوں اور ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ اور ایس ایس پی سرفراز نواز شیخ سے درخواست کرتا ہوں کہ سیاسی سفارش کے بغیر آفتاب عرف تاؤ رند اور اس کے بیٹوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور ہمیں تحفظ فراہم کرکے انصاف دلایا جائے۔.
====================================