مہران پولیس تھانے کے ایس ایچ او کی فریادی خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی پر وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار اور وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ کا سخت نوٹس کے بعد ایس ایچ او پر کیس درج

میرپورخاص
رپورٹ
تحسین احمد خان
مہران پولیس تھانے کے ایس ایچ او کی فریادی خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی پر وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار اور وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ کا سخت نوٹس کے بعد ایس ایچ او پر کیس درج ،تفصیلات کے مطابق پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان سے میرپورخاص اپنی چھ سالہ بچی علیشہ کی تلاش میں آئی اور ایس ایچ او مہران کی مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بن گئی میڈیا اور شوشل میڈیا پر خبریں وائرل ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار اور وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ کے نوٹس کے بعد ایس ایچ او مہران تھانہ میر خادم کو معطل کردیا گیا جبکہ وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار کے احکامات پر انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی زرائع کے مطابق عالیہ نامی خاتون دختر کھوکھر ساکن ڈیرہ غازی خان نے مورخہ 23 اکتوبر 2025 کو ایک درخواست دی آئی جی میرپورخاص زبیر احمد دریشک کے آفس میں جمع کرائی تھی جس میں انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایچ او تھانہ مِہران، سب انسپکٹر خادم حسین تالپور نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے دوسری جانب وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار کو ایس ایس پی میرپورخاص نے ایک رپورٹ ارسال کی تھی ایس ایس پی ڈاکٹر سمیر نور چنہ کی رپورٹ کے مطابق عالیہ خاتون نے مورخہ 30 اگست 2025 کو ڈسٹرکٹ کورٹ میرپورخاص میں دفعہ 491 ضابطہ فوجداری کے تحت ایک درخواست دائر کی تھی تاکہ اپنی چھ سالہ بیٹی علیشہ کو اپنے مطلقہ شوہر رمضان شیخ کی تحویل سے بازیاب کرایا جا سکے متاثرہ خاتون کا میڈیکل معائنہ 23 اکتوبر 2025 کو کرایا گیا ایس ایچ او کا میڈیکل معائنہ اور نمونے بھی 23 اکتوبر 2025 کو حاصل کیے گئے
ایس ایچ او کو حقائق اور میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر انکوائری مکمل ہونے تک معطل کیا گیا یے رپورٹ ملنے کے بعد وزیر داخلہ سندھ نے کہا ہے کہ خاتون کے ساتھ انصاف کیا جائیگا کسی کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کی جائیگی شفاف انکوائری میں سب واضح ہو جائیگا دوسری خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا مقدمہ وومن تھانے میں درج کرلیا گیا تاہم گرفتاری عمل میں نہ لائ جاسکی ہے***

=======================================

داؤد یونیورسٹی کی پہلی اعزازی پی ایچ ڈی کی سند ناصر شاہ کے نام
سید محمد عسکری
داؤد یونیورسٹی کی پہلی اعزازی پی ایچ ڈی کی سند ناصر شاہ کے نام
داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی 22واں سنڈیکیٹ اجلاس ہفتہ کو یونیورسٹی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا جس کی صدارت وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین نے کی۔

اجلاس میں ارکان نے متفقہ طور پر سندھ کے سینئر وزیر سید ناصر حسین شاہ کو صوبہ سندھ میں تعلیم کے فروغ اور فلاح و بہبود کے شعبے میں بے شمار خدمات کے اعتراف میں داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی تاریخ میں پی ایچ ڈی کی پہلی اعزازی ڈگری دینے کی سفارش کی۔

سنڈیکیٹ کی سفارشات اور گزارشات جامعہ داؤد انجینئرنگ کے چانسلر اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو بھیجی جائیں گی جس کی منظوری کے بعد آئندہ آنے والے کانووکیشن میں یہ ڈگری سینئر صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کو تفویض کی جائے گی۔

علاوہ ازیں سنڈیکیٹ نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کی سفارشات پر مالیاتی امور بشمول مالی سال 2025-26ء کی پہلی سہ ماہی کے اخراجات کی رپورٹ کی منظوری بھی دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین کے اعلیٰ انتظامی و مالیاتی فیصلوں کی بدولت رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 245 ملین روپے کی بچت کی گئی ہے اور اس عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے کہ بچت و کفایت شعاری کے اقدامات کو جاری رکھا جائے گا۔

سنڈیکٹ نے 2024-25ء کے آڈٹ شدہ مالیاتی گوشوراہ کی بھی منظوری دی۔

اجلاس کے اختتام پر سنڈیکیٹ کے اراکین نے وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر ثمرین حسین (ستارہ امتیاز ، تمغہ امتیاز) کی مؤثر قیادت، شفاف طرزِ حکمرانی اور جامعہ میں علمی و انتظامی ترقی کے اقدامات کو سراہا۔

https://www.youtube.com/watch?v=hQrgXHyloa0

https://www.youtube.com/watch?v=3TYKCHHyWLE

https://www.youtube.com/watch?v=Og1oCCN140c

https://www.youtube.com/watch?v=WQhlhKgdnoc

https://www.youtube.com/watch?v=zF992qgrdRg