دو ماہ قبل ٹھٹھہ میں صوبائی وزیر ریاض شاھ شیرازی کے سالے اظہار شاھ شیرازی پر حملے اور اس کے ملازم راول ملاح کے قتل کے معاملے میں سندھ ہائی کورٹ کراچی نے کیس میں نامزد تمام ملزمان اسد علی مسن، علی وارث مسن، اظہر مسن اور زوہیب چانڈیو کی عبوری ضمانت مسترد کر دی۔

ٹھٹھہ (جے پی)
دو ماہ قبل ٹھٹھہ میں صوبائی وزیر ریاض شاھ شیرازی کے سالے اظہار شاھ شیرازی پر حملے اور اس کے ملازم راول ملاح کے قتل کے معاملے میں سندھ ہائی کورٹ کراچی نے کیس میں نامزد تمام ملزمان اسد علی مسن، علی وارث مسن، اظہر مسن اور زوہیب چانڈیو کی عبوری ضمانت مسترد کر دی۔ سندھ ہائی کورٹ کراچی کی جسٹس تسلیم سلطانہ کی عدالت نے اظہار شاھ شیرازی کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان سنگین نوعیت کے قتل اور فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہیں اور انہوں نے متعلقہ ٹھٹھہ کی عدالت سے بھی رجوع نہیں کیا۔ ملزمان کے وکلاء نے نامزد ملزمان کی ہائی کورٹ میں غیر حاضری کے دوران یہ مؤقف اختیار کیا کہ چاروں ملزمان ٹھٹھہ کی عدالت میں موجود ہیں، اسی وجہ سے وہ ہائی کورٹ میں پیش نہیں ہو سکے۔ مدعی فریق کے
ملزم اظہر علی مسن
================

ملزم علی وارث مسن
================


ملزم اسد علی مسن
=============

وکیل اعجاز جمانی نے ٹھٹھہ کے عدالت کی لسٹ عدالت کو دکھاتے ہوئے دلائل دیے کہ ٹھٹھہ کی عدالت میں مذکورہ ملزمان کے حوالے سے کوئی کیس مقرر نہیں، یہ صرف ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ کی جسٹس تسلیم سلطانہ نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد چاروں ملزمان اسد علی مسن، اظہر مسن، علی وارث مسن اور زوہیب چانڈیو کی چند روز قبل دی گئی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی اور پولیس کو ان کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے ملزمان عدالت میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں ہو سکے۔ عدالتی فیصلے کے بعد ٹھٹھہ ضلع پولیس نے چاروں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے۔