
وزیراعظم آفس
(میڈیا ونگ)
لاہور: 19 اکتوبر 2025۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چینی راکٹ لیجیان-1 کے ذریعے پاکستان کے سیٹلائیٹ کے زمین کے مدار میں کامیابی سے بھیجے جانے پر پاکستانی خلائی سائنسدانوں و انجینئیرز کی پزیرائی
پاکستان اور چین کا باقی شعبوں کی طرح خلائی تحقیق میں تعاون مثالی اور کلیدی اہمیت کا حامل ہے. وزیرِ اعظم
اس مثالی تعاون کیلئے اپنے عظیم و دیرینہ دوست اور اسٹریٹجک شراکت دار چین کے مشکور ہیں. وزیرِ اعظم
پاکستانیوں کے دل چینی قیادت و چینی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں. وزیرِ اعظم
خلاء میں بھیجا جانے والا سیٹلائیٹ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور جغرفیائی تغیر کے بارے تحقیق میں مدگار ثابت ہوگا. وزیرِ اعظم
موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے مقابلہ کرنے میں یہ پیش رفت ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی. وزیرِ اعظم
سیٹلائٹ سے زراعت، ماحولیاتی نگرانی، شہری منصوبہ بندی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ جیسے شعبوں میں قومی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ وزیر اعظم
وزیراعظم آفس
(میڈیا ونگ)
اسلام آباد: 19 اکتوبر 2025۔
*حکومت نے گندم پالیسی 2025-26 کی منظوری دے دی:
نئی گندم پالیسی کے تحت کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سٹریٹجک اسٹاک خریدے گی
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت گزشتہ روز گندم پالیسی 2025-26 سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔
اجلاس میں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلی کے نمائندے، جموں و کشمیر کے وزیراعظم اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز شریک تھے۔
پاکستان ایک زرعی معیشت ہے اور گندم کی فصل کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ وزیرِ اعظم
گندم نہ صرف پاکستان کے لوگوں کی بنیادی خوراک ہے بلکہ ملک کے کسانوں کے لیے آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ بھی ہے۔ وزیرِ اعظم
حکومت کسانوں کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہے. وزیرِ اعظم
کسانوں کی فلاح و بہتری کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں. وزیرِ اعظم
کسان پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیرِ اعظم
پالیسی کیلئے وفاقی حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول صوبائی حکومتوں، کسان تنظیموں، صنعتکاروں اور کاشتکار برادری کے ساتھ ایک تفصیلی مشاورتی عمل کیا۔ وزیرِ اعظم
مشاورت کی بنیاد پر، حکومت قومی گندم پالیسی 2025-26 کا اعلان کر رہی ہے. وزیرِ اعظم
پالیسی کا مقصد عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنانا ہے۔ وزیرِ اعظم
اتفاق رائے پر مبنی پالیسی تیار کرنے میں صوبائی حکومتوں کے تعاون کو سراہتے ہیں. وزیرِ اعظم
انشاء اللہ یہ پالیسی زرعی ترقی کو فروغ دے گی. وزیرِ اعظم
پالیسی سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا. وزیرِ اعظم
پالیسی پاکستانی عوام کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ وزیرِ اعظم
اجلاس کو پالیسی کے نمایاں خدوخال سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وفاقی اور صوبائی حکومتیں 2025-26 کی گندم کی فصل سے تقریباً 6.2 ملین ٹن کے اسٹریٹجک ذخائر حاصل کریں گی۔ بریفنگ
خریداری 3,500 روپے فی من، گندم کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق کی جائے گی۔ بریفنگ
یہ اقدام مارکیٹ کی مسابقت کو برقرار رکھتے ہوئے کسانوں کو منصفانہ قیمت و منافع کو یقینی بنائے گا۔ بریفنگ
پالیسی کے تحت پاکستان بھر میں گندم کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اس کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ بریفنگ
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ گندم کی نگرانی کی ایک قومی کمیٹی کی صدارت کریں گے. بریفنگ
کمیٹی میں تمام صوبوں کے نمائندے شامل ہوں گے. بریفنگ
کمیٹی پالیسی اقدامات پر عمل درآمد اور ہم آہنگی کی نگرانی کرے گی۔ بریفنگ
کمیٹی ہفتہ وار اجلاس کرے گی اور براہ راست وزیراعظم کو رپورٹ کرے گی۔ بریفنگ
کسانوں کو مناسب قیمت دی جائے گی اور حکومت مستحکم ذخائر اور کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کافی اسٹاک خریدے گی. بریفنگ























