راجہ اعزاز ۔۔۔۔ایک درویش منش انسان دوست


تحریر ۔۔۔۔شہزاد بھٹہ
==================
آج 22 جون راجہ اعزاز محمد کی سالگرہ ھے اور وہ عظیم انسان دوست یاروں کا یار آج ھم میں نہیں ھے اللہ تعالیٰ سے دعا ھے کہ وہ راجہ اعزاز کو حضور کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے جنت میں اعلی ترین مقام عطا فرمائے آمین
راجہ اعزاز محمد ماھر تعلیم اپنی وفات سے چند دن پہلے 9 ستمبر 2020 کو ملاقات کے لیے شہزاد بھٹہ کے دفتر تشریف لائے جبکہ 4 اکتوبر 2020 کو ان کی اچانک وفات ہوگئی ( اس ملاقات کے حوالے سے 9 ,, ستمبر کو ایک پوسٹ شیئر کی تھی آج ان کی سالگرہ کے موقع پر ان کی یادیں تازہ کرنے تھوڑی سے ترمیم کر کے دوبارہ شیئر کر رھا ھوں )


یادگار ملاقات میں راجہ اعزاز سے زبردست گپ شپ اور پرانی باتیں کو تازہ کیا گیا
راجہ اعزاز محمد تعلیم کے میدان میں ایک بہت بڑا نام ھے نہایت اعلی تعلیم یافتہ جہنوں نے ساری عمر تعلیم و تربیت کے لیے واقف کر رکھی ۔۔راجہ اعزاز خالص لاھوری اور گورنمنٹ کالج لاھور سے ایم ایس سی باٹنی کرنے کے بعد

پنجاب یونیورسٹی شعبہ تعلیم و تحقیق میں 1984 میں ایم اے ایجوکیشن میں داخلہ لیا تو ان کی ملاقات شہزاد بھٹہ سے ھوئی اور پھر دوستی کا سلسلہ شروع ھوا جو الحمد اللہ اب بھی جاری ھے ۔۔


یونیورسٹی میں دوستوں کا ایک گروپ وجود میں ایا جس میں شفقت علی ۔سعید الرحمن ۔سعادت واحد اور بشارت شامل تھے یہ دور نہایت زبردست اور یادگار رھا ۔۔اور اس گروپ کا گرو راجہ صاحب تھے ۔۔۔


ایم اے ایجوکشن کرنے کے بعد شہزاد بھٹہ اور راجہ اعزاز نے اپنے دیگر دوستوں ندیم بھٹی ۔یعقوب بٹ ۔فرح بٹ کے ھمراہ گنگ محل گلبرگ میں ٹی ڈی کلاس میں داخلہ لیا ۔۔اس کا کریڈٹ ندیم بھٹی کو جاتا ھے جس نے گورنمنٹ ٹریننگ فار دی ٹیچرز اف ڈیف کو دریافت کیا ۔۔اور پھر گنگ محل کا بھرپور دور شروع ھوتا ھے ۔۔
گنگ محل گلبرگ میں اس گروپ میں مزید خوبصورت اضافہ ھوتا ھے ساجد چیمہ ۔اسلم سیالکوٹی ۔جاوید اقبال اوکاڑی ۔طارق شہزاد ۔غزالہ زرین ۔نویرا۔ ثمینہ سیلم ۔سمیرا ۔ثریا باجی۔ طاھر نسیم و دیگر شامل ھیں ۔۔۔۔


ٹی ڈی کرنے کے بعد زیادہ تر دوستوں نے اسپشل ایجوکیشن کو جائن کیا ۔جو محکمہ میں بیچ 87 کے نام سے مشہور ھوا ۔۔۔ راجہ اعزاز محکمہ تعلیم میں چلے گئے اور ندیم بھٹی نے پنجاب یونیورسٹی جائن کرلی ۔۔

راجہ اعزاز بعد میں محکمہ اسپشل ایجوکیشن میں چلے ائے اور گورنمنٹ انڑ کالج اف ڈیف گلبرگ میں بطور پرنسپل تعینات ھوئے ۔۔گورنمنٹ انڑ کالج میں تقربیا گیارہ سال تک اپنے فرائض سرانجام دیئے اور خصوصی طلبہ کی تعلیم و تربیت کرتے رھے ۔۔۔


گورنمنٹ انڑ کالج کو ڈگری کالج اف اسپشل ایجوکیش بنوانے میں راجہ اعزاز کا بڑا اھم کردار رھا ھے انہوں نے اس وقت کے ڈی او اسپشل ایجوکیشن لاھور شہزاد بھٹہ کے ساتھ مل کر انڑ کالج فار ڈیف کو ڈگری کالج کا درجہ دلانے میں دن رات محنت اور جدوجہد کی

۔۔یوں دو کلاس فیلوز اور دوستوں کی محنت رنگ لائی اور 2004 میں پاکستان کا خصوصی طلبہ کا پہلا ڈگری کالج وجود میں ایا ۔۔۔جس کا افتتاح چویدری پرویز الہی وزیر اعلی پنجاب نے گنگ محل گلبرگ میں کیا اور راجہ اعزاز محمد پہلے ڈگری کالج کے پہلے پرنسپل مقرر ھوئے ۔۔


اور پھر کچھ دنوں بعد
جب راجہ صاحب کی سکیل 19 میں ترقی ھوئی جس کے لیے ان کو واپس اپنے محکمہ تعلیم میں جانا پڑا ۔۔۔۔
راجہ اعزاز محمد بطور پرنسپل سکیل 20 سے2019 میں ریٹائرر ھوئے ۔۔۔


راجہ صاحب واقعی ایک درویش منش انسان دوست تھے جہنوں نے اپنی ساری زندگی دوستوں کی خوشیوں پر صرف کر دی نہایت سادہ اور نیک شخصیت کے حامل راجہ نے ساری عمر سادگی سے بسر کردی آپ نے ایک سرکاری ملازم ھونے کی حیثیت سے اپنی پوری ملازمت نہایت ایمانداری سے سر انجام دی
راجہ اعزاز مرحوم کی یاد میں کلاس فیلو سعادت واحد کی تحریر


اکتوبر کا مہینہ پت جھڑ کا مہینہ ہوتا ہے زرد اور نارنجی رنگ کے لا تعداد پتے شاخوں سے جدا ہو جاتے ہیں ہم عام انسان بھی شائد یہی پتے ہیں جن کی پیدائش جس درخت پر ہوتی ہے اس سے ہی ان کی پوری زندگی کا فیصلہ ہو جاتا ہے

اور کسی پت جھڑ میں چپکے سے گر جاتے ھیں
اللہ راجہ صاحب کو جنت میں اعلی ترین مقام عطا فرمائے امین ۔۔۔۔
گریٹ اعزاز جی مہاراج آج بھی ھماری یادوں میں زندہ ھیں

=================================================