مھران یونیورسٹی آف جامشورو



بنیادی طور پر 1976 میں اسے یونیورسٹی آف سندھ کے ایک کیمپس کے طور پر کھولا گیا تھا لیکن ایک سال کے عرصے کے بعد ہی اسے ایک خودمختار یونیورسٹی کی حیثیت دے دی گئی ۔اسے ہائرایجوکیشن انسٹی ٹیوشن میں پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں شامل کیا جاتا ہے یہاں کا تدریسی ماحول اپنی مثال آپ ،بہترین اور منفرد ہے ۔موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی اس یونیورسٹی کے شاندار روایات کو باوقار انداز سے آگے بڑھانے کے لئے سرگرم عمل ہیں اور وہ بڑی محنت اور اپنی پوری ذہانت قابلیت اور صلاحیت کے ساتھ یونیورسٹی کو ترقی کی نئی منزل کی طرف لے کر آگے بڑھ رہے ہیں ۔

اگر اسے کالج سے یونیورسٹی بننے کے سفر کے تناظر میں دیکھا جائے تو  کالج سے یونیورسٹی تک کا سفر انتہائی شاندار نظر آتا ہے اس کا پہلا بیچ 450 اسٹوڈنٹس کے ساتھ سامنے آیا جن میں سیول مکینیکل الیکٹریکل الیکٹرانکس میٹلرجی کیمیکل اور انڈسٹریل انجینئر شامل تھے ۔

اس یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کورس کا آغاز 1978 میں کیا گیا جس کے بعد ماسٹر ڈگری کا اجرا شروع ہوا ۔

آج اس یونیورسٹی میں جدید ترین تعلیمی تدریسی سہولتیں دستیاب ہیں بہترین اور سکون ماحول ہے جدید سہولتوں سے آراستہ ریسرچ لیب ہے لائبریری ہے ایک ہزار سے زائد اس کورٹس کے قیام کے لیے ہاسٹل کی 

سہولت ہے ۔
یونیورسٹی کی جانب سے آرکیٹیکچر ،

بائیومیڈیکل ،ویسٹ سائنسز اینڈ ریلیٹڈ سٹڈیز ،

کیمیکل ،کمپیوٹر سسٹم ،سول ،الیکٹریکل الیکٹرونکس انڈسٹریل مکینیکل بٹرجی مانگ سافٹ ویئر ٹیکسٹائل ٹیلی کمیونیکیشن سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ جیسے ڈیپارٹمنٹس کی تعلیم میں مختلف پروگرام پیش کئے جاتے ہیں ۔

یونیورسٹی کی جانب سے ریسرچ کے شعبے میں خاص طور پر توجہ دی جاتی ہے ریسرچ جرنل ریسرچ گروپس کانفرنس اور سیمینار منعقد کرنا شامل ہے ۔














https://www.youtube.com/watch?v=iinmr6VE2e0