ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال میں کیمو تھراپی شروع کیمو تھراپی کے بعد ڈاؤ میں کینسر کے علاج کی سہولیات مکمل دنیا میں 3.5 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ڈاکٹر زاہد اعظم


ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال میں کیمو تھراپی شروع
کیمو تھراپی کے بعد ڈاؤ میں کینسر کے علاج کی سہولیات مکمل
دنیا میں 3.5 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس بی میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ڈاکٹر زاہد اعظم
سالانہ دس لاکھ افراد دنیا میں ہیپاٹائٹس کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں، ڈاکٹر زاہد اعظم

کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال (اوجھا کیمپس) میں کیموتھراپی کی سہولت کا آغاز ہونے سے کینسر کے مریضوں کے علاج کی سہولیات مکمل ہوگئی ہیں. ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر زاہد اعظم،جو ماہر امراض جگر و معدہ بھی ہیں ،نے بتایا کہ اسپتال میں کینسر کے مریضوں کو او پی ڈی ، ای پی ڈی اور ڈے کیئر کی سہولیات پہلے ہی حاصل تھی انہوں نے بتایا کہ میڈیکل آنکالوجی سروسز کی نگرانی


رائل کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کے سند یافتہ ماہر کو سونپی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معدے، آنتوں سمیت دیگر اقسام کے کینسر کو کیموتھراپی کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ خواتین میں بریسٹ کینسر اور پیٹ کے کینسر کا کیمو تھراپی سے علاج کیا جاتا ہے۔ ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے 28 جولائی کے حوالے سے ڈاکٹر زاہد اعظم نے بتایا دنیا میں سالانہ دس لاکھ افراد ہیپاٹائٹس بی (B) اور اس کی پیچیدگیوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ عالمگیر سطح پر 350 ملین (ساڑھے تین کروڑ) افراد ہیپاٹائٹس کا شکار ہو جاتے ہیں. اچھی خبر یہ ہے کہ ہیپاٹائٹس بی قابل ِعلاج اور اس سے بچاؤ ممکن ہے، لیکن اگر اسکی بروقت تشخیص نہ ہو توجان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ ہیپاٹائٹس ایک خاموش قاتل ہے جو خاموشی سے جگر کو نقصان پہنچاتا ہے ۔اس لئے ضرورت اس کے بارے میں شعور و آگہی پھیلانے کی ہے تاکہ عوام اپنا باقاعدگی سے ٹیسٹ کراتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی یوم ہیپاٹائٹس کا نعرہ یہی ہے کہ “ہیپاٹائٹس انتظار نہیں کرتا”

=======================