جیکب آباد:رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد پولیس کا مبینہ مقابلے میں ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے تھانہ تاجودیرو کی حدود جاگیر لاڑو کے قریب پولیس نے ایک ڈاکو کو مقابلے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، پولیس کے مطابق ڈاکو واردات کے ارادے سے گھات لگائے بیٹھے تھے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کردی پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ڈاکو علی مراد کھوسہ زخمی ہوگیا جسے گرفتار کرکے اس کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے، جبکہ 5 ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی گرفتاری کے لیے علاقے کی ناکابندی کرکے تلاش شروع کردی گئی ہے۔
جیکب آباد:رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد، بدامنی کے خلاف شہریوں کا قومی شاہراہ پر دھرنا، سندھ بلوچستان کو ملانے والی شاہراہ بند کردی، ٹریفک معطل۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور سندھ بلوچستان کے سرحدی پٹی عمرانی لاڑو کے قریب مسلح افراد کی جانب سے اعجاز رند اور یاسین سولنگی سے موٹر سائیکلیں، موبائل فونز اور نقدی چھننے کے واقعے کے خلاف رند اور سولنگی برادری کے لوگوں نے سندھ بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ عمرانی لاڑو پر عباس رند، سلیم سولنگی کی قیادت میں دھرنا دیکر روڈ بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی، مظاہرین نے ٹائر نذر آتش کرکے پولیس کی نااہلی اور بدامنی کے خلاف نعریبازی کی، اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ دو روز قبل ہمارے نوجوانوں اعجاز رند اور یاسین سولنگی سے مسلح افراد دو موٹر سائیکلیں، موبائل فونز اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے، عمرانی لاڑو پر پولیس چوکی ہونے کے باوجود ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں پولیس چوکی کی موجودگی میں بھی شہریوں کو لوٹا جارہا ہے جبکہ پولیس صرف تماشائی بنی ہوئی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چھینی گئی موٹر سائیکلیں اور دیگر سامان برآمد کرکے امن و امان کو بحال کیا جائے۔
جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد سے 20 روز قبل اغوا ہونے والے بچوں کی بازیابی کے لیے ڈاکوؤں نے 80 لاکھ روپے تاوان طلب کرلیا، ورثہ پریشان، پولیس مغوی بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکام۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کی تحصیل ٹھل کے بی سیکشن تھانہ کی حدود گاؤں فتح محمد بنگلانی سے 20 روز قبل اغوا ہونے والے دو بچوں نادر بنگلانی اور قدیر بنگلانی کی بازیابی کے لیے ڈاکوؤں نے ورثہ سے 80 لاکھ روپے تاوان طلب کرلیا ہے، ڈاکوؤں نے مغوی بچے نادر بنگلانی کی ورثہ سے موبائل فون پر بات کرائی گئی جس میں مغوی بچہ روتے ہوئے ورثہ کو بتارہا ہے کہ ڈاکوؤں دن رات مارپیٹ کرتے ہیں اور بازیابی کے لیے 80 لاکھ طلب کررہے ہیں، مغوی بچوں کے ورثہ کا کہنا ہے کہ پولیس بچوں کی بازیاب کرانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی جس کی وجہ سے سخت پریشان ہیں انہوں نے کہا کہ ہم غریب ہیں تاوان کے 80 لاکھ روپے کہاں سے لائیں،انہوں نے مطالبہ کیا کہ بچوں کو فلفور بازیاب کرایا جائے اور ان کی جانیں بچائی جائیں، یاد رہے کہ چند روز قبل ڈاکوؤں نے ورثہ کو فون پر اطلاع دی تھی کہ ان کا ایک بچہ قدیر بنگلانی ہمارے ہاتھوں قتل ہوچکا ہے جبکہ دوسرے کی بازیابی کے لیے 1 کروڑ تاوان طلب کیا گیا تھا۔