نیپرا کا ٹیرف ڈٹرمنیشن پر فیصلہ، کے۔الیکٹرک اور صارفین پر دور رس اثرات

کراچی، 21 اکتوبر 2025: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔ الیکٹرک کے مالی سال 2024 تا 2030 کی مدت کے لیے ملٹی ایئر ٹیرف (MYT) ڈٹرمنیشن سے متعلق مختلف فریقین کی جانب سے دائر نظرِثانی کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

یہ فیصلہ کئی اہم شعبوں کا احاطہ کرتا ہے جن میں کے۔الیکٹرک کے جنریشن پاور پلانٹس، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن (نیٹ ورک) اور سپلائی بزنس کے مالی سال 2024 تا 2030 کے لیے ملٹی ایئر ٹیرف ڈٹرمنیشن، ٹرانسمیشن و ڈسٹری بیوشن انویسٹمنٹ پلان اور لاسز اسیسمنٹ، اور مالی سال 2017 تا 2023 کے رائٹ آف کلیمز شامل ہیں۔

رائٹ آف کلیمز کے حوالے سے نیپرا نے اپنا سابقہ فیصلہ برقرار رکھا ہے، تاہم دیگر معاملات میں نیپرا نے اپنے پہلے فیصلے میں نمایاں تبدیلیاں کی ہیں جو کے۔الیکٹرک کے مطابق کمپنی کے لیے غیر پائیدار ہیں اور اس کے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صارفین پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

ان تبدیلیوں کے نتیجے میں، نیپرا کی جانب سے 27 مئی 2025 کو اعلان کردہ اوسط ٹیرف PKR 39.97 فی یونٹ سے کم ہو کر PKR 32.37 فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔

کے۔الیکٹرک نیپرا کے اس فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے اور متعلقہ قوانین اور ریگولیٹری فریم ورک کے تحت دستیاب تمام راستوں کو اختیار کرے گی۔

کے۔ الیکٹرک کے بارے میں:

کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور کے ای ہولڈنگز (سابقہ انفراسٹرکچر اور گروتھ انویسٹمنٹ فنڈ) شامل ہیں۔ کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں جبکہ بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔