فیصل وحید نے بالآخر اپنے آپ کو منوالیا،

Asghar Umar
فیصل وحید نے بالآخر اپنے آپ کو منوالیا، فیصل وحید طویل عرصے سے شعبہ صحافت میں سرگرم ہیں، ہونہار بروا کے چکنے پات شروع میں ہی نظر آگئے تھے، تاہم وہ ٹیم ورک سے منسلک تھے، اسلیے انکی صلاحیتوں کا کریڈٹ بھی ٹیم کو جاتا تھا، اس میں بھی کوئی شک نے اچھی ٹیم میں انتخاب بھی آپ کی صلاحیتوں کا اعتراف ہوتا ہے اور اچھے مواقع ملتے ہیں، فرد کی صلاحیتوں کا کریڈٹ کپتان کو جاتا ہے تو بڑے پراجیکٹس کی کامیابی سے فرد میں بھی اعتماد پیدا ہوتا ہے، سما اور رفتار میں کام سے فیصل وحید میں بھی اعتماد پیدا ہوا اور انھوں نے اپنے لیے انقلاب کے نام سے علیحدہ پلیٹ فارم کا انتخاب کیا ،
کراچی میں رہ کر صحافت کرنا بڑا جان جوکھوں کا کام ہے ،یہاں اسلام آباد کی طرح سیکڑوں وزارتوں کے دفاتر نہیں کہ کسی بھی وزارت کی ایک فائل پکڑی اور پروگرام کرکے تحقیقاتی صحافی کا درجہ پالیا اور قومی صحافت میں نمایاں ہوگئے ،کراچی میں مسائل تلاش کرنا پڑتے ہیں، ایشو سمجھنے ہوتے ہیں، مافیاوں کے اس شہر میں گروہوں کے اسٹیک ہوتے ہیں، زندگی داؤ پر ہوتی ہے، کرپشن میں لتھڑی حکومت تحفظ دینے کے بجائے خود ایک خطرہ ہوتی ہے ،ایسے میں صحافت کرنا دل گردے کا کام ہے ، فیصل وحید نے انہی حالات میں انقلاب برپا کیا ہے، تقریباً 40لاکھ لوگوں تک رسائی ہر حال میں بڑا ٹارگٹ ہے لیکن “رفتار “کی موجودگی میں جگہ بنانا واقعی بہت مشکل تھا، ڈیجیٹل میں نکتہ جیسا پلیٹ فارم ناکام ہوگیا، مگر فیصل وحید اپنے نرم مزاج اورلہجے کے ساتھ پتھروں کو موم کررہے ہیں، ایک سے ایک نیا سنگ میل تراش رہےہیں ،اللہ کرے یہ سفر یونہی رواں رہے، فیصل وحید مبارک ہو @