شاندار کامیابیوں اور خدمات کا یہ سفر 1971 میں شروع ہوا ، آج سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی ٹرانسپلانٹیشن دنیا کا سب سے بڑا ادارہ بن چکا ہے

شاندار کامیابیوں اور خدمات کا یہ سفر 1971 میں شروع ہوا ، آج سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی ٹرانسپلانٹیشن دنیا کا سب سے بڑا ادارہ بن چکا ہے

تفصیلات کے مطابق کراچی میں قائم سندھ انسٹیٹیوٹ اف یورولوجی ٹرانسپلانٹیشن ایس ائی یو ٹی ایک کمرے سے 1971 میں شروع ہوا تھا اور اب یہ دنیا کا سب سے بڑا ادارہ ہے یہاں نہ صرف پاکستان بھر بلکہ بیرون ملک سے انے والے مریضوں کا جدید ٹیکنالوجی اور سہولتوں کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے صوبائی حکومت اس علاج معالجے اور خدمت کے کام میں برابر کی شریک ہے فنڈز کی فراہمی میں پارٹنر ہے 84 فیصد مریضوں کا تعلق سندھ سے ہے باقی پنجاب کے پی کے گلگت بلتستان کشمیر سے بھی مریض یہاں علاج کرانے اتے ہیں اور بلوچستان سے بھی اور مختلف ملکوں سے بھی مریض یہاں علاج کی وجہ سے اتے ہیں اور شفا پاتے ہیں سندھ میں پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اس ادارے کی بھرپور سرپرستی اور تعاون کرتی ہے اور اس کے تعاون سے ہی 10 شہروں میں یہ سینٹرز چلائے جا رہے ہیں بلا شبہ اس کی کامیابی کا سہرا عظیم ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کے سر جاتا ہے اور صوبائی حکومت نے

ان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا صدر اصف علی زرداری سے لے کر چیئرمین پیوس پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت سمیت تمام متعلقہ شخصیات اس ادارے کی نیک نامی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں اور کامیابیوں کے شریک ہیں نجی شعبے کی بہت بڑی معاونت اس ادارے کو حاصل ہے اور اس کی ساکھ کی بدولت یہ ادارہ لوگوں میں مقبولیت بھی رکھتا ہے لوگ اس میں دل کھول کر اپنے احتیاط بھی دیتے ہیں اور یہ ادارہ دن رات 24 گھنٹے لوگوں کو علاج مل جائے گی بہترین سہولتوں کی فراہمی میں سرگرم عمل ہے بہترین ڈاکٹر بہترین علاج اور ہر طریقے سے مریضوں کا خیال رکھا جاتا ہے اس کے کئی تو سیعی منصوبے جاری ہیں جن پر حکومت سے ان بھرپور تعاون کر رہی ہے اور فنڈز کی فراہمی میں کبھی بھی سندھ حکومت اور محکمہ صحت نے ہاتھ نہیں کھینچا ۔