میاں بیوی کی ہلاکت -ریس لگانے والی کار کا ڈرائیور 17 سالہ انیق کم عمر ہے ، گاڑی کی رفتار 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی

لگام رفتار اور لاپرواہی نے چھین لی دو قیمتی جانیں

کراچی (نمائندہ خصوصی) شارع فیصل پر ایک المناک حادثے میں میاں بیوی کی موت نے شہر کو سوگوار کر دیا۔ واقعے میں ملوث 17 سالہ ڈرائیور انیق بن ایاز انعام کے پاس نہ تو ڈرائیونگ لائسنس تھا اور نہ ہی قومی شناختی کارڈ، جبکہ اس کی کار کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق، افطار کے بعد شارع فیصل پر ٹریفک کم ہونے کے باوجود نوجوان ڈرائیور نے ریس لگاتے ہوئے اپنی کار کو فاسٹ لین سے انتہائی بائیں طرف موڑ دیا، جہاں ایک موٹر سائیکل سوار میاں بیوی اپنی مخصوص لین میں سفر کر رہے تھے۔ شدید ٹکر کے نتیجے میں دونوں موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ حادثے کی زد میں فٹ پاتھ پر موجود دیگر افراد بھی آئے، تاہم انہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق، کار میں سوار تین دیگر نوجوانوں نے بھی ڈرائیور کی لاپرواہی کی تصدیق کی۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم نے گاڑی اپنے دوست سے مستعار لی تھی اور وہ ڈرائیونگ کے قابل ہی نہیں تھا۔ پولیس نے نابالغ اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

حادثے کے بعد متوفین کے گھر والے سخت صدمے میں ہیں۔ انہوں نے حکام سے فوری انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں روز بروز بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب، ملزم انیق کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش جاری ہے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ نابالغ اور غیر تربیت یافتہ ڈرائیورز کی وجہ سے معصوم جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ حکام کو چاہیے کہ ٹریفک قوانین کی سختی سے پابندی کروائیں اور عوامی شعور بڑھانے کی طرف توجہ دیں۔

شارع فیصل پر غفلت اورریس لگانے کے دوران حادثے میں میاں بیوی کی ہلاکت کے واقعہ کی رپورٹ پولیس نے جاری کر دی۔ریس لگانے والی کار کا ڈرائیور 17 سالہ انیق ولد ایاز انعام کمر عمر ہے ، گاڑی کی رفتار 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی ، ڈرائیور کے پاس لائسنس نہیں ہے اور نہ ہی اس کا قومی شناختی کارڈ موجود ہے ، موٹر سائیکل اپنی مخصوص لین تھی جب کار نے فاسٹ ٹریک سے انتہائی بائیں جانب آتے ہوئے انہیں ٹکر ماری ، ملزم انیق کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے ۔ ٹریفک پولیس کی رپورٹ کے مطابق واقعہ میں ملوث ملزم 17 سال کے کار ڈرائیور انیق ولد ایاز انعام کے پاس ڈرائیونگ لائسنس اور قومی شناختی کارڈ موجود نہیں تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ افطار کے بعد پیش آیا جب شارع فیصل پر ٹریفک کا دباؤ کم ہوتا ہے۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق کار میں تین دوست بھی سوار تھے، موٹر سائیکل اپنی مخصوص لین میں تھی، کار نے فاسٹ لین سے انتہائی بائیں جانب آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔حادثے کی لپیٹ میں فٹ پاتھ پر بیٹھے میاں بیوی بھی آ گئے۔پولیس کے مطابق کار ڈرائیور کی کم عمر ہے جس کی بنا پر وہ گاڑی چلانے کا اہل نہیں تھا، کار کی رفتار تقریبا 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تھی جو محفوظ حد سے کہیں زیادہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گاڑی کے ڈرائیور کے دعوے کی تصدیق موٹر وہیکل انسپکٹر کرے گا۔یہ واضح نہیں کہ ٹائر حادثے سے پہلے پھٹا یا بعد میں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نابالغ اور بغیر لائسنس ڈرائیوروں کو گاڑی دینے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔پولیس نے گرفتار ملزم انیق کے خلاف مقدمہ متوفی ایاز کے سسر اور متوفیہ اقصی کے والد کی مدعیت میں درج کیا ہے ۔مدعی مقدمہ کے مطابق اطلاع ملی کہ داماد اور بیٹی کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے،جناح اسپتال پہنچے تو دونوں مردہ حالت میں تھے۔مدعی نے بتایا کہ معلومات لی تو پتا چلا کہ داماد اور بیٹی بائیک پربیٹھ کر افطاری کررہے تھے، اسی وقت ایک تیز رفتار سفید رنگ کی کار نے انہیں ٹکر ماری جس کے باعث دونوں جاں بحق ہوگئے۔جاں بحق افراد کے ورثا غم سے نڈھال ہیں، انھوں نے شہرمیں بڑھتے ٹریفک حادثات پراعلی حکام سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔دوسری جانب گاڑی کے ڈرائیور انیق ولد ایاز امام کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں ہے۔پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا کہ اس نے گاڑی چلانے کے لیے اپنے دوست سعد سے لی تھی۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔