
ہم 70 کی دہائی سے مہاجر حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں ہم اپنی عزت اور بقا پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ہمارے اور آپکا وقت آگیا ہے منزل اب ہمارے قدموں سے ٹکرارہی ہے،چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
آج کراچی کو جو کچھ بھی وفاق سے مل رہا ہے وہ دلوانا ہماری ذمہ داری ہے یہ پیسہ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کا نہیں بلکہ اس شہر کے عوام کا ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
یہ تنظیم شہیدوں کی امانت ہے اگر کوئی ایم کیو ایم سے زیادہ بڑا بننے کی کوشش کریگا تو آپکا یہ فرض بنتا ہے کہ اسکو اسکی صحیح حیثیت یاد دلائیں، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
اگر کراچی کو اسکا حق نہیں دیا جائیگا تو کراچی کو وفاق کے ماتحت کیا جائے ورنہ کراچی کو الگ صوبہ بنایا جائے اور سندھ کے تمام اضلاع کو الگ انتظامی یونٹ میں تبدیل کیا جائے،سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار
ہم وفاق سے کراچی اور پاکستان والوں کی دہلیز پر انکے مسائل حل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور اگر یہ کوشش کام نہیں آئی تو اسکا فیصلہ سڑکوں پر ہوگا، ڈاکٹر فاروق ستار
ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر ہاؤس میں تعلیمی ادارہ قائم کیا ہوا ہے جہاں نوجوانوں کو بلا رنگ و نسل کی تفریق کئے جدید طرز کی تعلیم دی جارہی ہے،گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری
اس ملک میں ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے اور اسکے ثمرات بہت جلد کراچی اور ملیر کےعوام تک ضرور پہنچے گے،کامران خان ٹیسوری
ملیر پر قبضے کرنے کے خواب دیکھنےوالوں کا خواب آج ملیر کے حق پرست عوام نے چکنا چور کردیا ہے،سینیٹر خالدہ اطیب
ایم کیو ایم پاکستان کے زیرِ اہتمام ملیر کھوکھرا پار بمقام گولڈن گراؤنڈ سے متصل روڈ پر منعقد جلسہ سے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری و دیگر رہنماؤں کا خطاب
کراچی۔۔۔30نومبر2025ء
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملیر کھوکھرا پار بمقام گولڈن گراؤنڈ سے متصل روڈ پر منعقد جلسہ عام کا انعقاد۔جلسہ عام میں چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری ، اراکین مرکزی کمیٹی و دیگر رہنماؤں کی شرکت، *چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی* نے جلسہ کے حق پرست شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی شب کا یہ اجالا امید کی ایک نئی کرن ہے یہ شہر جو پورے پاکستان کو پالتا رہا ہے بنیادی حقوق سے محروم ہے، پاکستان کا واحد پورٹ سٹی ہے موٹرویز سے محروم ہے، حق جتانا ہمارے کام نہیں حق دلانا ہمارا کام ہے ، آج کراچی کو جو کچھ بھی وفاق سے مل رہا ہے وہ دلوانا ہماری ذمہ داری ہے یہ وفاق کے زیر انتظام ترقیاتی اسکیموں کا پیسہ ایم کیو ایم پاکستان کے اراکین اسمبلی کا نہیں بلکہ اس شہر کے عوام کا ہے، ان پیسوں کی نگرانی ہم خود کر رہے ہیں ہم کسی کو کراچی کا حق کھانے نہیں دینگے یہ شہر اب جاگ چکا ہے اب یہ شہر سوئے گا نہیں یہ وہ شہر ہے جس نے عام آدمی کو ایوان میں پہنچایا آپکی نمائندگی کرنے والے آپ درمیان رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اب ثابت ہوچکا ہے کہ یہ ملک اب آپکے بغیر نہیں چل سکتا ہم نے یہ ملک بنایا ہے اور اب چلا کر دکھائیں گے، ہم نے اپنے حصے سے زیادہ قربانی دے چکے ہیں اب کسی اور کی باری ہے کوئی ہمیں ڈرا کر دیوار سے نہیں لگاسکتا ہماری خاموشی ہماری کمزوری نہیں بلکہ ہماری تربیت ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ پہلے سرجانی اور ملیر کے عوام نے باہر نکل کر حق پرستی کا ثبوت دیا، انکا کہنا تھا کہ یہ تنظیم شہیدوں کی امانت ہے اگر کوئی ایم کیو ایم سے زیادہ بڑا ہونے کی کوشش کریگا تو آپکا یہ فرض بنتا ہے کہ اسکو اسکی اصل حیثیت یاد دلائیں ہمیں شخصیت پرستی سے بچنا ہے یہ سب ہماری اور ایک ایک کارکن کی ذمہ داری ہے، تو آئیے ایک مضبوط متحد منظم ایم کیو ایم کو آگے لیکر چلیں، ہم 1977 سے مہاجروں کی جدو جہد کر رہے ہیں ہم اپنی عزت اور بقا پر کوئی کمپرومائز نہیں کرینگے ہمارے اور آپکا وقت آگیا ہے منزل ہمارے قدموں پر ٹکرارہی ہے، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سینئر مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ اس پنڈال میں گولڈن گراؤنڈ سے سڑک کے دوسرے کونے تک جو عوام کا جم غفیر نظر آرہا ہے وہ صرف ملیر کے حق پرست عوام کا ہے یہ تو صرف ملیر کے عوام ہیں اگر ہم چاہیں تو پورے کراچی کے عوام کو ایک جگہ جمع کرکہ تاریخ رقم کردیں۔انہوں نے کہا کہ 1940 سے لیکر آج تک ہماری ماؤں بہنوں نے لاکھوں جانوں کی قربانی دیکر اس ملک کو بنایا اور آج پاکستان بنانے والوں کی اولادیں آج ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خاتمے کیلئے صرف ایم کیو ایم پاکستان کو دیکھتی ہیں کراچی سمیت پورے ملک کے عوام ہم سے امید لگائے ہوئے ہیں، آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم سر اٹھا کر چلیں گے یا ہمیں سر جھکا کر غلامی کی زنجیروں میں جکڑ کر رہنا ہے میں آپکو بتانا چاہتا ہوں کہ ظالم کے آگے حق کی آواز بلند نہ کرنا بھی ایک ظلم ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے مزید کہا کہ آج ہم ملیر کے عوام کیلئے کچھ ریلیف فراہم کرنے کا آغاز کر رہے ہیں ہم انکی دہلیز پر موجود مسائل کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ہم انکے ساتھ تعلیمی میدان میں ہونے والی ناانصافییوں کو بھی ختم کرینگے، ہم آج کچھ ارب روپے کراچی کے عوام کے مسائل حل کیلئے لائے ہیں لیکن سب کو سوچنا چاہئے کہ ہزاروں ارب روپے وفاق کو دینے والے کراچی کو 50 ارب دیکر کوئی احسان نہیں کیا ، کراچی کو پینے کے پانی سمیت تمام مسائل حل کرنے کیلئے ہم وفاق میں جدوجہد کر رہے ہیں اور بہت جلد ہم ان تمام مسائل کو حل کرکہ دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے حصے کے جو 20 ہزار ارب سندھ حکومت اور 5 ہزار کے ایم سی کو جو ملے ہیں اس کا حساب چاہئے، ہم 140-A کو مزید بہتر بنانے کے لئے مزید آئینی ترامیم کرنے پر زور دے رہے ہیں یہ تمام پیسے خرچ کرنے کا اختیارات میئر کو دیں ہم وفاق سے کراچی اور پاکستان والوں کی دہلیز پر انکے مسائل حل کرنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں اور اگر یہ کوشش کام نہیں آئی تو ہم سڑکوں پر نکل کر اپنی طاقت سے مسائل حل کروانا جانتے ہیں، ریڈ لائن، کے فور سمیت ہزاروں پروجیکٹ کو اب تک مقررہ وقت پر کیوں اس متعصب پیپلز پارٹی نے پورا نہیں کیا اور میں یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں اگر کراچی کو اسکا حق نہیں دیا جائیگا تو کراچی کو یا تو وفاق کے ماتحت کیا جائے ورنہ کراچی کو الگ صوبہ بنایا جائے اور سندھ کے تمام اضلاع کو الگ انتظامی یونٹ میں تبدیل کیا جائے۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملیر کےعوام ترقی کی آواز پر باہر نکلے ہیں جو لوگ ترقی دیکھنا چاہتے ہیں وہ آج یہاں موجود ہیں، ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں پر کارکنان نے نظر رکھنی ہے، چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفاق سے لڑ کر 40 ارب روپے کا پیکج کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے لیا اور ان پیسوں سے کراچی کے عوام کے مسائل کچھ کم کرنے کی کوشش کرینگے۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کراچی میں ایک کے بعد ایک نئی جامعات کراچی میں لا رہے ہیں، میں چیئرمین خالد مقبول صدیقی اور سید مصطفٰی کمال سے گزارش کرونگا کہ ملیر اور سرجانی میں نئی یونیورسٹی اور نئے ہسپتال ملیر اور سرجانی میں کھولے جائیں تاکہ یہاں کے عوام تعلیمی اور صحت کے شعبے کے حوالے سے فائدہ اٹھا سکیں، ایم کیو ایم پاکستان کے گورنر نے گورنر ہاؤس میں بلا رنگ و نسل کی تفریق کے ساتھ تعلیمی ادارہ قائم کیا ہوا ہے جہاں نوجوانوں کو جدید طرز کی تعلیم دی جارہی ہے اور میں نے گورنر ہاؤس میں پاکستانی پرچم اٹھا کر جئےمہاجر کا نعرہ لگایا، اس ملک میں ترقی کا سفر شروع ہوچکا ہے اور اسکے ثمرات کراچی اور ملیر کےعوام تک ضرور پہنچیں گے۔سینیٹر خالدہ اطیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے جلسے میں عوام کی اتنی بڑی تعداد اس بات کا ثبوت ہے کہ ملیر کی عوام کل بھی ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ تھی اور آج بھی ساتھ ہے، ملیر پر قبضے کرنے کے خواب دیکھنےوالوں کا خواب آج ملیر کے حق پرست عوام نے چکنا چور کردیا ہے۔اس موقع پر ٹاؤن آرگنائزر فہیم اجمیری و دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر حق پرست اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، اراکین مرکزی کمیٹی، ذمہ داران و کارکنان، شعبہ خواتین، ملیر کی حق پرست عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
#MQMPakistan
#ChairmanMQM
#DrKhalidMaqboolSiddiqui
#MQMPRisesAgain
#DrFarooqSattar
#KamranKhanTessori
#MalirJalsa
#KarachiRights
#UrbanRightsMovement
#PublicMandate
#EmpoweringKarachi
#PeoplesPower
#KarachiDevelopment
#MQMLeadership
#PortCityKarachi
#RightToKarachi
#ProgressForAll
#MalirSpeaks
#UnitedForKarachi
#StruggleForRights
#PeoplesVoice
#PoliticalUpdates























