افغان جنگ میں پختونخواکی معیشت کو نقصان پہنچا،این ایف سی سے پورا حصہ دیا جائے:اپوزیشن
اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ افغان جنگ کی وجہ سے خیبر پختو نخوا کی معیشت کو نقصان پہنچا،این ایف سی سے پورا حصہ دیا جائے ۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ سفارتکاری سے مسائل حل کیے جائیں۔ محمدزبیر اور تیمور جھگڑا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ حکومت معاشی پالیسی کے لحاظ سے ناکام ہوگئی ۔ خیبرپختونخوا کا جتنا شیئر ملنا چاہیے وہ نہیں مل رہا۔افغان جنگ کی وجہ سے خیبرپختونخوا متاثر ہوا۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے بھی خیبرپختونخوا متاثر ہوا۔ جنگ کی وجہ سے کوئی سرمایہ کار ہمارے صوبے میں نہیں آیا۔انہوں نے کہا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ ہیں خلاف نہیں ہیں۔ جس ادارے کی جو آئینی ذمہ داری ہے وہ وہیں تک محدود رہے ۔سرتاج عزیز کمیٹی نے جو 1000 ارب روپے دینے کا کہا وہ دئیے جائیں، این ایف سی میں تمام صوبوں نے فاٹا انضمام پر حصہ دینے کا کہا، خیبر پختونخوا میں جب فاٹا ضم ہوا تو خیبر پختونخوا کا شیئر19 فیصد ہوگیا، گیس کی رائلٹی سمیت صوبے کے وسائل کو روکا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کی وجہ سے خیبر پختونخوا کی معیشت کو نقصان پہنچا، ہمارے کلچر اور روایات کو نقصان پہنچا، ہماری سرمایہ کاری کی شرح اور صنعتیں جنگ کی وجہ سے ختم ہوئیں۔
وار ان ٹیرر کے بعد خودکش دھماکے اور ڈورن حملے ہوئے ، ماضی میں دیکھا بھتے کی کالز آتی تھیں تو کون سرمایہ کاری کرتا ہے ؟۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم سے بہتر کوئی پاکستانی نہیں، پاکستان ہماری جان ہے ، ہم چاہتے ہیں ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی ہو، تمام ادارے مضبوط ہوں، تمام ادارے آئین کے دائرے میں کردار ادا کریں۔ پاک فوج ہماری فوج ہے ، یہ ہمارے ہی بچے ہیں، ہم چاہتے ہیں آئین میں جس کا جو کردار ہے وہ وہاں تک رہے ۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس پوری دنیا کے ساتھ تجارت کے مواقع ہونے چاہئیں، امن کی جہاں بھی ضرورت ہو پاکستان کردار ادا کرے ، پاکستان کسی تنازع میں اپنا کردار ادا نہ کرے ۔اس موقع پر سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ چار ماہ کی رپورٹ آئی ہے کہ ایکسپورٹ نیچے گر گئی ، تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ گیا ہے ، ہم کہتے ہی تھے کہ کوئی سرمایہ کاری نہیں کرے گا، یہاں کا ٹیکس سٹرکچر صحیح نہیں۔زبیر عمر نے پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ایکسپورٹ گر گئی ہے ۔ تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ گیا ہے ۔ وزیر اعظم اور ڈپٹی وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کی 5300 ارب کی کرپشن رپورٹ پر وضاحت نہیں دی۔تیمور جھگڑا نے کہا کہ این ایف سی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اس پر بہت پروپیگنڈا ہوتا ہے ۔ حلیم عادل شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کراچی 65 فیصد آمدن دیتا ہے ،صوبہ سندھ علی بابا چالیس چوروں کے حوالے ہے ۔ دراصل شہر کے حکمرانوں کو گٹر بدر ہونا چاہیے
courtesy roznama dunya urdu


























