جدہ اور مکہ المکرمہ کچھ شہروں میں حکومت سعودی عرب پرانی عمارتوں کا انہدام کرکے علاقے کو خوبصورت بنانے کے پراجیکٹ پر کام کررہی ہے ، انہدام کیئے جانے والے علاقوں میں پاکستان قونصلیٹ جدہ کی ایک پرانی اور بوسیدہ عمارت بھی آگئی ہے

جدہ (امیر محمد خان سے ) جدہ اور مکہ المکرمہ کچھ شہروں میں حکومت سعودی عرب پرانی عمارتوں کا انہدام کرکے علاقے کو خوبصورت بنانے کے پراجیکٹ پر کام کررہی ہے ، انہدام کیئے جانے والے علاقوں میں پاکستان قونصلیٹ جدہ کی ایک پرانی اور بوسیدہ عمارت بھی آگئی ہے۔ جسکے متعلق پاکستان قونصلیٹ، سفارت خانہ پاکستان پاکستان کی کئی حکومتوں کو موجودہ عمارت کی خستہ حالی کے پیش نظر قونصل خانہ جدہ کیلئے نئی عمارت


حاصل کرنے کی سعی کرتی رہی ہے، پاکستان کی وزارت خارجہ، وزارت خارجہ نئی عمارت کی تعمیر کیلئے کئی سالوں سے اپنے وفود یہاں بھیجتی رہی ہے جو صرف حکومت پاکستان کے بجٹ پر بوجھ بنے اور سفری سہولیات، TA/DA حاصل کرکے بے نتیجہ دورے کرتی رہی ہیں۔ کمیونٹی اور سعودی عرب میں پاکستانی سفارت کاروں کے اشد یادہانیوں کے باوجود پاکستان قونصیلٹ جدہ کی نئی عمارت کا معاملہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا، عمارتوں کے انہدام کے سعود ع عرب کے حالیہ اقدام کے بعد اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ جدہ قونصلیٹ جہاں سے سعودی عرب کے مغربی صوبے میں رہنے والے تقریبا تیرہ لاکھ پاکستانی اپنے پاسپورٹ و دیگر معاملات میں مستفید ہوتے ہیں، موجودہ عمارت میں چالیس سے زیادہ کمرے


اور قونصلیٹ سے متعلق دیگر معاملات ہیں، اطلاع کے متعلق سفیر پاکستان امیر خرم راٹھور، اور قونصل جنرل خالد مجید کی انتھک محنت کے بعد سعودی حکومت کے متعلقہ ذمہ داران نے دوسال تک عمارت کو منہدہم نہ کرنے کا اشارہ دیا ہے، اس دوران پاکستان سفارت خانہ اور قونصل خانہ کی جانب سے پاکستان میں وزارت خارجہ کو نئی عمارت کیلئے ماہر کنسلٹنٹس کا چناؤ کرکے


پاکستان میں حکومت کے متعلقہ اداروں کو بھیجا ہے۔پاکستان قونصلیٹ کی نئی عمارت کیلئے قونصلیٹ کے پاس ایک وسیع اور عریض زمین موجود ہے جہاں عمار ت کی تعمیر ہوگی۔وہاں کبھی اسکول بنانے کا عندیہ دیاجاتا ہے، اور پی پی پی کے سابقہ دور میٰں اسوقت کے وزیر تعلیم نے اسکا افتتاح کیا تھا، پھر اس زمین پر پاکستان قونصلیٹ بننے کا عندیہ دیا گیا اور اسکا افتتاح سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے کیا تھا جسکے افتتاح کی تختی کئی سالوں سے قونصلیٹ میں رکھی رہی اور وہاں سابقہ حکومتوں کے بے حثی پر پاکستان کمیونٹی کو منہ چڑاتی رہی۔ امید ہے کہ حکومت سعودی عرب کی جانب سے پرانی عمارتوں کے انہدام کے اعلان کے بعد اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ حکومت پاکستان قونصلیٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کیلئے فوری اقدام کرے جہاں سے دیگر معاملات کے علاوہ روزآنہ تقریبا ایک ہزار پاکستانی قونصلر خدمات سے مستفید ہوتے ہیں۔

===================================