اس سفر میں سلیم حبیب یونیورسٹی تیسری یونیورسٹی بن گئی ہے۔


اس سفر میں سلیم حبیب یونیورسٹی تیسری یونیورسٹی بن گئی ہے۔

صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت کی ایمبسڈر پروگرام کے تحت سلیم حبیب یونیورسٹی میں منعقدہ ورکشاپ میں شرکت

ورکشاپ کے دوران دس طلبا صوبائی محتسب کے سفیر منتخب

منتخب سفراء محکمہ محتسب سندھ سے متعلق عوامی آگہی میں کردار ادا کریں، محمد سہیل راجپوت

کراچی 12 دسمبر ۔صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت نے سفراء (ایمبیسڈر) پروگرام کے تحت سلیم حبیب یونیورسٹی میں محکمہ محتسب سندھ اور یونیورسٹی کے اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ میں شرکت کی۔ اس موقع پر سلیم حبیب یونیورسٹی کے وائس چانسلر سید عرفان حیدر، ایڈوائزر محتسب سندھ ریحانہ جی علی میمن، رجسٹرار مسعود عشرت و دیگر بھی موجود تھے۔ ورکشاپ کے دوران طلباء کو محتسب سندھ کے کردار،


کام کرنے کے طریقۂ کار اور اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا جبکہ پرفارمنس کی بنیاد پر دو طلباء کو بطور سفیر صوبائی محتسب سندھ بھی منتخب کیا گیا۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی محتسب سندھ محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ یہ سفراء کے انتخاب کے لیے تیسری یونیورسٹی ہے، اس سے قبل صوبائی محتسب دفتر ہمدرد یونیورسٹی اور سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی سے دس دس سفیر منتخب کرچکی ہے جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ محتسب دفتر کے تحت مختلف سرکاری محکموں میں نمٹائی جانے والی عوامی شکایات کا جائزہ لیں گے اور صوبائی محتسب سندھ کے کام کرنے کے طریقۂ کار کے بارے میں عوامی آگہی کا سبب بنیں گے۔ انھوں طلباء بالخصوص منتخب سفراء پر زور دیا کہ وہ صوبائی محتسب سندھ دفتر اور عوام کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور عوام کو سرکاری محکموں کی لاپرواہی، بددیانتی اور طاویلی حربوں کے خلاف احتساب اور گڈ گورننس کے بارے میں بتائیں۔ ورکشاپ میں سوال و جواب کا بھی سیشن رکھا گیا جس میں طلباء نے بلا جھجھک سوالات کیے جس کے صوبائی محتسب سندھ نے بھرپور جوابات دیے۔ ورکشاپ سے ریحانہ جی علی میمن اور مسعود عشرت و دیگر نے بھی طلباء کو محکمہ محتسب سندھ اغراض و مقاصد و تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا۔

ہینڈآؤٹ نمبر 922۔۔۔ایس اے بی
=====================

کراچی

مور خہ12 دسمبر 2024

کراچی 12 دسمبر ۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور حکومت سندھ ہمیشہ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہتے ہیں، سندھ حکومت نے پی پی پی موڈ پر کام کر رہی ہے، ہم سرمایہ کاروں کو بھی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت ہر قسم کی سہولت دینے کے لئے تیار ہیں۔ کراچی کے مقامی ہوٹل میں سندھ سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چینی سرمایہ کار کراچی میں میڈیکل سٹی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ، صدر آصف علی زرداری نے سندھ حکومت کی جانب سے چینی سرمایہ کاروں کو مدد دینے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے سب سے موزوں خطہ ہے ، ہم دو سو سال تک تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا کر سکتے ہیں ، گرین انرجی کے حوالے سے یہاں بہت سی کمپنیاں کام کر رہی ہیں ۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ سے بھی کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا ، کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے محدود پانی سے زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چائنیز ٹیکنالوجی اور ہمارے ملک میں موجود مواقع مل کر ترقی کے مزید مواقع پیدا کریں گے ، سندھ حکومت چائنیز سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرے گی ، میں چاہتا ہوں کہ ایسے مواقع ملتے رہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے توانائی اور منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے چینی سرمایہ کاروں اور تقریب میں شامل ترکیہ کے قونصل جنرل کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ سرمایہ کاری کانفرنس کروانے پر محکمہ سرمایہ کاری کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، ہم حکومت سندھ کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہیں۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ میں توانائی، صنعت، زراعت، ٹرانسپورٹ سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، حکومت سندھ نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا سے آنے والے سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتی ہے اور تمام سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون اور سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کرواتی ہے۔ کانفرنس کے آغاز پر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ و پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید قمر نے سرمایہ کاری کانفرنس میں شریک سرمایہ کاروں اور دیگر معزیز مہمانوں کو خیر مقدم کیا اور کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔

کراچی

مور خہ12 دسمبر 2024

کراچی 12 دسمبر۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے کام کیا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لئے گھروں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کیا گیا ان کے مالکانہ حقوق بھی خواتین کو دیئے گئے۔ حکومت سندھ اور اس کی مکمل مشنری کوشش کرے گی کہ خواتین کے نیشنل والی بال ٹورنامنٹ کو زیادہ سے زیادہ پذیرائی ملے۔ پہلے نیشنل والی بال ٹورنامنٹ کے لانچنگ کے اعلان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کے ایسے ایسے ایونٹس ہونے چاہئیں،ان کی پذیرائی ہونی چاہئے تاکہ ایسے ایونٹس کو دیکھ کر باقی بچیوں کی بھی حوصلا افزائی ہو۔ انہوں نے کہا کہ طلباء اور نوجوان قوم کا مستقبل ہوتے ہیں، ہمیں اپنی نئی نسل کو مثبت چیزیں دینی ہیں، خواتین کے لئے نیشنل والی بال ٹورنامنٹ کروانے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، حکومت سندھ اس طرح کی سرگرمیوں کی حوصلا افزائی کرے گی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ خواتین کی ترقی اور ان کو باختیار بنانا پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح رہی ہے، حکومت سندھ نے ہمیشہ خواتین کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہمارے یہاں اچھی روایات چل رہی ہیں، اس سے قبل حکومت سندھ نے ویمن ہاکی کو فروغ دیا، ہم چاہتے ہیں کہ اپنے بچوں کو سہولیات فراہم کریں تاکہ وہ دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ایونٹ کے دوران خواتین کو اسٹیڈیم دے دیا جائے، اکیڈمی کے ساتھ ساتھ حکومت بھی اس طرح کے ایونٹس کو اسپانسر کرے تاکہ خواتین کی حوصلہ افزائی ہوِ آج جہاں 60 ٹیمیں ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ سال اس میں 120 ٹیمیں حصہ لیں۔

ہینڈآؤٹ نمبر 924۔۔۔