بنوں: فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق
بنوں کے علاقے کالا خیل مستی خان میں ملزمان نے پولیو ورکر پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ سے پولیو ورکر جاں بحق ہو گیا جبکہ ملزمان فرار ہو گئے۔
پولیو ورکر ڈیوٹی کے لیے جا رہا تھا، جسے راستے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے: گورنر خیبرپختونخوا
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی پرانی دشمنی بھی چل رہی تھی، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کرک میں پولیو ٹیم پر حملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کرک میں پولیو ٹیم پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے، حملے میں پولیس اہلکار کی شہادت پر دلی افسوس ہوا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے۔
=========================
پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے: گورنر خیبرپختونخوا
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے کرک میں پولیو ٹیم پر حملے کی رپورٹ طلب کر لی۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کرک میں پولیو ٹیم پر حملہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ حملے میں پولیس اہلکار کی شہادت پر دلی افسوس ہوا ہے۔
اپر اورکزئی: پولیو ٹیم پر فائرنگ، 2 پولیس اہلکار شہید، 3 حملہ آور ہلاک
گورنر خیبر پختون خوا نے کہا کہ زخمی پولیو ورکر کو ہر ممکن علاج کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو ورکرز پر حملہ پاکستان اور انسانیت دشمن قوتوں کی سازش ہے۔
=======================
پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں، والدین مہم میں ورکرز کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد۔15دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ والدین انسداد پولیو مہم میں ورکرز کے ساتھ تعاون یقینی بنائیں تاکہ ان بچوں کا مستقبل محفوظ ہو اور وہ توانا ہو کر ملک کے روشن مستقبل میں کردار ادا کر سکیں۔ ہفتہ کو یہاں انسداد پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ پولیو کے خاتمہ کی مہم میں شراکت داری پر بل گیٹس فائونڈیشن، عالمی ادارہ صحت اور سعودی عرب سمیت عالمی اداروں کے مشکور ہیں، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی بھرپور معاونت کرنے پر سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مختار بھرتھ اور عائشہ رضا فاروق کی نگرانی میں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمہ کی یہ جنگ ہم جیتیں گے، ماضی میں مشکلات کی وجہ سے پاکستان میں پولیو کے 60 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جو ہمارے لیے ایک چیلنج، یہ ہمارا عزم ہے کہ پولیو کے مرض کو پاکستان سے ختم کرکے دم لیں گے، پاکستان بھر کے والدین سے یہ استدعا کرتے ہیں کہ وہ اس مہم میں مکمل تعاون کریں اوراپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انہیں اس مرض سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے محفوظ کریں اور کروڑوں بچوں کے مستقبل کو توانا بنائیں تاکہ وہ پڑھ لکھ کر پاکستان کے بہترین معمار بنیں۔ انہوں نے پولیو کی فیلڈ ٹیموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ عزم اور بہادری کے ساتھ پاکستان سے پولیو کے خاتمہ کیلئے شبانہ روز محنت کر رہی ہیں، اس سلسلہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھی ستائش کرتے ہیں کہ وہ شمالی وزیرستان سمیت خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے علاقوں سمیت جہاں جہاں سکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں، وہ بھرپور طور پر وہاں معاونت کر رہے ہیں، صوبائی حکومتوں کے بھی مشکور ہیں کہ وہ اس عظیم مقصد کیلئے پوری طرح یکسو ہیں اور وفاق کے ساتھ مل کر اس کا خاتمہ کرنے میں اپنی تمام توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ پاک ہمیں ہمت دے اور ہماری فرض شناسی میں اضافہ کرے تاکہ ہم اس بار ملک سے پولیو کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ کرکے دم لیں۔کوآرڈینیٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ ملک میں پولیو کی اس سال کی یہ آخری مہم ہے جس میں چار لاکھ سے زائد پولیو ورکرز 16 سے 19 دسمبر تک بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں واٹر اور سینی ٹیشن، نیوٹریشن پر اپنے پارٹنرز اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر جامع حکمت عملی بنائی جا رہی ہے، اس سے بھی پولیو کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ انسداد پولیو پروگرام کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم رواں سال کی آخری مہم ہے، اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو والدین پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچائیں، یہ پولیو مہم ملک کے 143 اضلاع کا احاطہ کرے گی، مہم کے دوران چار لاکھ سے زائد پولیو ورکرز گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا، یہ پولیو مہم 19 دسمبر تک جاری رہے گی۔
========
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کردیا
کمشنر کراچی حسن نقوی، ، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ، انچارج ای او سی ارشاد سوڈھر اور دیگر تقریب میں موجود
وزیراعلیٰ سندھ نے این جے وی اسکول میں بچوں کو قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا
سندھ کے تمام اضلاع میں انسداد پولیو مہم 16 تا 22 دسمبر تک جاری رہے گی، وزیراعلیٰ سندھ
انسداد پولیو مہم میں قطرے پلا کر اپنے بچوں کو مستقل معذروری سے بچائیں،وزیراعلیٰ سندھ کی والدین سے گذارش
اس سال پاکستان میں 63 جبکہ 17 سندھ سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے، سید مراد علی شاہ
یہ اس سال کی آخری پولیو مہم ہے، کوئی بچہ ویکسین سے رہ نہ جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ایک کروڑ 6 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے ، وزیراعلیٰ سندھ
80 ہزار فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے ، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ بھر میں پولیو ٹیموں کی حفاظت کےلیے 15 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
مہم کے دوران ویکسین سے رہ جانے والے بچوں کےلیے صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 پر رابطہ کریں
واٹس ایپ نمبر03467776546 پر بھی قطرے پلانے کےلیے رہنمائی کی جائے گی ، ترجمان وزیراعلیٰ سندھ
شہید محترمہ بینظر بھٹو نے 1994 میں بیبی آصفہ کو قطرے پلا کر پاکستان میں پولیو کے خاتے کا آغاز کیا تھا ، وزیراعلیٰ سندھ
پی ٹی آئی گزشتہ 8 ماہ سے وہی منفی کردار ادا کر رہی ہے ، وزیراعلیٰ سندھ
کسی ایک شخص کیلئے پورے صوبے (کے پی کے) کے لوگوں کو داؤ پر لگایا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
ہمارے آئین بلکل وضح ہےکہ ہر پانچ سال میں این ایف سی ایوارڈ ہونا ہے، وزیراعلیٰ سندھ
گزشتہ این ایف سی ایوارڈ 2010ء میں ہوا تھا، وزیراعلیٰ سندھ
آئین کے مطابق این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کا شیئر پہلے سے زیادہ ہوسکتا ہے کم نہیں ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ
آئین سے بالاتر کوئی بھی نہیں ہے، وزیراعلیٰ سندھ
گورنر وزیراعظم کے ماتحت ہوتا ہے ، گورنر کے لیئے وزیراعلیٰ سے رائے نہیں لی جاتی، وزیراعلیٰ سندھ
کچے میں علاقوں میں امن امان کی صورتحال کو قابو پانے کے لیئے آپریشن جاری ہے، وزیراعلیٰ سندھ
شکارپور میں بہت کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، گھوٹکی میں حالات بہتر ہوئے ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ
کشمور میں مسائل تھے وہ بھی کم ہوئے ہیں، ، وزیراعلیٰ سندھ
ہمارے ساتھ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور رینجرز کام کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
کچے کے علاقوں پر ہماری گہری نظر ہے، ہم وہاں ترقی دیکر وہاں سے دہشت گرد عناصر کا صفایا کرینگے، وزیراعلیٰ سندھ
1980ء میں جب ملک میں مارشل لا تھا تب کیا حالات ہوا کرتے تھے، وزیراعلیٰ سندھ
تب مجھے سیہون سے جامشورو جاتے ہوئے انتظار کرنا پڑتا تھاکہ کانوائے بنے تو جائیں، وزیراعلیٰ سندھ
عبدالرشید چنا
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ