قائم مقام چیف جسٹس کا جامعہ کراچی میں ڈی این اے لیبارٹری کا دورہ

قائم مقام چیف جسٹس کا جامعہ کراچی میں ڈی این اے لیبارٹری کا دورہ

دورے کا مقصد آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی ڈی این اے لیبارٹری کی کارکردگی کا جائز ہ لینا تھا

پروفیسرمحمد رضا شاہ اورپروفیسر عطا الرحمٰن و دیگرنے جسٹس ظفر احمد را جپوت کااستقبال کیا

کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جناب جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ہفتہ(25اکتوبر) کو بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی اور حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں قائم سندھ فارنزک ڈی این اے اینڈ سیرو لوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل) کا دورہ کیا۔

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ اورسابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی، پروفیسر ایمیریٹس ڈاکٹر عطا الرحمٰن سمیت دیگر سینئر آفیشل نے قائم مقام چیف جسٹس کی ادارے میں آمد کا خیرمقدم کیا۔

دورے کے دوران قائم مقام چیف جسٹس نے آئی سی سی بی ایس کی انتظامیہ کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی جس میں پروفیسر ڈاکٹر محمد رضا شاہ، پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمٰن،پروفیسر ڈاکٹر سید عابد علی اور انچارج پراجیکٹ ڈائریکٹر ایس ایف ڈی ایل ڈاکٹر اشتیاق احمد خان سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اس موقع پرپروفیسر محمد رضا شاہ نے آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں جاری مختلف سائنسی و تحقیقی منصوبوں پر جامع بریفنگ دی۔ انہوں نے تحقیقی مرکز کی شاندار ترقیاتی کارکردگی بیان کی جو ایک کمرے کی لیبارٹری سے بڑھ کر آج ایک بین الاقوامی معیار کے تحقیقی ادارے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔

ڈاکٹر اشتیاق احمد خان نے سندھ فارنزک ڈی این اے اینڈ سیرو لوجی لیبارٹری کی کارکردگی اور کامیابیوں پر تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ جدید ترین لیبارٹری پولیس اور استغاثہ کے محکموں کو مجرمانہ تحقیقات اور عدالتی مقدمات میں سائنسی بنیادوں پر معاونت فراہم کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایس ایف ڈی ایل کی جانب سے جج صاحبان، پراسیکیوٹرز، تفتیشی افسران، میڈیکولیگل افسران اور مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے لیے متعدد تربیتی پروگرامز بھی منعقد کیے گئے ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایف ڈی ایل کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آئی سی سی بی ایس کی انتظامیہ کو لیبارٹری کو مؤثر طریقے سے چلانے پر سراہا اور ادارے کو اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

میڈیا ایڈوائزر