نیا ناظم آباد انتظامیہ، شاباش ۔ بارشوں سے پہلے اپنے حصے سے بڑھ کر حفاظتی اور احتیاطی انتظامات مکمل کر لیے گئے ۔


حکومت کی جانب سے کراچی سمیت بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کے حوالے سے جو الرٹ جاری کیا گیا اس کے پیش نظر مونسون بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مختلف مقامات پر کیا تیاریاں کی گئی ہیں اس کا جائزہ لینے کے لئے کراچی سمیت مختلف شہروں میں جیوے پاکستان ڈاٹ کام کی ٹیمیں سرکاری اور نجی سطح پر مختلف منصوبوں اور پراجیکٹس کی بابت معلومات جمع کر رہی ہیں شہری انتظامیہ حکومتی اداروں اور متعلقہ حکام سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے ۔


اسی حوالے سے نیا ناظم آباد کی انتظامیہ سے رابطہ ہوا اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کہ دو سال پہلے شدید بارشوں سے جو حصہ زیر آب آگئے تھے مستقبل میں ان کے بچاؤ سمیت پورے پروجیکٹ کو سیلابی برساتی پانی سے بچانے کے لیے

انتظامیہ نے کیا حکمت عملی وضع کی ہے اور کیا کچھ اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ نیا ناظم آباد کے روح رواں اور عالمی سطح پر پاکستان کے جانے پہچانے بزنس مین ،

عارف حبیب گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین محترم عارف حبیب نے نیا ناظم آباد کے تکنیکی ماہرین کے ساتھ ایک بریفنگ سیشن کا اہتمام کرایا ۔ نیا ناظم آباد آفس میں جیوے پاکستان کے لیے رکھی گئی خصوصی بریفنگ میں شرکت اور پورے پروجیکٹ کو سیلابی برساتی پانی سے بچانے کے لیے تعمیر کئے گئے بچاؤ بند کا تفصیلی دورہ کیا تو مشاہدے میں کافی باتیں آئیں جو خوش آئند بھی ہیں اور قابل ستائش بھی

۔نیا ناظم آباد انتظامیہ کی جانب سے سید محمد طحہ نے بریفنگ کا اہتمام کیا


جہاں سعید احمد بھائی نے تکنیکی معاملات پر مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں اور متعدد سوالات کے تسلی بخش اور مدلل جواب دیے ۔سعید بھائی ایک سادہ مزاج اور پرخلوص شخصیت کے مالک ہیں ان کی صلاحیت اور کارکردگی بطور صدر نیشنل بینک

قوم کے سامنے ہے جہاں انہوں نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کیا آج کل نیا ناظم آباد انتظامیہ نے ان کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں اور خوشی کی بات یہ ہے کہ وہ نیا ناظم آباد میں ہی رہائش پذیر ہیں ۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ میڈیا انڈسٹری کے بہت سے دوست نیا ناظم آباد میں رہائش اختیار کر چکے ہیں ۔
بارش سے پیدا شدہ صورتحال کے بعد اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں ایک خصوصی ویڈیو بریفنگ


میں بتایا گیا کہ کس طرح سال 2020 کی ریکارڈساز بارشوں میں کراچی میں پچھلی کئی دہائیوں

کا بلکہ 90 سالہ ریکارڈ ٹوٹا اور پانچ سو ملی میٹر سے زیادہ بارش نے شہر میں تباہی کے وہ مناظر پیش کیے جو پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے تھے چنانچہ حکومت نے کراچی کو آفت زدہ قرار دے دیا ۔شہر کے دیگر علاقوں کی طرح نیا ناظم آباد بھی

اس بارش سے متاثر ہوا خاص طور پر بلاک بی , سی اور ڈی کے کچھ حصے زیرآب آئے۔
ماضی کی بارشوں میں نیا ناظم آباد کی اپنی

حدود میں 12 سے 15 ملین گیلن پانی برستا تھا ۔ مایہ ناز کنسلٹنٹ فرم EA کے مطابق سال 2020 میں نیا ناظم آباد کی اپنی حدود میں برسنے والا بارش کا حجم 40 ملین گیلن تھا جبکہ PSM کی جانب سے 45 ملین گیلن پانی بہتا ہوا

نیا ناظم آباد کے کچھ نشیبی حصوں کی طرف آیا


اسی طرح مغربی باؤنڈری سے شگاف لگانے کے باعث حاجی فضل ٹاؤن

کی جانب سے بھی 41 ملین گیلن پانی نیا ناظم آباد میں داخل ہوگیا یوں نیا ناظم آباد کو مجموعی

طور پر 126 ملین گیلن پانی کو نکالنے جیسے بڑے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا ۔PSM روڈ پر موجود برساتی ٹرین سسٹم بلاک اے اور پی ایس ایم پلانٹ سے آنے والا تمام پانی کو لال گیٹ سے نکالنے کے لیے کافی تھا البتہ ہولڈنگ ٹینک کے ڈرین سسٹم کے ذریعے پانی کے اتنے بڑے ذخیرے کو بیرونی نظام نکاسی کی ناکافی صلاحیت کے باعث اس طرح نکالنا ممکن نہ تھا ۔لہذا ہولڈنگ ٹینک کے اطراف جمع ہونے والے پانی کو بھی پمپوں کے ذریعے پی ایس ایم روڈ والے ڈرین سسٹم کی طرف نکالا گیا ۔مستقبل میں بارشوں سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لیے نیا ناظم آباد نے جو اقدامات کئے ہیں وہ کچھ یوں ہیں ۔

پی ایس ایم سے بہہ کر انے والے پانی کو روکنے کے لیے ڈھائی کلو میٹر طویل بچاؤ بند تعمیر کیا گیا ہے جس کے پیچھے 151 ایکڑ رقبے پر 204 ملین گیلن پانی کو نیا ناظم آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا ۔بارشوں میں تعطل کی صورت میں یا مون سون کے اختتام کے بعد اس جمع شدہ پانی کو خارج کر دیا جائے گا ۔
پی ایس ایم کی باؤنڈری کے ساتھ ایک ساڑھے آٹھ ایکڑ رقبے پر عارضی جھیل بنائی گئی ہے جہاں بلاک سی اور ڈی سے آنے والے 17 ملین گیلن پانی کو ذخیرہ کیا جا سکے گا اس جمع ہونے والے پانی کو بھی مناسب وقت پر ڈرین سسٹم کے ذریعے باہر نکال دیا جائے گا اور اس کے لیے پہلے سے بڑے اور طاقتور پمپ کا انتظام کرلیا گیا ہے ۔

حاجی فضل ٹاون کی جانب باؤنڈری وال کے ساتھ اجتماع گاہ روڈ سے آفریدی گوٹھ کی جانب 14 فٹ چوڑا اور ساڑھے پانچ فٹ زہرہ نالہ بنایا گیا ہے جو آفریدی گوٹھ سے آگے 48 انچ پائپ لائن کے ذریعے منگھو پیر روڈ پر بائیکو پیٹرول پمپ سے گزرتے ہوئے چار ہزار روڈ پر اجمیر نگری نالے سے منسلک کر دیا گیا ہے ۔

موجودہ ہولڈنگ ٹینک سے بڑا ڈرین سسٹم پانی کو باہر لے جانے کے لیے بنایا گیا ہے جو قدرتی ڈھلوان کے ذریعے پانی کو تیزی سے باہر نکلے گا ۔


ٹینک کے ساتھ مزید بڑے اور طاقتور پمپ بھی نصب کر دیے گئے ہیں جو ہولڈنگ ٹینک کو خالی رکھنے میں مددگار ثابت ہوں گے ۔

ان تمام کاموں کے ساتھ ساتھ تمام متعلقہ نالوں کی صفائی اور ان میں سے رکاوٹوں کو ہٹانے کا کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے ۔

نیا ناظم آباد انتظامیہ نے ماہرین کی مشاورت سے تمام ممکنہ تدابیر اختیار کر لی ہیں ان اقدامات کے پیش نظر کوئی امید ہے کہ انشاءاللہ آئندہ ہونے والی بارشیں نیا ناظم آباد کے لیے رحمت کا باعث ثابت ہوں گے ۔

بریفنگ اور مشاہداتی دورے کے دوران کراچی پریس کلب سے

سینئر صحافی رضوان بھٹی صاحب بھی جیوے پاکستان کے ہمراہ تھے ۔یہ جان کر خوشی ہوئی کہ نیا ناظم آباد میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں مختلف بلاکس میں پلاٹوں کی فروخت کا عمل کئی مراحل طے کر چکا ہے اب یا منظور شدہ نقشوں اور رولز کے مطابق لوگ اپنی تعمیرات آگے بڑھا رہے ہیں مختلف بلاگز میں مزدور اور محنت کش اپنا کام کرتے نظر آئے


۔نیا ناظم آباد میں اپارٹمنٹ فلیٹوں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے یہاں پر زمین مکانات فلیٹوں کی قیمتیں مسلسل اوپر جا رہی ہیں

شاندار سرسبز پرسکون ماحول یہاں کی شان بڑھاتا ہے کشادہ سڑکیں ہریالی پرندوں کی چہچہاہٹ دل ودماغ کو بھلی لگتی ہے ۔دیکھا جائے تو یہ ایک نیا اسپورٹس سٹی بھی بن گیا ہے یہاں انتہائی خوبصورت کرکٹ اسٹیڈیم جدید سہولتوں سے آراستہ ہے جہاں اس روز بھی

کرکٹ میچ ہو رہا تھا پی سی بی کے چیئرمین رمیز راجہ بھی یہاں کا دورہ کر چکے ہیں

عارف حبیب خود اچھے اسپورٹسمین ہیں اس لئے ان کے سب کاموں میں اسپورٹس مین سٹریٹ بھی جھلکتی ہے انہوں نے نیا ناظم آباد کو اسٹیٹ آف دی آرٹ پروجیکٹ بنا دیا ہے کوئی عام فلٹر ہوتا تو وہ کوئی ایک کونا بھی کمرشل استعمال کئے بغیر نہ چھوڑتا

لیکن عارف حبیب نے نیا ناظم آباد کو زندگی کا احساس دیا ہے اور کراچی کے اندر ایک نیا شہر آباد کر کے دکھایا ہے


یہاں فٹبال اسٹیڈیم بھی ہے اور باسکٹ بال کورٹ بھی قائم ہے ہفتہ اتوار کو پیراگلائیڈنگ اور تیر اندازی

کے مقابلے اور ٹریننگ سیشن ہوتے ہیں پروجیکٹ کے اندر تین خوبصورت مساجد تعمیر کی گئی ہیں

مختلف سڑکوں کے ساتھ سبزیاں اور پھل دار درخت لگائے گئے ہیں ایک طرف کمرشل ایریا بھی موجود ہے بینک اور جدید اسپتال کی سہولتیں بھی پروجیکٹ کے اندر دستیاب ہیں ۔مجموعی طور پر یہ پروجیکٹ تیزی سے ترقی کر رہا ہے ایک حسین خواب کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے نیا ناظم آباد کہ روح عارف حبیب اور ان کی پوری ٹیم مبارکباد کی حقدار ہے ۔ نیا ناظم آباد جاتے ہوئے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ قلندریہ چوک فلائی اوور پر کام تیزی سے جاری ہے اور آنے والے دنوں میں نیا ناظم آباد تک رسائی مزید آسان اور تیز رفتار اور محفوظ ہو جائے گی ۔
============Report-by-Salik-Majeed==================Jeeveypakistan.com


====================================