پاکستان سفارت خانہ ویانا میں 5 اگست مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یوم استحصال کشمیر منایا گیا.

رپورٹ: محمد عامر صدیق۔

پاکستان سفارت خانہ ویانا میں 5 اگست بروز پیر شام پانچ بجے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا. 5 اگست 2019 کو بھارت نے غیر اخلاقی اور غیر قانونی اور طاقت سے کشمیر کو اپنا حصہ بنایا تھا اور 5 اگست کو پوری دنیا میں یوم یکجہتی کشمیر پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی مناتے ہیں۔اسی سلسلہ میں پاکستان سفارتخانہ ویانا اور پاکستانی کمیونٹی کی مختلف تنظیموں کے تعاون سے سفارت خانہ میں یوم استحصال کے سلسلہ میں ایک تقریب کا انعقاد سفیرِ پاکستان محمد کامران اختر ملک کی زیر سرپرستی کیا گیا۔ تقریب میں آسٹریا میں پاکستانی ،کشمیری کمیونٹی کے ارکان،میڈیا اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب کا آغاز سفیر پاکستان کے (پی اے) محمد منظور ریاض کی تلاوتِ قرآن پاک سے کیا گیا. اسٹیج سیکرٹری کے فرائض تھرڈ سیکرٹری حسن عباس نے ادا کیے اور حاضرین شرکاء کو تقریب میں خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کا شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری،اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں شہباز شریف اور نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر پاکستان اسحاق ڈار کے جاری کردہ 5 اگست کے حوالہ سے عوام کے نام پیغامات کمیونٹی کو سفیرِ پاکستان محمد کامران اختر ملک نے پڑھ کر سنائے۔ مسئلہ کشمیر کو اجاگر

کرنے والی مختصر دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی۔ یوم استحصال کشمیر کی تقریب میں مختلف مقررین سکالر سابق سفارت کار حیات مہدی،یورپین یوتھ ایسوسییشن کے صدر عارف سین،ڈاکٹر عزت اواد، پروفیسر ملک شوکت اعوان, ڈاکٹر محمد نعیم محسن اور قیصر مقبول نے 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کی مذمت کی جس کے بعد بے مثال فوجی محاصرہ اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں پر پابندیاں عائد کی گئیں۔ انہوں نے IIOJK کے لوگوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی بہادرانہ جدوجہد کی پرعزم حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ آخر میں حاضرین شرکاء کے لیے سفارت خانہ میں ریفریشمنٹ کا اہتمام کیا گیا تھا ۔