کراچی میں “انکلوسِو بریل قاعدہ” کی رونمائی کی تقریب — وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت


کراچی

مور خہ 23اکتوبر 2025

کراچی میں “انکلوسِو بریل قاعدہ” کی رونمائی کی تقریب — وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت

تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے، خواہ وہ کسی بھی جسمانی یا بینائی کے حوالے سے چیلنج کا سامنا کر رہا ہو۔سید سردار علی شاہ

کراچی 23 اکتوبر۔ کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں “بولتے حروف” اور “بنائی ویلفیئر ایسوسی ایشن” کے اشتراک سے “ایجوکیشن فار آل” کے عنوان سے تقریب منعقد ہوئی، جس میں صوبائی وزیرِ تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے بطورِ مہمانِ خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر “انکلوسِو بریل قاعدہ” کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا، جو نابینا اور کم بصارت رکھنے والے طلبہ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ قاعدہ چھونے کے احساس کے ذریعے پڑھا جانے والا ایسا تحریری نظام ہے جو بچوں کو قرآنِ مجید اور بنیادی تعلیمی مواد سیکھنے میں مدد فراہم کرے گا۔ پاکستان میں اپنی نوعیت کی یہ پہلی کاوش معذور طلبہ کے لیے مساوی تعلیمی مواقع اور جامع تعلیم کے فروغ کی جانب ایک نمایاں قدم قرار دی گئی۔تقریب میں معذور افراد کے بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی ای پی ڈی) کے سیکریٹری طٰہٰ احمد فاروقی، نیشنل بینک آف پاکستان کے نمائندگان، مختلف تعلیمی اداروں، این جی اوز، اور ماہرینِ تعلیم سمیت 150 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔وزیرِ تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ “تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے، خواہ وہ کسی بھی جسمانی یا بینائی کے حوالے سے چیلنج کا سامنا کر رہا ہو۔ سندھ حکومت انکلوسو تعلیم اور شمولیت کے اصولوں پر پختہ یقین رکھتی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ “سندھ پہلا صوبہ ہے جس نے ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پالیسی متعارف کروائی، اور اب خصوصی صلاحیتوں کے حامل بچوں کی تعلیم کے لیے بھی واضح لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں “انکلوسو ایجوکیشن” کے معاملات کو دیکھنے کے لیے اسپیشل سیکریٹری لیول کا آفیسر تعینات کیا جا رہا ہے، جو خصوصی بچوں کے مسائل کے حل اور حکومتی اقدامات کی نگرانی کرے گا۔وزیر تعلیم نے وفاقی سطح پر معذور افراد کے اعداد و شمار کے حوالے سے غیر سنجیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “نیشنل سینسز کے مطابق ملک میں صرف 3 فیصد افراد خصوصی صلاحیتوں کے حامل قرار دیے گئے ہیں، جبکہ ورلڈ بینک اور دیگر آزاد ذرائع کے مطابق یہ شرح 12 فیصد تک ہے۔ جب تک ہم درست اعداد و شمار جمع نہیں کریں گے، تب تک درست پالیسیاں بنانا ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں میں کئی جسمانی یا ذہنی کمزوریاں غذائیت کی کمی (نیوٹریشن) کی وجہ سے بھی پیدا ہوتی ہیں، اس لیے ہمیں وجوہات کے تدارک پر بھی توجہ دینی چاہیے۔تقریب کے شرکاء نے وزیرِ تعلیم کی شرکت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام بصارت سے محروم طلبہ کی تعلیمی شمولیت کے عزم کی توثیق ہے۔ تقریب کے اختتام پر “بولتے حروف” اور “بنائی ویلفیئر ایسوسی ایشن” کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔