پی ٹی آئی کو بہت جلد الوداع کیا جائے گا۔
سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو بہت جلد الوداع کیا جائے گا۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ پارٹی کے خلاف کوئی بڑی کارروائی زیر غور ہے۔
عمران خان اور پی ٹی آئی کے چاہنے والوں اور کارکنوں کے لیے کوئی انتہائی بری اور افسوسناک خبر آ سکتی ہے۔
================
صنم جاوید کو 9 مئی کے مقدمے میں بری کر دیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی خاتون کارکن کو گوجرانولہ کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم۔ تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے متعدد واقعات میں نامزد ہونے پر زیر حراست تحریک انصاف کی خاتون کارکن صنم جاوید کو بدھ کے روز بڑا عدالتی و قانونی ریلیف مل گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید کو گوجرانولہ کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔ بدھ کے روز جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے صنم جاوید کی گوجرانوالہ مقدمے میں جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل پر سماعت کی ، صنم جاوید کی جانب سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے ۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے صنم جاوید کو گوجرانولہ کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دیدیا۔
یاد رہے کہ صنم جاوید نے انسداد دہشتگردی عدالت گوجرانولہ کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ یہاں واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی مزید مقدمات میں گرفتاری روکنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ صنم جاوید کے والد کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق کے ساتھ پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب سمیت 11 اداروں کو فریق بنایا گیا، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ صنم جاوید کو مسلسل سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کسی مقدمے میں نامزد نہ ہونے کے باوجود نامعلوم بنیاد پر گرفتاری ڈال دی جاتی ہے، انہیں تپتی دھوپ میں جیل وین میں شام 7 بجے تک بند رکھا جاتا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ صنم جاوید کو کسی بھی مقدمے میں لاہور ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر گرفتار نہ کیا جائے، ان کے خلاف درج مقدمات نامزد اور نامعلوم دونوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا جائے اور صنم جاوید کی نظر بندی کے احکامات کی کاپی فراہم کی جائے
================
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے میرے سے متعلق بات کی،آپ سے درخواست ہے کہ پرانا ریکارڈ نکال لیں میاں صاحب بطور اپوزیشن لیڈر کئی کئی گھنٹے تقریر کرتے تھے تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ کی تقریر سے پہلے اپوزیشن نے بات کی تھی۔
شہباز شریف نے بطور اپوزیشن لیڈر 84 گھنٹے تقریر کی،ہمارے دور حکومت میں تو تقاریر لائیو چلتی تھیں اب یہاں پر سینسر شپ ہے جو شرم کا مقام ہے یہاں کیمرے نہیں چل رہے اب اپوزیشن لیڈر کے گھر چھاپے مارے جاتے ہیں۔
=================
پاکستان تحریک انصاف کے قائد، سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپنا بیان قلمبند کروا دیا، آج کی سماعت میں بنی گالا اسلام آباد کے پٹواری عباس گوارئیہ پر جرح بھی مکمل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی جہاں احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ اس کیس کی سماعت کر رہے ہیں، آج کی سماعت کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، ملزمان کی جانب سے ان کے وکلاء عثمان ریاض گل اور چوہدری ظہیر عباس عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور سماعت کے موقع پر نیب کی نمائندگی امجد پرویز، سردار مظفر عباسی نے اپنی لیگل ٹیم کے ہمراہ کی۔
بتایا گیا ہے کہ آج کی سماعت کے دوران سابق وزیر دفاع پرویز خٹک اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران طویل عرصے بعد ان کا اور عمران خان کا سامنا ہوا، پرویز خٹک کی جانب سے جب بیان ریکارڈ کروایا جارہا تھا تو اس دوران دوران عمران خان ان کا بیان سنتے ہوئے مسلسل مسکراتے رہے، تاہم پرویز خٹک اپنا بیان 15 منٹ میں ریکارڈ کروا کر وہاں سے واپس چلے گئے۔
معلوم ہوا ہے کہ اڈیالہ جیل میں سماعت کے دوران آج بنی گالا اسلام آباد کے پٹواری عباس گوارئیہ پر جرح بھی مکمل کرلی گئی، تاہم سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال اور سابق وزیر اعظم کے اس وقت کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان بھی طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے، جب کہ ریفرنس میں مجموعی طور پر اب تک 31 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں جن میں سے 30 پر جرح بھی مکمل کر لی گئی ہے، سابق وزیر دفاع کے بیان کے بعد اڈیالہ جیل میں 190ملین پاونڈز ریفرنس کی سماعت 13جولائی تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
=================
پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا، ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، جمہوریت کی قبر کھودی جا رہی ہے، میڈیا کو دبانے کے لیے منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اگر اسٹیبلشمنٹ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا، شفاف الیکشن کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا پڑے گا۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہا ہے، سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے، قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے، کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی؟ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے، موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے، کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا، عمران خان کا کہنا ہے کہ اس الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے، امریکی کانگریس کہہ رہی ہے پاکستان میں فراڈ الیکشن ہوئے ہیں، چیف جسٹس پاکستان ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہا ہے، سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کرائے، قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہا ہے انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے، کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔
اس موقع پر ان سے سوال ہوا کہ ’کیا آپ شفاف انتخابات کے لیے اسٹیبلشمنٹ سے مخاطب ہیں اس کا مطلب آپ اسٹیبلشمنٹ کی طرف ہی دیکھ رہے ہیں؟‘ اس پر سابق وزیراعظم نے جواب دیا کہ ’ملک میں اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے، شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لیے رکھا گیا ہے، ورنہ کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائلز ہوتے ہیں؟ مجھے اس طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے جیسے میں نے پاکستان میں سب سے بڑی غداری کی ہو، سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی پٹینشز بھی کیوں نہیں سنی جارہی؟۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جمہوریت اخلاقی رویوں پر چلتی ہے، جمہوریت آزادی کا نام ہے، جہاں جمہوریت آزاد ہوتی ہے وہی ملک پرواز کرتا ہے کیوں کہ مشکل فیصلے وہ کرتا ہے جس کے پیچھے عوام کھڑی ہو، 2021ء میں ملک کا قرضہ 28 کھرب تھا، 4 سال میں ملک کے قرضے 80 سے 90 کھرب تک پہنچ گئے، جس غریب کا 2 ہزار کا بل آتا تھا اب اس کا 10 ہزار بل آتا ہے، ساری اشرافیہ کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
======================