پریس ریلیز
ملک میں استحکام فوجی آپریشن سے نہیں نفاذِ اسلام سے آئے گا۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سول اور عسکری قیادت کا ’عزمِ استحکام‘ کے نام سے فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان ملک کے امن وامان کے لیے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصہ تک امریکہ کے فرنٹ لائن اتحادی بنے رہنے کے باعث ملک میں نفرتیں بڑھیں اور پاکستان کو تقریباً دو دہائیوں تک بدترین دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے عفریت کا دوبارہ سر اُٹھانا انتہائی تشویش ناک ہے اور دہشت گردوں اور اُن کے اندرونی اور بیرونی سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچانا ضروری ہے لیکن ماضی کے
فوجی آپریشنز میں بھی اصل اور بڑا نقصان ملک کے پر امن شہریوں کا ہی ہوا۔ وہ نفرتیں جو ڈمہ ڈولہ میں مدرسہ کے 80 حفاظ طلبہ کو ڈرون حملہ میں شہید کیے جانے، سانحہ لال مسجد اور ان جیسے دیگر اندوہناک واقعات کے باعث پیدا ہوئیں اُنہیں بارود کے استعمال سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ پھر یہ کہ آپریشن کی آڑ میں امارت اسلامیہ افغانستان کی سرزمین کو نشانہ بنانا ملکی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اِس سے پاکستان کی مشرقی سرحد کے ساتھ ساتھ مغربی سرحد بھی غیر محفوظ ہوجائے گی۔ حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ دہائی کے دوران دو فوجی آپریشنز کے باعث خیبر پختونخوا میں لاکھوں کی تعداد میں افراد بے گھر ہوئے اور بڑی تعداد میں آبادیاں صفحۂ ہستی سے مٹا دی گئیں۔ اُنہوں نے ناصحانہ مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے ناراض طبقوں کے زخموں پر مرحم رکھنے کی ضرورت ہے۔ تمام افراد اور ادارے اپنی ماضی کی کوتاہیوں کو تسلیم کرکے نقصان کی تلافی کی کوشش کریں۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا جائے اور عالمی طاقتوں کے کھیل میں ملکی مفاد کو داؤ پر نہ لگایا جائے۔ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کا راستہ اپنایا جائے۔حکومت اور ریاستی اداروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ریاست کی رٹ قائم کرنے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کبھی فائدہ مند نہیں ہوتا۔ صرف جرم میں ملوث افراد کے خلاف آئین و قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے کاروائی کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نظریۂ اسلام کی بنیاد پر قائم کیا گیا تھا اور اس میں بسنے والے تمام لوگوں اور جغرافیائی اکائیوں کو جوڑنے والی واحد قوت آج بھی اسلام ہی ہے۔ لہٰذا نفرتوں کو ختم کرنے اور ملک میں امن وامان کی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے ناگزیر ہے کہ پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنایا جائے۔
جاری کردہ
خورشید انجم
مرکزی ناظم نشرو اشاعت، تنظیم اسلامی پاکستان