جناح ہسپتال اور قومی ادارہ برائے امراض قلب کا انتظام ۔ حکومت سندھ کی جگہ کوئی اور ہوتا تو بھاری پتھر کو چوم کر رکھ دیتا۔ صوبائی محکمہ صحت کی کارکردگی نے دنیا کو حیران کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق جناح ہسپتال کراچی اور قومی ادارہ برائے امراض قلب کی افادیت اور مسائل سے تو سبھی آگاہی رکھتے ہیں وفاقی حکومت بھی ان اداروں کے انتظام سے پیچھے ہٹ چکی عدالت عظمی کے حکم پر یہ ادارے صوبائی حکومت سے واپس لے کر وفاق کو دیے گئے لیکن وفاق نے ان کو چلانے سے معذرت کی اور دوبارہ صوبائی حکومت کے پاس آگئے اس دن سے لے کر آج تک سندھ کے محکمہ صحت نے شاندار کرکدی کا مظاہرہ کر کے دنیا کو حیران کر دیا اور دونوں ہسپتالوں کو نہایت کامیابی سے نہ صرف چلایا بلکہ ان میں اربوں روپے کہ فنڈز مشینری ٹیکنالوجی اور مفت علاج کی متعدد سہولتیں فراہم کر کے وہ قابل ستائش کام کر دکھایا جو دنیا میں کہیں نہیں ہو رہا اب صرف سندھ نہیں بلکہ پورے پاکستان بلکہ 15 دیگر ملکوں سے مریض یہاں آکر علاج کرا رہے ہیں یہ کسی لحاظ سے بھی کوئی معمولی اور چھوٹی بات نہیں یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے
صرف قومی ادارہ برائے امراض قلب کی بات کی جائے تو 4 ہزار 400 کارڈیک سرجریز کی جا چکی ہیں ۔ 3 ہزار این جی او پلاسٹیز کی جا چکی ہیں اور تین لاکھ 52 ہزار سے زیادہ کارڈیک این جیوگرافی کیسز ہو چکے ہیں یہ سب کچھ مفت علاج کی صورت میں فراہم کیا جا رہا ہے دنیا میں کہیں بھی ایسا ممکن نہیں ہے ہر جگہ کچھ نہ کچھ سستے سے سستا علاج بھی پیسے دے کر ہوتا ہے محکمہ صحت سندھ حکومت نے چیسٹ پین یونٹ قائم کیے جن کی تعداد 29 ہے جبکہ نو سیٹلائٹ سینٹرز ہیں