
“گزرے ہوئے دور کی بازگشت: ماتلی ریلوے اسٹیشن ویران، احیاء کی امیدیں دم توڑ گئیں”



ماتلی ریلوے اسٹیشن، جو ایک زمانے میں حیدرآباد اور بادین کے درمیان ایک اہم رابطہ تھا، اب ایک متروک اور ویران جگہ بن چکا ہے۔ اس اسٹیشن پر آج کل کوئی ٹرین نہیں آتی، اور نہ ہی کوئی مسافر نظر آتا ہے۔ اس اسٹیشن کی ویرانی اور خاموشی دیکھ کر یہ محسوس ہوتا ہے کہ یہ ایک بھوت بنگلہ ہے، جہاں اب کوئی زندگی نہیں ہے۔
اس اسٹیشن کی یہ حالت دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ ایک زمانے میں یہ اسٹیشن کس قدر اہم تھا۔ یہاں سے گزرنے والی ٹرین حیدرآباد سے بادین تک مسافروں اور سامان کی نقل و حمل کا ایک اہم ذریعہ تھی۔ لیکن اب یہ ریلوے روٹ غیر اقتصادی قرار دے کر بند کر دیا گیا ہے، اور اس اسٹیشن کی تمام سہولیات ختم ہو چکی ہیں۔



دیکھا جائے تو اس اسٹیشن کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ برطانوی دور میں بھی یہ ایک اہم ریلوے روٹ تھا، جو لوگوں کی زندگی کا ایک اہم حصہ تھا۔ لیکن اب یہ اسٹیشن اپنی سابقہ شان و شوکت سے محروم ہو چکا ہے، اور اس کی ویرانی دیکھ کر دل ٹوٹ جاتا ہے۔
ماتلی لوگوں کی خواہش ہے کہ اس ریلوے روٹ کو دوبارہ بحال کیا جائے، تاکہ ان کے علاقے کی ترقی ممکن ہو سکے۔ کیا پاکستان ریلویز ان کی اس خواہش کو پورا کرے گا؟


























