
جامعہ کراچی میں بسلسلہ یومِ جمہوریہ ترکیہ ایک روزہ سیمینار وتصویری نمائش کا انعقاد
جامعہ کراچی میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں ایک نیا تعلیمی پروگرام متعارف کرانے کے لئے ترک قونصل جنرل سے تعاون کی درخواست
پاکستان ہمارے کلیدی اور اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے، جس کا عکس موجودہ تعاون کے ساتھ ساتھ اُن منصوبوں میں بھی جھلکتا ہے جنہیں ہم مستقبل میں آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔قونصل جنرل ترکیہ ارگُل کاداک
موجودہ عالمی منظرنامے میں دنیا ایک کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ایسے وقت میں پاکستان اور ترکی نہ صرف علاقائی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹرخالدمحمود عراقی
ترکیہ کے کراچی میں تعینات قونصل جنرل اَرگل کا داک نے جامعہ کراچی میں ایک روزہ سیمیناربعنوان:پاکستان اور جمہوریہ ترکیہ کے روابط(ماضی تاحال) اور تصویری نمائش بسلسلہ یومِ جمہوریہ ترکیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی موقع پر ہم اپنے جمہوریہ کے معمار، مصطفی کمال اتاترک کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ہم اُن تمام شخصیات کو بھی احترام و سپاس کے ساتھ یاد کرتے ہیں جنہوں نے جدید ترکی کے قیام اور استحکام میں اپنا کردار ادا کیا۔تقریب کا اہتمام یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ برائے ترک زبان،جامعہ کراچی کے زیر اہتمام آڈیوویژول سینٹر جامعہ کراچی میں کیا گیا۔
قونصل جنرل نے اپنے خطاب کا آغاز صدرِ مملکت رجب طیب اردوان کی قیادت کو سراہتے ہوئے کیا، جنہوں نے ترکی کو ایک موثر بین الاقوامی ثالث کے طور پر متعارف کرایا اور عالمی شراکت داریوں کو فروغ دیا، جن میں پاکستان کے ساتھ دوستی کا رشتہ خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے کلیدی اور اسٹریٹجک شراکت داروں میں سے ایک ہے، جس کا عکس موجودہ تعاون کے ساتھ ساتھ اُن منصوبوں میں بھی جھلکتا ہے جنہیں ہم مستقبل میں آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔ صدرِ ترکی اور وزیرِاعظم پاکستان کی قیادت میں دونوں ممالک کے تعلقات تعلیم، ثقافت اور دیگر شعبوں میں مزید مستحکم ہوئے ہیں اوریہ تعاون محض دفاعی میدان تک محدود نہیں۔
قونصل جنرل نے کہا کہ آج کا دن دراصل پاکستان اور ترکی کے درمیان اس لازوال دوستی کا جشن منانے کا دن ہے جو مشترکہ تاریخ، باہمی احترام اور گہرے ثقافتی رشتوں میں جڑی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ترکی کے عوام کی جانب سے شاعرِ مشرق علامہ محمد اقبالؒ کو خراجِ تحسین پیش کرنا اور پاکستانی عوام کی جانب سے مصطفی کمال اتاترک کے لیے گہری عقیدت و احترام کا اظہار، دونوں اقوام کے درمیان برادرانہ تعلقات کی روشن علامت ہیں۔قونصل جنرل نے کہا کہ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں اور دیگر مقررین نے بھی ذکر کیا ہے، ترکی زبان کے کورسز صرف زبان سکھانے تک محدود نہیں بلکہ وہ کراچی میں ترک ثقافت کے فروغ کا بھی ذریعہ ہیں۔
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان دوستی کا رشتہ تاریخی بنیادوں پر قائم ہے۔میرے نزدیک اس دوستی کی رہنما اساس ہمارے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے فراہم کی، جنہوں نے فرمایا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین باہمی سمجھ بوجھ اور تعلقات کو مزید مضبوط ہونا چاہیئے۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی منظرنامے میں دنیا ایک کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ ایسے وقت میں پاکستان اور ترکی نہ صرف علاقائی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ حال ہی میں پاکستان اور افغانستان کے وفود نے ترکی کا دورہ کیا تاکہ خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا سکیں۔ ترکی نے معاشی ترقی، سیاسی استحکام، ٹیکنالوجی اور تعلیم کے میدانوں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں، وہ پاکستان کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔ دوستی صرف دعوؤں سے نہیں بلکہ ایک دوسرے سے سیکھنے اور ترقی کے سفر میں ساتھ بڑھنے سے مضبوط ہوتی ہے۔
وائس چانسلر نے کہا کہ جامعہ کراچی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبے میں ایک نیا تعلیمی پروگرام متعارف کرانے کی خواہش رکھتی ہے، جو اس وقت پاکستان میں کسی بھی ادارے میں موجود نہیں۔ انہوں نے ترک قونصل جنرل سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلے میں تعاون فراہم کریں، کیونکہ ترکی اس میدان میں ماہرین اور پیشہ ور افراد رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان میں کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو ہم ترکی سے مدد طلب کرتے ہیں، لیکن وقت کا تقاضا ہے کہ ہم خود بھی اس شعبے میں اپنی مہارت کو فروغ دیں۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ زبان اقوام کے درمیان عوامی اور سفارتی سطح پر رابطوں کا ایک انتہائی اہم ذریعہ ہے، اور اس کے فروغ سے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔
سیمینار میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسرڈاکٹر فیصل اعوان،صدرشعبہ اُردو پروفیسرڈاکٹر عظمیٰ فرمان نے پاک ترک دوستی اور تاریخی پس منظر پر اپنے اپنے مقالے پیش کئے جبکہ یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ برائے ترکی زبان جامعہ کراچی کے ترکی اساتذہ نے اپنے خیالات کااظہارکیا۔
قبل ازیں فوکل پرسن یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ برائے ترک زبان جامعہ کراچی،پروفیسرڈاکٹر تنظیم الفردوس نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے مثالی روابط ہمیشہ قابل ذکر رہے ہیں اور دنیا بھر کی نظریں اس پر ہمیشہ رہتی ہیں۔























