انسانی جسم میں معدہ ایک اہم ترین عضو ہے، ہم جو کھاتے ہیں وہ غذا کی نالی کے ذریعے معدے تک پہنچتا ہے اور پھر وہیں ایک منظّم نظام کے تحت غذا سے نشاستہ، نمکیات، معدنیات، وٹامنز، پروٹینز اور دیگر مفید اجزاء الگ ہوتے ہیں جبکہ باقی ناقابلِ ہضم اجزاء جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔


لاہور( مدثر قدیر )انسانی جسم میں معدہ ایک اہم ترین عضو ہے، ہم جو کھاتے ہیں وہ غذا کی نالی کے ذریعے معدے تک پہنچتا ہے اور پھر وہیں ایک منظّم نظام کے تحت غذا سے نشاستہ، نمکیات، معدنیات، وٹامنز، پروٹینز اور دیگر مفید اجزاء الگ ہوتے ہیں جبکہ باقی ناقابلِ ہضم اجزاء جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ ماہرین طب کہتے ہیں ہم کھانے پینے میں بے احتیاطی، فاسٹ اور فروزن فوڈز، کولڈ ڈرنکس وغیرہ کے زائد استعمال اور سہل پسندی کے نتیجے میں اس جسم کے قدرتی نظام میں گڑبڑ پیدا کر رہے ہیں جس کے بدلے میں ہمیں پیچیدہ بیماریوں کا سامنا ہے۔آج کل کی تیز رفتار زندگی میں


انسان نے اپنی صحت کو بہت نظر انداز کر رکھا ہے جس کی سب بڑی مثال کم وقت میں جَلد تیار ہو جانے والے فروزن فوڈ کا بے تحاشہ استعمال ہے جس کے باعث معدے کے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے آپ یقین کریں دِل، دماغ سمیت متعدّد بیماریوں کا سِرا معدے ہی سے جا ملتا ہے۔اومیگا نیوز سے بزریعہ فون معدے کے امراض پر بات کرتے ہوئے ماہر امراض معدہ ڈاکٹر طارق محمود میاں،ڈاکٹر منیر غوری اور اسسٹنٹ پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر عاصم حمید کا کہنا تھا کہ معدہ ایک تھیلی کی مانند ہےجس کا بنیادی کام غذا گرائنڈ کر کے ہضم کرنا ہے، ہم جو بھی کھاتے ہیں وہ اس تھیلی میں جمع ہو جاتا ہے اور پھر ایک نظام کے تحت غذا کو اس قابل کرتا ہے کہ وہ جسم کو توانائی فراہم کر سکے۔ آنھوںنے بتایامعدے کی اپنی بیماریاں بھی ہیں جن میں معدے کا السر، انفیکشن، درد، ورم، تیزابیت، سینے میں جلن، پیٹ پُھولنا اور سرطان وغیرہ شامل ہیں۔بعض افراد کو خصوصاً موسمِ سرما میں غذا کی نالی اور معدے


میں الرجی کی شکایت ہوجاتی ہے جس کی علامات میں اُلٹی اور اسہال شامل ہیںاور زیادہ کھانے کے شوقین افراد عارضۂ قلب میں مبتلا ہو جاتے ہیںجبکہ معدے کے سرطان کی بنیادی وجوہ میں مرچ مسالے والی غذائیں، فروزن فوڈ، مرغن غزائیں، تمباکو نوشی، پان، گٹکے، الکوحل کا استعمال شامل ہیں ۔طبی ماہرین نے بتایا کہ فاسٹ فوڈز کے استعمال سے فیٹی لیور اور موٹاپے کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے خاص طور پر بچّوں میں زائد وزن اُنہیں ذیابطیس کے مرض میں مبتلا کر رہا ہے جبکہ دل کے امراض بھی اِسی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔ماضی میں بچوں میں معدے کے زیادہ مسائل نہیں دیکھے جاتے تھے لیکن اب صرف معدے ہی کے نہیں بلکہ چھوٹی آنت کے مختلف انفیکشنز اور گندم سے الرجی جیسے امراض بھی عام ہو رہے ہیں اس لیے ہم ماؤں سے درخواست کرتے ہیں کہ ا پنے بچّوں میں تازہ پھل، جوسز اور صحت بخش اشیاء کے استعمال کے رجحان کو فروغ دیں تاکہ وہ صحت مند زندگی بسر کر سکیں۔ اومیگا نیوز سے اپنی گفتگو کے اختتام پر طبی ماہرین اس بات پر متفق تھے کہ معدے سمیت دیگر امراض سے بچاؤ کے لیے سادہ کھانا ، ہوٹلنگ، فاسٹ فوڈز، فروزن فوڈز اور کولڈ ڈرنکس اجتناب کرنا،صاف ستھری اور معیاری تیل میں پکی ہوئی غذاؤں کا استعمال کرنا ضروری ہے جبکہ، متحرک طرزِ زندگی اپنانے، ورزش اور چہل قدمی کو روزانہ کی روٹین کا لازمی حصّہ بنا نا ضروری ہے۔

=============================

کیٹاگری میں : صحت