
کراچی میں پوشیدہ ہزارہ منگول کمیونٹی – چنگیز خان کے سلسلہ نسب کی حقیقت
Hidden Hazara Mongol Community in Karachi – Truth of Genghis Khan Lineage
کراچی میں پوشیدہ ہزارہ منگول کمیونٹی – چنگیز خان کے سلسلہ نسب کی حقیقت
====================
پنجاب پولیس ملک کی سب سے زیادہ کرپٹ پولیس قرار، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں خیبرپختونخواہ پولیس سب سے کم کرپشن والی پولیس قرار۔ تفصیلات کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے کرپشن سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں کئی شعبوں میں خیبرپختونخواہ کو ملک کا سب سے کم کرپٹ صوبہ قرار دیا گیا ہے۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق کرپشن سے متعلق عوامی رائے جاننے کیلئے کروائے گئے سروے میں قومی سطح پر 24 فیصد شرکا نے پولیس کو سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ قرار دیا، اس کے بعد ٹینڈر و پروکیورمنٹ 16 فیصد اور عدلیہ 14 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ پنجاب میں پولیس کرپشن کے بارے میں سب سے خراب تاثر رپورٹ کیا گیا جو 34 فیصد تھا، جبکہ بلوچستان 22 فیصد، سندھ 21 فیصد اور خیبر پختونخوا میں یہ شرح 20 فیصد رہی۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جاری کردہ کرپشن رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبوں میں کرپشن کے تصور کے مطابق پنجاب میں سب سے اوپر جبکہ خیبر پختونخواہ میں تناسب سب سے نیچے ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ نیشنل کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کی رپورٹ جاری ہوگئی ہے اور مبینہ اعداد و شمار کے مطابق پولیس 24 فیصد کے ساتھ پاکستان کا سب سے زیادہ کرپٹ شعبہ تصور کیا جاتا ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ صوبائی سطح پر پولیس کے بارے میں کرپشن کا سب سے زیادہ تصور پنجاب میں 34 فیصد ہے۔ اس کے بعد بلوچستان 22 فیصد جبکہ سندھ 21 فیصد ہے اور خیبر پختونخواہ کا نمبر سب سے نیچے 20 فیصد ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ عوامی خدمات میں رشوت کے لحاظ سے بھی خیبر پختونخواہ کا سکور سب سے کم جبکہ سندھ، پنجاب کا زیادہ ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ الحمدللہ خیبر پختونخواہ ڈیجیٹل ایپ دستک نے 2025 کا ایوارڈ جیت لیا جبکہ دوسری جانب دوسرے صوبے کرپشن کے تمام ایوارڈ جیت رہے ہیں۔
====================
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزید آئینی ترامیم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پارلیمنٹ سے دو آئینی ترامیم کافی ہیں، مزید کی گنجائش نہیں، آئین ایسی دستاویز نہیں کہ بار بار تبدیل کیا جائے۔
منگل کو گورنر ہاؤس لاہور میں چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مزید صوبے بنانے سے پہلے پنجاب اسمبلی سے منظور قرار داد پر عمل کریں، سینیٹ کے کمیشن نے قرار دیا تھا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنایا جائے، پہلے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے لیے اتفاق رائے کریں پھر آگے چلیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب کی تقسیم کا سوچ بھی نہیں سکتا، پنجاب میں بلدیاتی نظام پرقانون بنایا گیا، سندھ میں ایسا کرتا تو بہت ردعمل آتا، لوگوں نے الٹا ٹانگ دینا تھا، آپ پنجاب میں زیادہ رہا کریں، انہیں پہلے ہی میرا پنجاب میں آنا ہضم نہیں ہوتا، میں تو کہتا ہوں یہ سندھ آیا کریں، میں تو یہ بھی کہتا ہوں کہ سندھ میں اپنا گورنر لگائیں، جو ابھی تک نہیں لگایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں اتحادیوں کو بھی اسپیس لینی پڑتی ہے، پنجاب میں وزارتیں نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مزید صوبے بنانے سے پہلے جہاں نئے صوبے بنانے پر اتفاق رائے ہے وہ بنائیں، مفاہمت سیاست میں آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ ہے، جھگڑے والے ماحول میں رہے تو معاملہ خراب رہے گا، ایک پارلیمنٹ سے دو آئینی ترامیم کافی ہیں، مزید کی گنجائش نہیں، آئین ایسی دستاویز نہیں کہ بار بار تبدیل کیا جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ذاتی اختلاف نہیں، ان کا طریقہ غلط ہے جو صوبہ پی ٹی آئی کی ذمہ داری ہے وہاں ان کی حکومت ناکام ہوچکی۔
صحافی نے سوال کیا کہ نوازشریف سے کوٹ لکھپت ملنے گئے تھے کیا اڈیالہ بھی جائیں گے؟ جس پر بلاول بھٹو نے جواب میں کہا کہ نوازشریف سے ملنے گیا تھا لیکن انہوں نے باہر نکلتے ہی ایک جلسے میں ہمارے پرحملہ کردیا، پیپلز پارٹی جب قدم بڑھانے کے لیے تیار ہوتی ہے تو پھر دوسری طرف حالات خراب ہوجاتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ان حالات میں وزیراعظم بننے کے سوال پر کانوں کو ہاتھ لگا دیے اور کہا کہ عوام ووٹ دیں گے تو ضرور بنوں گا۔
پنجاب میں گورنر کےاختیارات اور وسائل نہیں رہے لیکن گورنر سلیم حیدر اچھا کام کررہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی اچھا کام کررہی ہیں۔
Explore Karachi’s hidden Hazara Mongol community — a unique ethnic group believed by many to be descendants of Genghis Khan. Their Persian roots, Dari language, culture, food, and lifestyle are revealed in this rare documentary-style video.
This video uncovers the Hidden Hazara Mongol Community in Karachi, a community known for its Mongolian facial features, Persian roots, and rich historical identity. The Hazara people originally migrated from Afghanistan to British India around 1882, and today they are settled in various cities across Pakistan — especially Karachi, Quetta, Hyderabad, and Islamabad.
The Hazara community speaks Dari Persian fluently, a language that reflects their deep cultural connection with Central Asia, Persian traditions, and Mongol ancestry. Many historians believe that the Hazara people may have direct bloodline links to the army and descendants of Genghis Khan, which makes their cultural identity even more fascinating.
In this video, we explore their daily lifestyle, food, clothing, traditions, community gatherings, home structures, and the unique Mongolian-style facial features that set them apart from other ethnic groups in Pakistan. Karachi is home to a large number of Hazaras who have preserved their Central Asian heritage, and you will see everything in real-life visuals — no reenactments.
This documentary-style journey takes you inside their neighborhoods, showing how they live, speak, work, and maintain their ancestral culture while being an important part of Karachi’s multicultural population.
If you are interested in ethnic groups, hidden communities, Pakistani diversity, Central Asian history, and Mongol heritage, this video is a must-watch.


























