پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ 5 روزہ کراچی عالمی کتب میلے میں اتوار کو کتابوں کی خریداری کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔
قارئین کتب کا اتنا رش تھا کہ پارکنگ کے لیے جگہ ختم ہوگئی، لوگوں کو ایکسپو سینٹر کے باہر گاڑیاں پارک کرنی پڑیں، جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگیا، اتوار چھٹی کی وجہ سے تل دھرنے تک کی جگہ نہیں تھی۔
ایکسپو سینٹر طلباء، اساتذہ، علمی و ادبی شخصیات سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا، صبح 10بجے سے رات 9بجے تک بک فیئر میں ملکی و غیر ملکی پبلشرز، مصنفین، کتاب فروش، اور کتاب دوست بڑی تعداد میں ہر وقت موجود رہے۔
کتب میلے میں تعلیمی، ادبی، مذہبی، سائنسی اور بچوں کی کتابوں سمیت مختلف موضوعات پر ہزاروں کتابیں دستیاب ہیں۔
پاکستان اور بیرونِ ملک سے آنے والے پبلشرز نے اپنے اسٹال لگا رکھے ہیں، جہاں ہر عمر کے افراد، طلبا، اساتذہ، ادبی حضرات اور عام قارئین اپنی دلچسپی کی کتابیں دیکھ اور خرید رہے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق کتب میلے کے پہلے 4 دن ایکسپو سینٹر میں آنے والے شائقین کتب کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
کتب میلے میں ملکی اور غیر ملکی پبلشرز اور بک سیلرزکی جانب سے 329 اسٹالز لگائے گئے ہیں، جن میں ملائیشیا، ترکی، مصر ،یو اے ای سمیت 17 ممالک کے پبلشرز و بک سیلرز بھی شامل ہیں۔
کتب میلہ پیر 22دسمبر تک جاری رہے گا، پیر کو کتب فروشوں نے آخری دن کتب بینی کے شوقین افراد کےلیے کتابوں کی خریداری پر بڑی رعایت کا اعلان کر دیا ہے۔
دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ نوجوانوں کو کتاب کی طرف واپس لانے کے لیے کتب میلے میں لانا ہو گا، میرا نوجوانوں کو مشورہ ہے کہ وہ چائے و قہوہ خانے جاتے وقت ایک کتاب بھی ساتھ لے جائیں۔
وہ اتوار کو کراچی عالمی کتب میلے کے دورے کے موقع پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کر رہے تھے۔
اس موقع پرپاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کامران نورانی اور کنوئیر وقار متین بھی موجود تھے۔
فاروق ستار نے کتب میلے کے شاندار انعقاد پر کنوینئر اور ان کی ٹیم کو مبارک باد پیش کی اور پرمزاح انداز میں کہا کہ ہماری دسویں جماعت کے اساتذہ بتا رہے ہیں کہ ہر مرد کی کامیابی کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، آج کل کے نوجوان اسی عورت کو ڈھونڈ رہے ہیں اگر نوجوان کتاب پڑھ کر اس عورت کو ڈھونڈیں گے تو اچھی، باصلاحیت اور قابل لڑکی ملے گی۔


























