کراچی
مور خہ13 دسمبر 2024
کراچی ، 13 دسمبر ۔حکومت سندھ کے معاونت سے چینی اور پاکستانی سفارتکاروں نے کراچی میں ٹرانسپورٹ، صحت، توانائی و زراعت کے پانچ مختلف منصوبوں کے مفاہمت کے یادداشت ناموں پر دستخط کرلئے ہیں۔ فریقین کی جانب سے الیکٹرک کار کی لوکل اسمبلنگ، سولر پینل کی لوکل مینوفیکچرنگ ، سلو رلیز فرٹیلائزر ، الجی فارمنگ اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں میڈیکل سٹی کے قیام کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے۔ چینی اور پاکستانی سرمایہ کاروں کے درمیان ایم او یوز پر دستخطوں کے تقریب سندھ کے وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ کے دفتر میں ہوئی، تقریب میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، صوبائی وزیر برائے توانائی، منصوبہ بندی و ترقیات اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سید قاسم نوید قمر نے شرکت کی۔ ایم او یوز پر دستخط کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کا ایک وفد سندھ آیا ہوا ہے ، وفد کی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے کسی بھی شعبے میں سرمایہ کاری کی گئی تو حکومتس سندھ ہر ممکن مدد کرے گی، سرمایہ کاروں نے صدر آصف علی زرادری سے بھی ملاقات کی، جس میں چینی سفیر بھی موجود تھے، صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان بھر میں جہاں بھی چینی سرمایہ کار سرمایہ کاری کریں گے، حکومت پاکستان اور حکومت سندھ ان کی مکمل معاونت کرے گی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چین پاکستان دوستی ایک مثالی دوستی ہے، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاک چین دوستی کی بنیاد ڈالی، 2008 میں صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سی پیک منصوبے کی بنیاد ڈالی، ان کے سب سے زیادہ دورے چائنہ کے ہوتے تھے۔ لوگ مخالفت بھی کرتے تھے، صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سی پیک محض ایک کوریڈور نہیں یہ دو ملکوں کو قریب لانے کا راستہ ہے، ہمیں پاکستان کی معیشت کو آگے لے کر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی دکھائی، وزیر اعلیٰ معاون خصوصی سید قاسم نوید قمر نے وفد کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کا بھی دورہ کروایا، جس میں بھی چینی سرمایہ کاروں نے بہت دلچسپی دکھائی اور دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لکانے کا کہا، دھابیجی اکنامک زون واحد زون ہے جو سی پیک سے جڑا ہوا ہے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ میں پاکستان گلوبل رینکنگ میں سب سے اوپر ہے اور اس کی وجہ صوبہ سندھ ہے، صوبہ سندھ نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت بڑے بڑے منصوبوں پر کام کیا ہے۔ سندھ کے بڑے بڑے منصوبے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت کامیابی سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کار پاکستان میں اسٹیٹ آف دی آرٹ میڈیکل سٹی بنانا چاہتے ہیں، جس پر حکومت سندھ نے تمام ممکنہ سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔ ہم نے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لئے ای وی ٹیکسی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری ی ہدایات پر ہم ایک ایسی اسکیم لانے والے ہیں جس میں ہزاروں نوجوانوں کو اپنا روزگار کمانے کا موقع ملے گا، ہم ماحول دوست ٹیکسی سروس متعارف کروانے جارہے ہیں، جس سے مسافروں کو بھی سستی اور اچھی سہولت ملے گی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس پورے عمل میں محکمہ سرمایہ کاری کا انتہائی اہم کردار ہے، قاسم نوید قمر نے آتے ہی بہت اچھی کوششیں کیِ ، ہمارا مقصد پاکستانی تاجروں کو چینی تاجروں کے قریب لانا تھا تاکہ یہ آپس میں کاروباری ماڈل ایکسچینج کریں اور تاجروں کا فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں کا دورہ کامیاب رہا، چین ہمارا برادر ملک ہے، ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، جتنی صنعتیں قائم ہونگی روزگار کے مواقع اتنے بڑھیں گے۔ ہم صرف سرکاری نوکریوں پر انحصار نہیں کر سکتے، میڈیکل سٹی کے قیام سے پچاس ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومت سندھ نے میڈیکل سٹی کے قیام کے لئے سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، میڈیکل سٹی کے قیام کے لئے ایم او یو پر دستخط کئے جا رہے ہیں، جو چیزیں پاکستان میں بنائی جائیں گی وہ پاکستان سے ایسکپورٹ بھی ہونگی، جس سے پاکستان کو فائدہ ہوگا۔ دھابیجی اکنامک زون میں صنعت کے قیام پر دس سالہ ٹیکس استثنا ہے، یہ کاروباری افراد کو بہت بڑا رلیف ہے، یہ اقدام ان تمام سرمایہ کاروں کے لئے ہے جو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون میں کاروبار کرے گا۔ پریس کانفرنس کے موقع پر ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی قاسم نوید قمر نے کہا کہ گرینائٹ یہاں سے ایکسپورٹ ہوتا تھا اور دوسرے ملکوں سے پراسیس ہو کر ہمارے ہی ملک میں فروخت ہو رہا تھا، ہماری کوشش ہوگی کہ اس کے پراسیس کا کام بھی یہاں پر ہی ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے، ایف ٹی سی کی عمارت میں تھر کا گرینائٹ لگایا گیا ہے، تھر میں ہمارے پاس اربوں ٹن کوئلہ موجود ہے، ماہرین کے مطابق ہم کوئلے سے سستی بجلی بنا بھی سکتے ہیں اور دو سؤ سال تک فروخت بھی کر سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر توانائی اور منصوبہ بندی و ترقیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فرسٹیلائزیشن ہماری اہم ضرورت ہے، دو سئو ایکڑ زمین پر پلانٹ لگا کر کول کی گیسیفکیشن کا کام کیا جائے گا، سولر پارک بھی لگائے جارہے ہیں، جو توانائی کے شعبے بہت معاون ثابت ہونگے، کوئلے سے جو بجلی پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سولرپارکس سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمتوں کا تعین حکومت سندھ کرے گی، سولر پارک سے عوام کو فی یونٹ 18 روپے فی یونٹ مل سکے گی، بجلی کی قیمتوں کا تعین سیپرا اور ایس ٹی ڈی سی کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کے الیکٹرک میں وفاق کے تین نمائندے ہیں سندھ کی کوئی نمائندگی نہیں، لوڈ شیڈنگ اور ٹیرف کا ایک طریقہ کار لیکن نمائندگی نہ ہونے کی وجہ سے اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو سستی بجلی ملے، سستی بجلی کی فراہمی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ویژن ہے۔
ہینڈآؤٹ نمبر 930۔۔
========================
کراچی
مور خہ13 دسمبر 2024
امریکی مشن کے وفد کی اسپیکر صوبائی اسمبلی سندھ سے ملاقات
خواتین اراکین سندھ اسمبلی کے تربیتی پروگرام شروع کرنے پر اتفاق۔
کراچی 13 دسمبر۔ امریکی مشن برائے پاکستان کے وفد نے جمعہ کو جیرڈ ہینسن (چیف پولیٹیکل یونٹ) اور مائیکل چیڈوک (پبلک افیئرز آفیسر) کی قیادت میں اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ سے سندھ اسمبلی میں ان کے دفتر میں ملاقات کی۔وفد میں صالح شاہ اور فریال نجیب بھی شامل تھیں۔امریکی مشن کے وفد کی اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ سے ملاقات کے دوران خواتین اراکین اسمبلی (ایم پی ایز) کو بااختیار بنانے کے لیے تربیتی پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے اس پروگرام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور خواتین کو بااختیار بنانے کو اپنی پارٹی کے منشور کا اہم حصہ قرار دیا۔اسپیکر سندھ اسمبلی سید اویس قادر شاہ نے کہا یہ میری پارٹی کا منشور ہے کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے اور ہر ایک کے ساتھ برابری کا سلوک کیا جائے، چاہے وہ کسی بھی صنف یا سیاسی جماعت سے تعلق رکھتا ہو۔اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ نے کہا کے سندھ اسمبلی واحد صوبائی اسمبلی ہے جہاں پر ریکارڈ قانون سازی ہوئی ہے اور ایوان میں حکومتی اراکین کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے اراکین کو بھی عوام کے مسائل پر بات کرنے کے لئے وقت دیا جاتا ہے اور ہر جماعت کو اپنا موقف پیش کرنے کی آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کے وہ بطور کسٹوڈین آف ہاؤس ایوان میں موجود حکومتی اور اپوزیشن کے اراکین کو برابری کے بنیاد پر دیکھتے ہیں اور تمام جماعتوں کو قانون سازی کے لئے ساتھ لے کر چلتے ہیں۔ ملاقات میں سندھ اسمبلی میں کی گئی قانون سازی،صوبے کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر شعبوں اور باہمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں ایکسچینج پروگرام پہ بات چیت سمیت صوبے میں نوجوانوں کے لیے ایک انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ممکنہ باہمی تعاون پر زور دیا گیا۔امریکی مشن کے وفد نے اسپیکر سندھ اسمبلی کے ترقی پسند سوچ اور اقدامات کو سراہا۔اسپیکر سید اویس قادر شاہ نے وفد کو سندھ کی ثقافت کی علامت سندھی ٹوپی اور اجرک پیش کیں.
ہینڈآؤٹ نمبر 928۔۔۔آئی ایس
کراچی
مور خہ13 دسمبر 2024
سندھ حکومت آگ سےبچاؤ کےلیےموثراقدامات کر رہی ہے ناصر حسین شاہ
14ویں فائر سیفٹی اور ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد
کراچی13 دسمبر ۔سندھ حکومت نے ریسکیو 1122 اور کے ایم سی کے فائر ڈیپارٹمنٹ کو جدید ترین مشینری اور آلات فراہم کرتے ہوئے شہر میں فائر ایمرجنسی کے دوران جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے بہترین اقدامات کیے ہیں۔ یہ بات سندھ کے وزیر منصوبہ بندی و توانائی، سید ناصر حسین شاہ نے 14ویں فائر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی کنونشن 2024 میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔یہ تقریب نیشنل فورم فار انوائرمینٹ اینڈ ہیلتھ (این ایف ای ایچ) اور فائر پروٹیکشن انڈسٹری آف پاکستان کے تحت منعقد کی گئی۔ اس تقریب سے وزیر منصوبہ بندی ناصر حسین شاہ, احمد عظیم علوی، صدر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری, جنید ناقی، صدر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری, ریحانہ یاسمین، کمانڈر سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس (ریسکیو 1122), ڈاکٹر عمران تاج، صدر فائر پروٹیکشن انڈسٹری آف پاکستان, محبوب علی شیخ، کمانڈنٹ فیڈرل سول ڈیفنس ٹریننگ اسکول, نعیم قریشی، صدر این ایف ای ایچ, رُقیہ نعیم، جنرل سیکریٹری, ندیم اشرف، نائب صدر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن اور ریسکیو 1122 کو جدید فائر فائٹنگ اور ریسکیو کے آلات سے آراستہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے، تاہم صنعت کاروں اور تجارتی اداروں کو بھی آگ کے خطرات سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔انہوں نے تجویز دی کہ فائر سیفٹی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے۔ اس ٹاسک فورس میں حکومتی نمائندے، صنعت کار، کاروباری افراد، اور متعلقہ ادارے شامل ہوں تاکہ آگ سے متعلق قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جا سکے۔ اس موقع پر احمد عظیم علوی، صدر سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے کہا کہ اسکولوں اور ووکیشنل ٹریننگ کورسز میں آگ سے بچاؤ کی تربیت کو شامل کیا جانا چاہیے تاکہ نوجوان نسل کو ایمرجنسی حالات سے نمٹنے کی مکمل تربیت حاصل ہو۔ جنید ناقی، صدر کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نے جاپانی نظام کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں اسکولوں میں بچوں کو قدرتی آفات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ انہوں نے صنعت کاروں پر زور دیا کہ وہ جدید ٹیکنالوجی اور آگ سے بچاؤ کے قوانین کو اپنائیں تاکہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ریحانہ یاسمین، کمانڈر سندھ ایمرجنسی ریسکیو سروس (ریسکیو 1122) نے بتایا کہ ریسکیو 1122 نے اب تک 7 لاکھ میڈیکل ایمرجنسی کیسز اور 22 ہزار روڈ حادثات میں فوری مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں جلد ہی موٹر سائیکل پر مبنی ریسکیو سروس شروع کی جائے گی تاکہ تنگ گلیوں اور گنجان آبادی والے علاقوں میں فوری مدد پہنچائی جا سکے۔ڈاکٹر عمران تاج، صدر فائر پروٹیکشن انڈسٹری آف پاکستان نے تعمیراتی شعبے میں فائر سیفٹی کے قوانین کی سختی سے پابندی پر زور دیا۔محبوب علی شیخ، کمانڈنٹ فیڈرل سول ڈیفنس ٹریننگ اسکول کراچی نے کہا کہ ان کا ادارہ 1950 سے رضاکاروں کو آگ سے بچاؤ اور ڈیزاسٹر ریلیف کی مفت تربیت فراہم کر رہا ہے۔ نعیم قریشی، صدر NFEH نے کہا کہ سرکاری اور نجی اداروں کو مل کر آگ سے بچاؤ کے اقدامات پر کام کرنا چاہیے۔رُقیہ نعیم، جنرل سیکریٹری NFEH نے کراچی کی فائربریگیڈ سروس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ندیم اشرف، نائب صدر NFEH نے پاکستانی صنعت کاروں کو عالمی فائر سیفٹی قوانین پر عمل کرنے کی ترغیب دی تاکہ عالمی سطح پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جا سکے۔تقریب کے اختتام پر وزیر منصوبہ بندی نے 14ویں فائر سیفٹی ایوارڈز 2024 تقسیم کیے، جن میں 45 کمپنیوں اور صنعتوں کو ان کی بہترین کارکردگی پر اعزاز سے نوازا گیا۔ یہ تقریب فائر سیفٹی کے موضوع پر سنجیدہ مباحث اور عملی اقدامات کو اجاگر کرنے میں کامیاب رہی، جس نے عوام اور صنعتوں کو فائر ایمرجنسی سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔